
مفت آکسیجن سروس ....
ہفتہ 7 اگست 2021

زین صدیقی
(جاری ہے)
دستیاب وینٹی لیٹرز میں سے آدھے سے زائد پر مریض ہیں ۔رواں برس کے آغاز میں آکسیجن کی کمی بھی بتائی جارہی تھی اور وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی جانب سے کہا گیا تھا کہ اسٹیل ملز میں موجود غیر فعال آکسیجن پلانٹ جلد آپریشنل کردیا جائے گا ،مگر تاحال اس بارے میں پیش رفت نظر نہیں آئی اور یہ بھی معلوم نہیں ہو سکا کہ اسے آپریشنل کرنے کا منصوبہ ہے یا یہ سرد خانے کی نظر ہوگیا۔
جب وزیر اعلیٰ سندھ کا اسٹیل ملز کا غیر فعال آکسیجن پلانٹ کھولنے کا بیان آیاتو اس کے چند دن بعد رواں برس 28اپریل کو امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے خصوصی پریس کانفرنس میں حکومت سندھ سے غیر فعال آکسیجن پلانٹ کھولنے کا مطالبہ کرتے ہوئے یہ پیش کش بھی کی تھی کہ پلانٹ کو آپریشنل کر نے میں ایک ارب روپے خرچ ہوں گے۔اگر حکومت سمجھتی ہے کہ اس کے پاس پلانٹ چلانے کیلئے ماہر انجینئرز نہیں تو جماعت اسلامی کے پاس اہل انجینئرز موجود ہیں جو پلانٹ چلا نے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔پریس کانفرنس کو اب کئی ماہ گزرچکے ہیں ،مگر سندھ حکومت یہ پلانٹ نہیں چلا سکی،حالانکہ اس پلانٹ کو چلا دیا جائے تو یہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں آکسیجن کی ضرورت کو باآسانی پورا کر سکتا ہے ۔
کورونا کی پہلی لہر کے دوران ہم نے الخدمت کی جانب سے جواقدامات اور کام دیکھے اس کا کوئی ثانی نہیں تھا ۔الخدمت کے کارکنان ہمیں سڑکوں پر نظرآئے ،لاک ڈاو ¿ن کے دوران لوگوں کے گھروں تک پکا پکایا کھانا اورپانی پہنچاتے ہوئے بھی نظر آئے ۔ان گھروں تک گوشت پہنچاتے ہو ئے بھی ملے ۔مساجد ،امام بارگاہوں ،چرچز ،اسکولوں ،بازاروں ،سرکاری اسپتالوں میں اسپرے کرتی گاڑیاں بھی دیکھی گئیں۔لاک ڈاو ¿ن کے دوران بے روز گار ہونے والوں کو چھوٹے کاروبار کیلئے قرضے بھی دیئے گئے تاکہ ان کی زندگی کی گاڑی عام حالات کی طرح چلتی رہے ۔لوگوں میں کورونا سے متعلق آگاہی کیلئے منظم مہم چلائی گئی ۔
کورنا کی پہلی لہر کے دوران اسی الخدمت نے ناظم آباد میں کورونا ٹیسٹنگ لیب بھی قائم کی ،جہاں پاکستان کی تمام لیبارٹیز سے کم ترین نرخ 3ہزار روپے میں کورونا ٹیسٹ کیا گیا جبکہ یہ ٹیسٹ ہر جگہ 10تا 12ہزار روپے میں ہو رہا تھا ۔
ماضی میں آکسیجن کا استعمال حسب ضرورت ہوتا تھا اور کسی کسی مریض کو اس کی ضرورت ہوتی تھی۔آج کورونا کی وبا نے اس کی اہمیت بڑھا دی ہے ۔ کوئی فرد جب کورونا سے متاثر ہوتا ہے تو یہ وائرس براہ راست انسانی نظام تنفس پر حملہ آور ہو تا ہے،جس سے سانس لینے میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے اورور متاثرہ مریض کو فوری آکسیجن کی ضرورت پڑتی ہے ۔ایسے میں مریض کیلئے آکسیجن کی اہمیت بڑ ھ جا تی ہے ۔ملک میں آکسیجن کی کمی اور مشکل صورتحال میں بڑی پریشانی لاحق ہونے سے متعلق بھی اطلاعات آتی رہی ہیں،جس کو فوری حل کیا جا نا ضروری ہوگیا ہے ،تاہم ملک کی سب سے بڑی این جی او الخدمت نے اپنے نیٹ ورک کے تحت صحت ،تعلیم سمیت دیگر شعبوں کی طرح پاکستان بھر میں کورونا کی پہلی ،دوسری ،تیسری لہر کی طرح چوتھی لہر کے دوران بھی کورونا مریضوں کیلئے مفت آکسیجن سلنڈرز کی فراہمی کی سروس بلاتعطل جاری رکھی ہوئی ہے۔یہ پاکستان میں کسی بھی این جی اور کی جانب سے پہلی اور منفرد سروس ہے جو لوگوں کو مشکل گھڑی میں منظم انداز میں مفت فراہم کی جارہی ہے ۔الخدمت نے چند روز قبل ہی کراچی میں کورونا وبا میں تشویشناک اضافے کے پیش نظرمریضوں کیلئے بلا تعطل و پریشانی مفت آکسیجن سلنڈر فراہم کر نے کا اعلان کیا ہے۔ شہری اصل قومی شناختی کارڈ اور ڈاکٹر کی جانب سے تجویز کردہ آکسیجن کی پرچی کے ساتھ الخدمت کے دفاتر میں آکر باآسانی مفت آکسیجن سلنڈر حاصل کر سکتے ہیں ،جبکہ یہاں سے پلز آکسو میٹر بھی مفت حاصل کیا جا سکتا ہے ۔
الخدمت نے یہ سہولت شہر میں قائم اپنے تمام ہیلپ سینٹر زپر فراہم کردی ہے تاکہ شہر ی اپنے علاقہ میں قریب ترین یہ سہولت حاصل کر سکیںاور ساتھ ہی لیاقت آباد ڈاک خانہ کے قریب الخدمت دفتر میں اور الخدمت ہیڈ آفس سے یہ سہولت 24گھنٹے فراہم کی جا رہی ہے ۔یہ سروس اس لحاظ سے انتہائی اہمیت کی حامل ہے کہ کوئی فر د معاشی لحاظ سے مشکل میں ہو ،کورونا کے سبب جان کو خطرات لاحق ہوں ،کورونا ٹیسٹ اور علاج پر پیسہ صرف ہورہاہو اور اوپر سے ڈاکٹر نے آکسیجن تجویز کی ہو۔وہ فرد آکسیجن کی قیمت ادا کر نے کیلئے رقم کہاں سے لائے اورسلنڈر کی بطور ڈپازٹ رقم جو 20ہزار روپے بنتی ہے کہاں سے اداکرے ۔ایسے میں الخدمت کی یہ سروس بڑی نعمت ہے اور پریشان حال لوگوں کیلئے بڑا ریلیف ثابت ہورہی ہے ۔
کورونا کے مریضوں کی زندگی بچانے کیلئے آکسیجن انتہا ئی ناگزیز ہو چکی ہے ۔اس کا اندازہ ہمیں پڑوسی ملک بھارت میں کورونا کی بدترین صورتحال سے بھی ہو چکا ہے ،جہاں آکسیجن تھی نہ بیڈ اور لوگ سڑکوں پر ہلاک ہو رہے تھے ،حکومتیں تو اپنی ذمہ داریاں بھلا چکی ہیں ،مگر بطور این جی اور الخدمت 60کی دہائی سے اپنی ذمہ داریاں ادا کر رہی ہے ۔حکومتی امداد کے بغیر اور وہ بھی اللہ کی رضا کیلئے ۔پورے معاشرے کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ الخدمت کا ساتھ دے اور نیکی کے کاموں کو آگے بڑھا ئے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
زین صدیقی کے کالمز
-
جماعت اسلامی کا دھرنا اوراصل مسئلہ
پیر 10 جنوری 2022
-
مفت آکسیجن سروس ....
ہفتہ 7 اگست 2021
-
وزیر اعظم کے لباس کے بیان پر تنقید کیوں؟
ہفتہ 3 جولائی 2021
-
واقعی تم اکیلے نہیں !!!
منگل 20 اپریل 2021
-
مفتی قوی پھر ٹریپ ہو گئے !!!
جمعہ 22 جنوری 2021
-
محمدبخش پولیس کیلئے مثال مگر۔۔۔
منگل 1 دسمبر 2020
-
رضاکارتجھے سلام
اتوار 15 نومبر 2020
-
منور حسن ،سچی وکھری سیاست کے امین
جمعہ 26 جون 2020
زین صدیقی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.