Live Updates

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس، بیگم کلثوم نواز کیلئے دعائے مغفرت کی گئی

کابینہ نے وزارت کیڈ کو ختم کرنے کی منظوری دیتے ہوئے سی ڈی اے کو وزارت داخلہ کے ماتحت کردیا ہے ،تنخواہ دار طبقے کا ٹیکس بڑھانے کا فیصلہ نہیں ہوا،کمزور طبقات کا ساتھ دینا ہمارا فرض ہے،گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق خبریں بے بنیاد ہیں،پی ٹی وی کے بورڈ آف گورنرز کی منظوری دیدی گئی ہے، چیئرمین وزیر ہوگا، میٹروپراجیکٹس پر آنیوالی لاگت کی تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا ہے، تین میٹرو منصوبوں پر پنجاب حکومت 8 ارب روپے سبسڈی دے رہی ہے ، سبسڈی ختم کرنے پر پراجیکٹ آج ہی بند ہو جائینگے، اورنج لائن ٹرین پراجیکٹ 250ارب روپے تک پہنچ چکا ہے، خرچے میں خیبر سے کراچی کا ریلوے ٹریک ڈبل ہوسکتا تھاجبکہ پراجیکٹ کیلئے حکومت کو 3.5ارب روپے سبسڈی دینی پڑیگی،سابق حکومت کی جانب سے گرمیوں میں یوریا کھاد کے پلانٹ کو گیس کی سپلائی روکنے سے پیدوار میں کمی ہوئی ہے، اب ربیع کی فصل کیلئے ایک لاکھ ٹن یوریا کھاد برآمد کرنی پڑیگی،ملک میں ہسپتالوں کی حالت بہت خراب ہے ،پاکستان قرضوں پر سود کی مد میں روزانہ 500ارب روپے ادا کر رہا ہے،وزیراعظم آفس کے ہیلی کاپٹرز ایئر ایمبولینس کیلئے این ڈی ایم اے کو فراہم کیے جا سکتے ہیں،ڈیمز فنڈز کی رقم کو انکم ٹیکس ودہولڈنگ سے مستثنیٰ رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، وفاقی وزیر اطلاعات چودھری فواد حسین کی کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ

جمعرات 13 ستمبر 2018 23:01

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس، بیگم کلثوم نواز ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 ستمبر2018ء) وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات نے کہا ہے کہ کابینہ نے وزارت کیڈ کو ختم کرنے کی منظوری دیتے ہوئے سی ڈی اے کو وزارت داخلہ کے ماتحت کردیا ہے ،تنخواہ دار طبقے کا ٹیکس بڑھانے کا فیصلہ نہیں ہوا،کمزور طبقات کا ساتھ دینا ہمارا فرض ہے،گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق خبریں بے بنیاد ہیں،پی ٹی وی کے بورڈ آف گورنرز کی منظوری دیدی گئی ہے،جس کا چیئرمین وزیر ہوگا، میٹروپراجیکٹس پر آنیوالی لاگت کی تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا ہے، تین میٹرو منصوبوں پر پنجاب حکومت 8 ارب روپے سبسڈی دے رہی ہے ، سبسڈی ختم کرنے پر پراجیکٹ آج ہی بند ہو جائینگے، اورنج لائن ٹرین پراجیکٹ 250ارب روپے تک پہنچ چکا ہے اس خرچے میں خیبر سے کراچی کا ریلوے ٹریک ڈبل ہوسکتا تھاجبکہ پراجیکٹ کیلئے حکومت کو 3.5ارب روپے سبسڈی دینی پڑیگی،سابق حکومت کی جانب سے گرمیوں میں یوریا کھاد کے پلانٹ کو گیس کی سپلائی روکنے سے پیدوار میں کمی ہوئی ہے، اب ربیع کی فصل کیلئے ایک لاکھ ٹن یوریا کھاد برآمد کرنی پڑیگی،ملک میں ہسپتالوں کی حالت بہت خراب ہے ،پاکستان قرضوں پر سود کی مد میں روزانہ 500ارب روپے ادا کر رہا ہے،وزیراعظم آفس کے ہیلی کاپٹرز ایئر ایمبولینس کیلئے این ڈی ایم اے کو فراہم کیے جا سکتے ہیں،ڈیمز فنڈز کی رقم انکم ٹیکس ودہولڈنگ سے مستثنیٰ رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

جمعرات کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں 9 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔نجی ٹی وی کے مطابق وفاقی کابینہ نے کیڈ ڈویژن کو ختم کرنے ،وفاق میں صحت سے متعلقہ امور وزارت نیشنل ہیلتھ سروسزکے ماتحت کرنے اور ملکی اداروں میں ریگولیٹری نظام کی کارگردگی بڑھانے کیلئے ٹاسک فورس کے قیام کی منظوری دیدی ہے۔کابینہ نے اورنج ٹرین سمیت گزشتہ حکومت کے تمام ماس ٹرانزٹ منصوبوں کا خصوصی آڈٹ کرانے کی منظوری دیدی ہے جس کے تحت راولپنڈی، لاہور، ملتان اور پشاور میٹرو بس منصوبوں کا عالمی معیارکی آڈٹ فرم سے خصوصی آڈٹ کرایا جائیگا۔

کابینہ نے بیرون ملک سرمایہ اور اثاثہ جات کی واپسی کیلئے ریکوری یونٹ کے قیام کی بھی منظوری دی ہے ،ریکوری یونٹ احتساب کے حوالے سے ٹاسک فورس کی معاونت کرے گا۔کابینہ نے پاکستان نیوی ایکٹ 1961ء میں ترمیم اور سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں انکم ٹیکس ترمیمی آرڈیننس میں ترمیم کی بھی منظوری دی ہے۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات چودھری فواد حسین نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کی اہلیہ اور سابق خاتون اول بیگم کلثوم نواز کی وفات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے ان کیلئے دعائے مغفرت کی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے وزارت کیڈ کو ختم کی منظوری کابینہ نے دیدی ہے جب کہ سی ڈی اے کو وزارت داخلہ کے ماتحت کردیا گیا ہے، سی ڈی اے نے چند دنوں میں 7.5 ارب روپے کی ہزاروں کینال زمین واگزار کرائی ہے ،سی ڈی اے کے آپریشن کو جاری رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ 34 ہزار 459کنال زمین کی نشاندہی ہوئی جسے کمرشل استعمال میں لایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اجلاس میں پاکستان ٹیلی وژن کے بورڈ آف گورنرز کی منظوری دی گئی ،پی ٹی وی بورڈ آف گورنر ز کا چیئرمین وزیر ہو گا،سیکرٹری اطلاعات بورڈ کے وائس چیئرمین ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ارشد خان کو ایم ڈی پی ٹی وی کیلئے نامزد کیا جا سکتا ہے۔چودھری فواد حسین نے بتایا کہ ہارون شریف سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ انکم ٹیکس ترمیمی آرڈیننس کی سفارشات کو کابینہ نے مسترد نہیں کیا ہے، انکم ٹیس آرڈیننس ترمیم کیلئے پارلیمنٹ میں بھیجا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ تنخواہ دار طبقے کیلئے ٹیکس شرح میں کوئی ردوبدل نہیں کیا جا رہا،گیس کی قیمتوں اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق خبریں بے بنیاد ہیں، ان میں کوئی اضافہ نہیں کیا جارہا۔انہوں نے کہا کہ کمزور طبقات کا ساتھ دینا ہمارا فرض ہے۔انہوں نے کہا کہ میٹروپراجیکٹس پر آنیوالی لاگت کی تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میٹروبس منصوبہ 45ارب روپے میں بنا ہے،حکومت پنجاب راولپنڈی میٹرو کیلئے 2ارب روپے کی سبسڈی دیتی ہے ،ملتان میٹرو بس منصوبہ 29ارب روپے میں مکمل کیا گیا،ملتان میٹرو کا مکمل کرایہ 5کروڑ روپے ہے اور مکمل سبسڈی2.1ارب روپے ہے جبکہ لاہور میٹرو منصوبے کیلئے پنجاب حکومت 4.2 ارب روپے سبسڈی دیتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ تین میٹرو بس منصوبوں بشمول راولپنڈی/اسلام آباد،لاہور اور ملتان کو ملاکر پنجاب حکومت 8 ارب روپے سبسڈی دے رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ابھی اندازہ نہیں کہ کتنے عرصے تک پنجاب حکومت اتنی کثیر رقم ادا کر سکے گی تاہم اگر حکومت کی جانب سے یہ سبسڈی نہیں دی گئی تو پراجیکٹ آج ہی بند ہوجائیں گے۔انہوں نے بتایا کہ پشاور میٹروپراجیکٹ 67 ارب روپے میں مکمل ہوگا،پراجیکٹ پر حکومت کوئی سبسڈی نہیں دیگی۔

انہوں نے کہا کہ لاہورمیٹرو کی بسیں کرائے پرہیں جبکہ پشاورمیٹرو کی بسیں اپنی ہیں، انہوں نے کہا کہ اورنج لائن ٹرین پراجیکٹ 250ارب روپے تک پہنچ چکا ہے ،اس خرچے میں خیبر سے کراچی کا ریلوے ٹریک ڈبل ہوسکتا تھاجبکہ پراجیکٹ کیلئے حکومت کو 3.5ارب روپے سبسڈی دینی پڑیگی ۔انہوں نے کہا کہ سابق حکومت نے گرمیوں میں یوریا کھاد کے پلانٹ کو گیس کی سپلائی روک دی تھی ،گیس روکنے کے ساتھ یوریا ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دی گئی جس سے یوریا کی پیدوار میں کمی ہوئی اور اب ربیع کی فصل کیلئے ایک لاکھ ٹن یوریا کھاد برآمد کرنی پڑے گی۔

انہوں نے کہا کہ اجلاس میں 15 نومبر تک پلانٹس کو مکمل گیس دینے کافیصلہ کیا گیا ہے۔ڈیم فنڈز کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ کابینہ نے ڈیمز فنڈ کیلئے چیف جسٹس کی کوششوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ ڈیمز فنڈ کی رقم انکم ٹیکس ودہولڈنگ سے مستثنیٰ ہوگی۔انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 5سال میں وزیراعظم آفس نے 2.3ارب روپے خرچ کئے ، وزیراعلی آفس میں 2.9 ارب روپے خرچ کئے گئے ،گورنر پنجاب نے ایک 1.29 ارب روپے خرچ کئے جبکہ گورنر سندھ نے 5سال کے دوران 1.4ارب روپے خرچ کئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہسپتالوں کی حالت بہت خراب ہے ،پاکستان قرضوں پر سود کی مد میں روزانہ 500ارب روپے ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم آفس کے ہیلی کاپٹرز ایئر ایمبولینس کیلئے این ڈی ایم اے کو فراہم کیے جا سکتے ہیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات