
مثالی خدمت
بدھ 21 نومبر 2018

زین صدیقی
(جاری ہے)
سنن ابن ماجہ میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے تفصیلی روایت موجود ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: مسلمان گھرانوں میں سب سے بہتر گھر وہ ہے جہاں کوئی یتیم موجود ہو اور اس کے ساتھ حْسنِ سلوک سے پیش آیا جاتا ہو۔ اور مسلمان گھرانوں میں سب سے برا گھر وہ ہے جہاں یتیم موجود ہو اور اس سے بدسلوکی کی جاتی ہو۔ حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیِ مہربان محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں اور یتیم کی کفالت کرنے والا جنت میں ایسے ہوں گے جیسے (پھر آپ نے اپنی دو انگلیوں کی طرف اشارہ کیا) یہ دو انگلیاں آپس میں قریب قریب ہیں۔ (صحیح بخاری)
بچوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیمیں اپنے تئیں آواز بلند کرتی ہیں، مگر معاشرے میں ان کی کفالت، ان کے مسائل کے حل کے لیے کوئی قدم نہیں بڑھایا جاتا۔ لیکن حکومتی سطح پر ہمیں کہیں کوئی ایسا ادارہ نظر نہیں آتا جو قابلِ ذکر ہو اور اسے مثال کے طور پر پیش کیا جا سکے، جو یتیموں کی کفالت کررہا ہو، اسٹریٹ چلڈرن کے لیے خدمات انجام دے رہا ہو، یا غریب بچوں کے لیے کوئی ایسا فلاحی منصوبہ لیے ہوئے ہو جس سے نہ صرف ان کی شخصیت کی تعمیر ہو بلکہ ان کا مستقبل بھی محفوظ کیا جاسکے۔
پاکستان میں الخدمت ایک معروف این جی او ہے، جسے نہ صرف یتیموں کی کفالت کا اعزاز حاصل ہے بلکہ وہ اسٹریٹ چلڈرن کے لیے بھی کام کررہی ہے۔ اس بات پر مجھ سمیت ہر پاکستانی کو خوشی ہونی چاہیے کہ الخدمت نے اس حوالے سے وہ خدمات انجام دی ہیں جو ماضی کی حکومتیں بھی انجام نہیں دے سکیں۔ الخدمت کے آرفن کیئر پروگرا م کے تحت اس وقت ملک بھر میں11100بچوں کی کفالت کی جارہی ہے، جس میں تقریباً 10ہزار 100بچوں کی گھروں پر، جبکہ 965بچوں کی الخدمت آغوش سینٹرز میں کفالت کی جارہی ہے، جہاں ان کے لیے تعلیم،خوراک،کھیل کود اورصحت کے ساتھ دیگر سہولتیں فراہم کی جاتی ہیں۔ یہ وہ بچے ہیں جن کے ماں باپ نہیں ہیں، یا مائیں موجود ہیں مگر کفالت کی سکت نہیں رکھتیں۔ ایک یتیم بچے کی3500روپے ماہانہ سے اس کے گھر پر کفالت کی جاتی ہے، جس میں بچے کے اسکول کی ماہانہ فیس، خوراک کے اخراجات، سالانہ تعلیمی اخراجات، اخلاقی و سماجی تربیت کے مشاغل اورسیر وتفریح کے اخراجات شامل ہیں۔
بچے کی تعلیمی، سماجی، اخلاقی کارکردگی کی رپورٹ وقتاً فوقتاً ڈونر کو فراہم کی جاتی ہے۔ الخدمت بچے کی تعلیم کی مکمل نگرانی کرتی ہے کہ آیا بچہ اسکول جارہا ہے یا نہیں۔ یہ ایک بہترین نظام ہے جو چیک اینڈ بیلنس کے ساتھ شفافیت کے معیار پر بھی پورا اترتا ہے۔ الخدمت کے تحت شہرکے مختلف علاقوں میں 11 اسٹڈی سینٹر قائم ہیں جہاں بچوں اور ان کے سرپرستوں کی دینی واخلاقی تربیتی ورکشاپس کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ بچوں کو 6 اخلاقی عادات کی تربیت دی جاتی ہے، جن میں احسن کلام (خوش اخلاقی)، دوسروں کی مدد، ہمیشہ سچ بولنا، محنت میں عظمت، دوسروں کو معاف کرنا اور مثبت سوچ شامل ہیں۔ علاوہ ازیں یوم آزادی پاکستان، یوم پاکستان، اقبال ڈے،گلوبل ہینڈ واشنگ ڈے، یوم پیدائش قائداعظم محمد علی جناح اور اساتذہ اور بچوں کے عالمی دن سمیت دیگر اہم ایام پر تقریبات منعقد کی جاتی ہیں۔ ان تقریبات میں بچوں کی صلاحیتوں کے بھرپور اظہار کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ مقابلہ ملّی نغمات، تقاریر، مقابلہ مصوری منعقد کرایا جاتا ہے تاکہ بچوں کو اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے مواقع میسر آسکیں، جبکہ ان بچوں کو عیدالفطر و دیگر ایام پر تحائف بھی دیئے جاتے ہیں۔ الخدمت اسٹریٹ چلڈرن کے لیے بھی کام کررہی ہے۔ کچرا چننے اور سڑکوں پر گھومنے پھرنے والے بچوں کو ایک جگہ اکٹھا کرکے گرومنگ کی جاتی ہے۔ اس وقت ملک بھر میں 16، اورکراچی میں 2 چائلڈ پروٹیکشن سینٹر قائم ہیں۔ گزشتہ دنوں الخدمت نے زیرکفالت یتیم بچوں کی ماوٴں کو 50 ہزار روپے کے بلاسود آسان اقساط میں قرضے دینے کا بھی اعلان کیا ہے جس سے مائیں اپنے گھر رہ کر نہ صرف چھوٹے کاروبار، بلکہ اپنے خاندان کی کفالت بھی احسن طریقے سے کرسکیں گی۔
الخدمت کے تحت ”آغوش“کے نام ملک کے 10شہروں میں سینٹر قائم ہیں جن میں اٹک، راولپنڈی، شیخوپورہ،گوجرانوالہ، باغ، راولا کوٹ، مانسہرہ، پشاور، ڈیرہ اسماعیل خان اور اسلام آباد شامل ہیں۔ کراچی میں گلشن معمار میں سینٹر کی تعمیرات جاری، جبکہ مری، لوئردیر،کوہاٹ، ہالہ اور شیخورہ میں طالبات کے لیے ان سینٹرز کے لیے تیزی سے کام جاری ہے۔ ان سینٹرز میں ماں باپ سے محروم یا یتیم بچوں کی نہ صرف کفالت کی جاتی ہے بلکہ انہیں تعلیم وصحت کی سہولتیں اور رہا ئش فراہم کی جارہی ہے۔ الخدمت کے شعبہ تعلیم کے تحت ”پڑھو اورپڑھاوٴ“مہم کے ذریعے ہرسال غریب بچوں کو ہزاروں نصابی کتب مفت فراہم کی جاتی ہیں، جبکہ مختلف اوقات میں اسکول کے بچوں اور والدین کے لیے مفت میڈیکل کیمپس منعقد کیے جاتے ہیں، جہاں معائنے کے ساتھ ادویہ بھی فراہم کی جاتی ہیں۔
الخدمت پاکستان بچوں کے حوالے سے ملک بھر میں سروسز فراہم کررہی ہے۔ بچوں کے عالمی دن پر بھی اس نے کئی پروگرام ترتیب دیئے ہیں، جس کا مقصد بچوں کی عزت افزائی اور ان کی شخصیت کی تعمیر ہے۔ ہماری اور معاشرے کے ہر فرد کی ذمے داری ہے کہ وہ نیکی کے ان کاموں کی حوصلہ افزائی کرے اور انہیں اپنی زندگیوں کا حصہ بنائے جو نبی مہربان محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے امت کو کرکے دکھائے، اور نیکی کے ان کاموں سے ہی ہماری نجات ممکن ہے۔ حکومت کو بھی چاہیے کہ وہ ملک کی تعمیر وترقی کے لیے کام کرنے والی الخدمت جیسی این جی اوزکی حوصلہ افزائی کرے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
زین صدیقی کے کالمز
-
جماعت اسلامی کا دھرنا اوراصل مسئلہ
پیر 10 جنوری 2022
-
مفت آکسیجن سروس ....
ہفتہ 7 اگست 2021
-
وزیر اعظم کے لباس کے بیان پر تنقید کیوں؟
ہفتہ 3 جولائی 2021
-
واقعی تم اکیلے نہیں !!!
منگل 20 اپریل 2021
-
مفتی قوی پھر ٹریپ ہو گئے !!!
جمعہ 22 جنوری 2021
-
محمدبخش پولیس کیلئے مثال مگر۔۔۔
منگل 1 دسمبر 2020
-
رضاکارتجھے سلام
اتوار 15 نومبر 2020
-
منور حسن ،سچی وکھری سیاست کے امین
جمعہ 26 جون 2020
زین صدیقی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.