
پاکستانی فوج ایک چینی صحافی کی نظر میں
جمعرات 16 ستمبر 2021

شاہد افراز خان
(جاری ہے)
مشق " شیئرڈ ڈیسٹنی 2021" اقوام متحدہ کے تحت امن کے تحفظ کے لیے مشترکہ آپریشن کا اہم حصہ ہے اور یہ پہلا موقع ہے کہ چین کی فوج نے منگولیا ، پاکستان اور تھائی لینڈ کے فوجیوں کی شرکت کے ساتھ امن کی بحالی کے لیے اس طرح کی کثیر القومی مشق کا اہتمام کیا ہے۔یہ مشق حہ نان میں چینی پیپلز لبریشن آرمی کے کمبائنڈ آرمز ٹیکٹیکل ٹریننگ بیس پر منعقد کی گئی ۔مشق سے جڑے مختلف ٹاسکس حقیقی جنگی میدان کے مطابق ترتیب دیے گئے ماحول میں سرانجام دیے گئے اور حقیقی جنگ کے معیار کے مطابق مشق کے پیشہ ورانہ امور کو آگے بڑھایا گیا۔
چاروں ممالک کی افواج نے میدان جنگ سے متعلق انٹیلی جنس ، سکیورٹی گشت، مسلح گارڈ، عام شہریوں کی حفاظت ، انسداد دہشت گردی عمل ،عارضی آپریشن بیس کی تعمیر،میدان جنگ میں بچاؤ اور انسداد وبا کےعمل سمیت مختلف ٹاسکس کامیابی سے مکمل کیے ۔ دس روزہ مشق کے دوران چاروں ممالک کی افواج نے مشترکہ تربیت میں شریک ہوتے ہوئے ایک دوسرے سے پیشہ ورانہ طور پر بہت کچھ سیکھا ،جس سے اقوام متحدہ کے قیام امن ٹاسک میں مختلف ممالک کی ایک ساتھ مل کر آپریشن کی صلاحیت بھی بلند ہوئی ہے ۔
تربیتی فوجی مشق میں پاکستانی فوج نے اپنی حربی پیشہ ورانہ صلاحیتوں سے خوب داد سمیٹی۔ ان دس دنوں میں پاکستانی فوج نے تربیتی مشق کے دوران شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور عالمی فوجی مشق کی اسٹیج پر اپنی بہادری اور جرات دکھائی جس سے پاکستانی فوج کو دوسرے ممالک کے ساتھیوں کی جانب سے بھرپور سراہا گیا ۔ پاکستان کی مسلح بہادر افواج نہ صرف اپنی مادر وطن کی محافظ ہے بلکہ دنیا کے امن کے لیے بھی اپنی نمایاں خدمات سر انجام دے رہی ہے ۔یہ بات قابل فخر ہے کہ اقوام متحدہ کے قیام امن کے لیے خدمات سر انجام دینے کے حوالے سے پاکستان تیسرا بڑا ملک ہے ۔ پاکستانی امن دستے اقوام متحدہ کے قیام امن کے عالمی اہداف کی تکمیل میں ہمیشہ پیش پیش رہے ہیں۔پاکستانی فوج نے گزشتہ چھ دہائیوں میں تنازعات سے دوچار ممالک میں قیام امن کو یقینی بنانے میں ہر اول دستے کا کردار ادا کیا ہے جبکہ متعدد فوجی اہلکاروں نے اپنی جانیں بھی امن کی خاطر نچھاور کرتے ہوئے ملک و قوم کا سر فخر سے بلند کیا ہے۔دنیا بھر میں شورش زدہ ممالک میں امن اور استحکام کی بحالی میں پاکستان کے امن دستوں کی موجودگی پاکستان کی امن پسند پالیسی کا بھی بہترین مظہر ہے۔ اس وقت بھی پاکستانی فوج کے اہلکار اقوام متحدہ کی قیام امن سرگرمیوں میں اپنی نمایاں خدمات سر انجام دے رہے ہیں ۔ امن کا تحفظ انسانیت کی مشرکہ ذمہ داری ہے ۔ اقوام متحدہ کے قیام امن آپریشن نے دنیا کے امن کے تحفظ میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔دوسری جانب چین بھی اقوام متحدہ کی امن سرگرمیوں کی ثابت قدمی سے حمایت کرتا ہے اور اس کا مثبت شراکت دار بھی ہے ۔ موجودہ فوجی مشق چینی حکومت اور فوج کی جانب سے کثیرالجہتی اور عالمی قیام امن میں ٹھوس تعاون کے فروغ کا احسن اقدام ہے ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
شاہد افراز خان کے کالمز
-
چین کا معاشی آوٹ لُک 2022
پیر 10 جنوری 2022
-
افغانستان میں چین کے انسان دوست اقدامات
جمعہ 17 دسمبر 2021
-
چین کا عوامی حاکمیت کا تصور
منگل 7 دسمبر 2021
-
اقتصادی تعاون کا نیا ماڈل
ہفتہ 27 نومبر 2021
-
جدوجہد سے عبارت 100 سال
جمعہ 19 نومبر 2021
-
حقیقی وژنری قیادت
ہفتہ 13 نومبر 2021
-
عالمی سطح پر"میڈ اِن چائنا" کی اہمیت
ہفتہ 6 نومبر 2021
-
علاقائی انضمام سے مشترکہ ترقی کا خواب
جمعہ 29 اکتوبر 2021
شاہد افراز خان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.