پاکستان میں جے آئی ٹی کی تاریخ

بدھ 15 جولائی 2020

Umer Nawaz

عمر نواز

ہمارے پنجاب یونیورسٹی شعبہ ابلاغیات کے ایک استاد کہا کرتے تھے کہ پاکستان میں عوام کی توجہ اور لکھنے اور صحافی کے بولنے کے لیے 50موضع ہوتے ہیں لیکن پاکستان کی عوام تین دن بعد ایک موزع بھول جاتی ہے یا یہ کہہ لیں جب ملک میں کوئی بحث کے لیے نیا موزع آجائے عوام کی پہلے میں دلچسپی ختم ہوجاتی ہے ہماری عوام کی یادہشت گھجنی ہے ان کو کچھ دیر پا یاد نہیں رہتا جیسے کوئی نیا موزع آیا پرانا ختم ہماری قوم کسی بھی سٹوری کا فالواپ نہیں چاہتی اور یہی حال ہمارے میڈیا کا ہے اسی لیے ہمارے ایک استاد ہیں جو یہ کہتے ہیں کہ پاکستان میں کسی بھی آدمی کو سزا سے بچانا ہو یا کسی سانحے یا کوئی واقعہ رونما ہوجائے تو اس کے اوپر کوئی انکوائری کمیٹی بنا دو کوئی کمیشن بنادو جنہوں نے جرم کیا ہوگا یا جواس میں ملوث ہوگا وہ سزا سے یقینی طور پر بچ جائے گا کیوں کہ ہمارے ملک میں نظام ہی ایسا ہے کہ آج تک کسی بھی سانحہ یا واقعہ کی رپوٹ یا جے آئی ٹی پبلش ہی نہیں ہوئی جب کوئی چیز پبلش نہیں کی جائے گی جب جے آئی ٹی نے اپنا کام مکمل کیا اسی ساتھ ہی اس رپوٹ کو سردخانوں میں پیھنک دیا جاتا ہے ناکسی کو حقائق کا معلوم ہو اور نا کسی کو قرار واقعہ سزا ملے اس ملک کی حالیہ جے آئی ٹی جو پبلش ہوئی ہیں ان کو دیکھ لیں اگرآپ نے پبلش کر ہی دیں ہیں تو ان کا متنازع کیوں بنایا جارہا ہے اس لیے کہ اس میں طاقت ور لوگوں کے نام شامل ہیں اس میں کسی مرغی چور نام نہیں اس میں کسی دھنیا چور کا نام نہیں بلکہ اس میں انڈرورلڈ کی  دنیا کےنامی گرامی لوگ شامل ہیں یہاں پے ایک سوال بھی اٹھ رہا ہے کہ کیا عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی کو جان بوجھ کر متنازع بنایا جارہا ہے یا پھر سیاسی پوائنٹ سکورنگ کی جارہی ہے؟ اگر تو سیاسی پوائنٹ سکورنگ کی جارہی ہے تو پھر ان جماعتوں سے التماس ہے کہ خدارا اگر کوئی ملزم کہٹرے میں آیا ہے تو اسے سزا ملنے دیں تاکہ آئندہ کوئی ملک کے معاشی حبِ کا امن خراب کرنے کا سوچے بھی نا اگر اس ملزم کو اسی طرح اس جے آئی ٹی کو مشقوق بنا کر بچانا ہے تو پھر اس قوم کے لیے لمحہ فکریہ ہے کہ ان کے نمائندے اس طرح کے کام بھی کرلیتے ہیں ویسے پاکستان میں جے آئی ٹی اور جوڈیشل کمیشن کو تاریخ بہت پرانی ہے ایک حمودوالرحمن کمیشن بھی بنا تھا اس نے بھی اپنا کام مکمل کیا تھا اس کمیشن کی رپوٹ کہاں گئی وہ کیوں پبلش نی کی گئی کن لوگوں کو بچانا کے لیے اس کو چھپایا گیا ایک ایبٹ آباد کمیشن رپوٹ بھی تھی اس کیا کیا بنا اس میں ملوث لوگوں کے نام کب عوام کے سامنے لائے جائیں گے کب حقائق سے پردہ اٹھے گا کہ ایبٹ آباد واقعہ کے اصل حقائق کیا ہیں اس میں کس کا کیا رول تھا کب بتایا جائے گا؟ ایک لاپتہ افراد کمیشن بھی تھا اس کو بھی ڈھونڈ لیا جائے اور اس کا بھی معلوم کیا جائے کہ اس کیا بنا یاپھر ہر چیز سے ہی عوام کو لاعلم رکھنا مقصود ہے ؟۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :