''ہر گھر کی ضرورت فرسٹ ایڈ'

پیر 14 ستمبر 2020

Salman Ahmad Qureshi

سلمان احمد قریشی

اقوام متحدہ نے انسانی زندگی اور تاریخ کے اہم پہلووں کے بارے میں کئی بین الاقوامی دن مقرر کر رکھے ہیں۔ اسی طرح انٹرنیشنل فیڈریشن آف ریڈ کراس اور ریڈ کریسنٹ سوسائٹی (IFRC) کے تحت ہر سال ستمبر کے دوسرے ہفتہ کو ''فرسٹ ایڈ ''کا دن عالمی سطح پر منایا جاتا ہے۔ امسال 12ستمبر کو دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی فرسٹ ایڈ کا عالمی دن منایا گیا۔


اس دن کے منانے کا مقصد ہے کہ حادثہ کے بعد کسی بھی طرح قیمتی انسانی جان کو محفوظ کرنا اور کم سے کم نقصان کی طرف لانا ہے۔فوری طبی امداد کے ذریعے پیچیدگیوں سے بچانا ہے۔2000ء سے یہ دن باقاعدہ عالمی سطح پر منایا جارہا ہے جبکہ انسانی ہمدردی کے جذبہ کے تحت فوری طبی امداد کی فراہمی تاریخ سو سال سے بھی زیادہ پرانی ہے۔

(جاری ہے)

اس دن کی تاریخ کا جائزہ لیں تو ہینری ڈوننٹ (Henry Dunant) کا مطالبہ سامنے آتا ہے جو اس نے عالمی برادری سے کیا۔

شمالی اٹلی میں سال فرینو(Solferino)کی جنگ میں ہینری نے بچشم خود لگ بھگ 40000افراد کو مرتے اور درجنوں زخمیوں کو بغیر طبی امداد کے ٹرپتے دیکھا۔ جنیوا سے تعلق رکھنے والی کاروباری شخصیت ہینری نے انسانی بنیادوں پر عالمی سطح پر ریڈ کراس کے قیام پر زور دیا۔
جنگ، قدرتی آفات اور حادثات کے نتیجہ میں لاکھوں افراد زخمی اور ہلاک ہوتے ہیں۔ اس حوالہ سے ابتدائی طبی امداد کی ضرورت اور اہمیت مسلمہ ہے۔

اس طریقہ سے نقصان کو کم کیا جاسکتا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے مطابق سالانہ 1.2ملین افراد روڈ ایکسڈنٹ میں ہلاک ہو جاتے ہیں۔پاکستان میں سالانہ 15000سے 16000 افراد موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔زخمیوں کی تعداد تو لاکھوں میں ہے۔مستقل معذوری سے بچانے اور علاج کے لیے ہسپتال منتقلی سے قبل طبی امداد کی بہر طورضرورت پڑتی ہے۔
ابتدائی طبی امداد کے لیے تربیت بہت ضروری ہے۔

عالمی سطح پر اس کا اہتمام کیا جاتا ہے کہ عام آدمی کو وسائل اور علمی مواد فراہم کیا جائے تاکہ ابتدائی طبی امداد کا شعور حاصل کر سکیں اور طریقہ سیکھ سکیں۔موجودہ
 کرونا صورتحال میں آن لائن ٹریینگ کورسسز اور ورکشاپس کا اہتمام کیا گیا تاکہ عام آدمی کو فرسٹ ایڈ سے رو شناس کرایا جاسکے۔
ابتدائی طبی امداد کی فراہمی کے حوالہ سے پاکستان میں ایمرجنسی سروس 1122کا کردار قابل ستائش ہے۔

یہ 2006ء کے پنجاب ایمرجنسی ایکٹ کے تحت شروع ہوئی۔اپنے قیام سے آج تک 1122نے لاکھوں انسانی جانوں کو بروقت طبی امداد دے کر بچایا۔ لاتعداد زخمیوں اور ضرورت مندوں کو ہسپتال منتقل کیا۔ اقوام عالم کی طرح پاکستان میں ستمبر کے دوسرے ہفتہ کو ریسکیو 1122نے ابتدائی طبی امداد کے عالمی دن کو ''ہر گھر میں تربیت یافتہ فرسٹ ایڈر '' کے عنوان کے تحت منایا۔

ڈائریکٹر جنرل پنجاب ایمرجنسی سروس ڈاکٹر رضوان نصیر نے خصوصی ہدایات دیں۔اوکاڑہ میں ریسکو 1122نے دارالامان، فضل دین ٹرسٹ ہسپتال اور ریسکیو کیمونٹی اسٹیشن پر آگاہی سیمنار کا انعقاد کیا۔ڈسڑکٹ ایمرجنسی آفیسر ظفر اقبال نے ''ہر گھر میں تربیت یافتہ فرسٹ ایڈر ''پروگرام کی اہمیت بیان کرتے ہوئے بتایا کہ اس پروگرام کا آغاز گزشتہ سال کردیا گیا تھا۔

اس تربیت کا مقصد عام آدمی کوکسی بھی ناگہانی صورتحال سے نبرآزما ہونے کے قابل بنایا ہے۔ تربیت یافتہ فرسٹ ایڈر کے ذریعے قیمتی انسانی جانوں کو بروقت طبی امداد سے بجایا جاسکتا ہے۔
قارئین کرام! ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسرریسکیو1122اوکاڑہ ظفراقبال باوقار، ایماندار اور انسانیت کی خدمت کے جذبہ سے پھرپور شخصیت ہیں۔ان سے راقم الحروف کی ایک دو بار ہی نشست ہوئی۔

پہلی ہی ملاقات میں انکی خدمات کے اعتراف کے ساتھ شخصیت کے سحر سے خود کو بچا نہ سکے۔ یہ وہ کردار ہیں جو معاشرہ میں سب سے زیادہ دعاؤں کے حقدار ٹھہرائے جاتے ہیں۔ان کے کام سے سب مطمئن ہیں۔اپنی حیثیت میں شب وروز سرگرم عمل ہیں۔ایک دن کو منانے کی روایت سے آگے انسانیت کی خدمت کے امین ہیں۔ انسانیت سے پیار کرنے والی عالمی تنظیمیں، 1122جیسے ادارے اس دن سیمنیارز اور لیکچرز کے زریعے تمام مقاصد حاصل نہیں کرسکتے جب تک عام آدمی انکے ہم قدم نہیں ہوتا۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ عام آدمی کی شمولیت اس مہم میں زیادہ سے زیادہ ہو۔ کیونکہ اس دن کیاعلی ترین مقاصد کے حصول میں انسانیت کی بہتری مضمر ہے۔ کوئی بھی اس انتظار میں نہ رہے کہ کوئی ہم تک پہنچے بلکہ ہم خود اپنے گھر کے لیے فرسٹ ایڈر کا انتظام یا اہتمام کریں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :