کرونا وبا کے بعد کی نئی دنیا اور چیلنجز

ہفتہ 2 مئی 2020

Tasweer Ahmad

تصویر احمد

بنیِ نوع انسانیت کرونا وبا کی شکل میں ایک بڑے ہی مختلف طرح کے چیلنج کا سامنا کررہی ہے ۔کرونا نے ایک طرف تو معیشت، سیاحت، صحت اورتعلیم کے نظام کو بری طرح تباہ کیا ہے وہیں اِس وبا نے معاشرت اور لوگوں کے رہن سہن کو بھی متاثر کیا ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ اِس وبا کا جلدازجلد خاتمہ ہو اور معمولاتِ زندگی واپس لوٹ سکیں۔لیکن اِس وبا کے دُور ہونے کے بعد کے حالات ، صورتحال اور لائف سٹائل بڑا ہی مختلف ہوگا۔

اِس وبا کے بعد معیشت اور تجارت کے انداز بدل جائیں گے، تعلیم اور صحت کی فراہمی اور معیار بدل جائیں گے، اِسی طرح معاشرت اور لائف سٹائل میں بھی کافی حد تک تبدیلیاں وقوع پذیر ہوں گی۔
ہم نے کرونا وبا کے دوران دیکھا کہ کس طرح کمپنیوں اور دفاتر نے بڑی تیزی سے اپنا دفتری کام اور سروسز اِنٹرنیٹ اور آن لائن کردیا ،کرونا وبا کے خاتمے پر اِس رحجان میں مذید تیزی دیکھنے میں نظر آئے گی۔

(جاری ہے)

کھانے پینے کی اشیاء اور (Grocery items)کی آن لائن شاپنگ اور آن لائن ڈیلیوری بڑھ جائے گی۔اِسی طرح ریسٹورنت اور ریڈی میڈفوڈآئٹم کی سِیل اور ڈیلیوری بھی بڑھ جائے گی۔کرونا لاک ڈاؤن کے دوران ورک فرام ہوم (Work from Home)کا تجربہ بھی اِنتہائی کامیاب رہا ہے جس میں مختلف دفاتر (آئی ٹی کمپنیوں، میڈیا ہاوسز، یونیورسٹیز )نے اپنے ملازموں کو گھروں میں بیٹھ کر آن لائن کام کرنے کی اجازت دے دی ۔

اِس ضمن میں مستقبل میں مذید تیزی اور بہتری آئے گی جسکے تحت کمپنیاں اپنے ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی اِجازت دیں گی کیونکہ اِس طرح سے کمپنیاں اپنی Operational costاور ریونیو بہت حد تک بچا سکیں گی ۔
 Service Industryمثلاً(ٹائیپنگ،فارمیٹیگ،ویب ڈیزائینگ ، آن لائن سِیل وغیرہ)اِس سہولت کا بھرپور فائدہ اُٹھا سکتی ہے اور ورک فرام ہوم پر منتقل ہو سکتی ہیں۔

لیکن جی ہاں، جہاں تک Production industryکا تعلق ہے اُس میں ورک فرام ہوم یا آن لائن کام کا رجحان نسبتاً کم ہو گا کیونکہ اِن انڈسٹریز میں لیبر کی ضرورت لازماًپڑتی ہے ۔ لیکن ترقی یافتہ مُلکوں میں لیبر کی جگہ روبوٹس اور آٹومیشن (Automation industry)لے لے گی جس میں اِن روبوٹس کو کسی ریموٹ لوکیشن پر بیٹھ کر کنٹرول کیا جائے گا۔عصرِحاضر میں دنیا بڑی تیزی سے روایتی اکانومی سے (Knowledge-based economy)پر منتقل ہو رہی ہے جسمیں مُلکوں اور خطوں کی ترقی کا انحصار اُسکے قابل اور ہنر مند لوگوں پر ہے نہ کہ صرف اُن مُلکوں میں بسنے والے لوگوں کی تعداد پر۔

کرونا وبا نے تعلیم اور صحت کے شعبوں کو بھی revampکر دیا ہے ۔ اِس وبا نے عیاں کیا ہے کہ ترقی پذیر مُلکوں کے ساتھ ساتھ ترقی یافتہ مُلکوں کا صحت کا نظام بھی مذید بہتر بنانے کی ضرورت ہے ۔امریکہ ، برطانیہ ، اِٹلی ، سپین اور دیگر یورپ کے بہترین ہیلتھ سسٹم کرونا کے سامنے بے بس ہو گئے ہیں اور اِن مُمالک میں مرنے والوں کی تعداد ہزاروں میں ہو گئی ہے ۔

اِس لئے مُلکوں کو اپنے ہیلتھ سسٹم کے بجٹ بڑھانا ہونگے اور اِنہیں اپنے ہیلتھ سسٹمز کو دیجیٹیل اور مذید مربوط بنانا ہوگا۔Online Patient examination/monitoring systemsاور ہیلتھ کئیر APPsبنانا ہوں گی۔
اِسی طرح صحت کیساتھ ساتھ تعلیم کا شعبہ بھی restructureکرنا پڑے گا جسمیں Online classes/lectures، آن لائن کورسز اور سِکل ڈیویلپمنٹ سسٹم متعارف کروائے جائیں گے۔مُستقبل قریب میںUdemy ،CourseEraاور آن لائن کورسز کی مانگ بڑھ جائے گی ۔

سکولز اور کلاس رومز کی رموٹ مونیٹرنگ کی جائے گی جسمیں والدین اپنے بچوں کو آن لائن Video streamingکے ذریعے کلاس رومز میں دیکھ سکیں گے۔کانفرنسز اور سیمینار بھی Webinarsاور Virtual platformsکے ذریعے ہوا کریں گے۔ اِس سلسلے میں آجکل میٹینگ کیلئے Zoom Appبہت زیادہ اِستعمال ہورہی ہے جِسکے ذریعے لوگ اپنی meetingsمنعقد کروارہے ہیں اور نالج شیئر کر رہے ہیں۔
اِس وبا کے خاتمے کے بعد ہمارے سماجی اور معاشرتی طور طریقے بھی بڑی حد تک تبدیل ہو جائیں گے۔

مثلاً اِس وبا کے اختتام پر لوگوں میں صفائی ستھرائی کے بارے میں آگاہی (صابن سے ہاتھ دھونا)بڑھ جائے گی ۔لوگ بِلا ضرورت ایک دوسرے سے بغل گیر ہونا اور ہاتھ ملانا کسی حد تک کم کر دیں گے اورامید ہے کہ لوگوں کے کھانسنے ،چھیکنے کے انداز بھی تبدیل ہو جائیں گئے جیسا کہ لوگوں کو کھانستے اور چھینکتے ہوئے منہ اور ناک کو ڈھانپنے کی عادت پڑ جائے گی۔

میں اپنی اِس تحریر کے آخر اِن نکات پر بحث کرنا چاہتا ہوں کہ ہمیں آنے والے وقت کیلئے کیا کرنا چاہیے کہ ہم آنے والے حالات کا بخوبی مقابلہ کر سکیں۔تو اس ضمن میں معیشت اور تجارت سے وابستہ لوگوں کیلئے digital technologyکو سیکھنا اور اِسکو اپنانا پڑے گا۔ہمیں آن لائن شاپنگ کیطرف آنا پڑے گا، ہمیں اپنے کاروبار کو WhatsAppْFacebook/اور ویب سائیٹس پر شفٹ کرنا ہو گا۔

ہمیں digital marketingکی طرف جانا ہو گااور ہمیں نئے digital trendsکو بھی سیکھنا ہو گا۔ تعلیم اورصحت کے حوالے سے ہمیں لوگوں میں آن لائن ایجوکیشن کو پروموٹ کرنا ہوگا، ملک میں انٹرنیٹ تک آسان اور سستی رسائی مہیا کرنی ہو گی ۔ہمیں اِساتذہ کو بھی آن لائن ٹیچنگ کی ٹرینیگ دینا ہو گی تاکہ مستقبل میں اگر اِسطرح کی کوئی مصیبت آتی ہے تو ہم لوگ اس کا سامنا کر سکیں اور ہمارے بچوں کا تعلیمی حرج بھی نہ ہو۔

اور آخر میں ہمیں اپنا ہیلتھ سسٹم بھی بہتر کرنا ہو گا،ہمیں صفائی ستھرائی کا نظام بھی مذید موثر کرنا ہو گا۔ہمیں لوگوں کو صحت مند خوراک اور لائف سٹائل (Healthy food and healthy lifestyle)کی ترغیب دینا ہوگی کہ اگر مُستقبل میں ہمیں کوئی اِسطرح کا کوئی چیلنج پیش آتا ہے تو ہم اُس کا مقابلہ کر سکیں۔شکریہ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :