Live Updates

اب مذمت نہیں بلکہ مزاحمت کرنا پڑیگی،

حکومت مخالف تحریک میں شامل نہ ہونے والا پاکستان کے نقصان میں حصہ دار ہوگا‘ رانا ثنا اللہ

جمعرات 30 مئی 2019 13:54

اب مذمت نہیں بلکہ مزاحمت کرنا پڑیگی،
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 مئی2019ء) مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا ہے اور اب مذمت نہیں بلکہ مزاحمت کرنا پڑے گی،حکومت مخالف تحریک میں شامل نہ ہونے والا پاکستان کے نقصان میں حصہ دار سمجھا جائے گا، جعلی وزیراعظم کو اب بوریا بستر لپیٹنا ہوگا، ڈو مور کا مطالبہ نہ ماننے پر چیئرمین نیب کونشانہ بنایا گیا،انتہائی با وقار جج جسٹس فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس دائر کر کے نا اہل اور نالائق اعظم نے پوری قوم کو مضطرب اور تشویش میں مبتلا کر دیا ہے ۔

کوٹ لکھپت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ ہم پاکستان کو استحکام کی منزل پر پہنچانے والے نوازشریف کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں،جو سلوک ذوالفقار علی بھٹو سے ہوا اور اب نوازشریف سے کیاجارہاہے قوم اس پر تشویش میں مبتلا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جسٹس فائز عیسیٰ اپنے کردار اور فیصلوں کی وجہ سے قوم میں عزت کی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں ۔

جسٹس فائز عیسیٰ کے والد پاکستان مسلم لیگ کاہر اول دستہ تھے ۔ قائد اعظم محمد علی جناح نے اپنے قلم سے انہیں بلوچستان مسلم لیگ کا صدر مقرر کیا ۔ پاکستان بنانے والے ، اسے ترقی دینے والے اور احسان کرنے والے جیلوں میں ہیں جبکہ سلیکٹ وزیر اعظم اور جعلی مینڈیٹ والا تباہی کر رہا ہے ۔ میں اعلان کرتا ہوں کہ اب صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے ااور اب مذمت سے کام نہیں چلے گا ان قوتوں اور سلیکٹ اور جعلی حکومت کی مزاحمت کرنا پڑے گی ۔

آج پارلیمنٹ کو سلیکٹ پارلیمنٹ بنا دیا ہے او رسپیکر کو حکم دیا گیا کہ تلاو ت کلام پاک کے بعد اجلاس کو ملتوی کر دیا جائے اور بھاگ جائو ۔ اگر کوئی نا اہل حکومت کے خلاف مزاحمت میں شامل نہیں ہوگا اگر وہ اس سے ہمدردی کرے گا تو وہ پاکستان کو پہنچنے والے نقصان میں ذمہ دار ہوگا۔ انہوں نے کہا جو جج اپوزیشن کو قانون کے مطابق ریلیف دے اسے نشانے پر لیا جارہا ہے،اور موجودہ عدلیہ کے خلاف یہی حربہ استعمال کیا گیا ۔

اپوزیشن کی ضمانت دینے والے ججز کو دھمکایاجارہاہے اور ریفرنس دئیے جارہے ہیں ،پاکستان کی تمام بارز اس کی مذمت کر رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پورا ملک جسٹس فائز عیسیٰ کے بہترین جج ہونے ، ذہانت ،لیاقت اور غیر جانبداری پر یقین رکھتا ہے ،اب جعلی وزیر اعظم او رسلیکٹ حکومت کا بوریا بستر لپیٹنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نا لائق وزیر اعظم نے 126رو زتک اسلام آباد کو مفلوج کئے رکھا اور کہا کہ کوئی میرے کارکنوں کو آنے سے نہ روکے ،پیپلز پارٹی کے کارکنوں پر لاٹھی چارج شرمناک ہے ۔

وہ دن قریب ہے جب تمام سیاسی جماعتیں اسلام آباد پہنچی گی اور پھر دیکھیں گے کہ حکومت کیسے طاقت سے اسلام آباد کو سیل کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں ملک کے لئے یہی تحفہ اور عیدی ہے کہ نالا ئق اعظم سے پاکستان کی جان چھوٹے کیونکہ اس نے معیشت اور اداروں کا بیڑہ غرق کر دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اے پی سی میں اپنی تجاویز پیش کریں گے، اپنی رائے کسی پر مسلط نہیں کرنا چاہتے۔

انہوں نے کہا کہ سلیکٹ وزیر اعظم میڈیا کے بعد اب عدلیہ کی طرف بڑھنے لگا ہے اگر اسے نہ روکا گیا تو پاکستان کو نا قابل تلافی نقصان ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب سیلیکٹ وزیراعظم کے کہنے پر اپوزیشن پر ظلم اور زیادتی کر رہا تھا، اپوزیشن کو جھوٹے کیسز میں عقوبت خانوں میں رکھا جارہا تھا ، ان سے ڈومور کا تقاضہ کیا جارہا تھا اور اس کے بعد حکومت نے سارا کام کیا ۔

چیئرمین نیب کو ڈو مور کہنے کی مذمت کرتے ہیں اور اس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔وزیر اعظم نے ویڈیو خودچلوائی ہے ،ریفرنس یا کیس دائر کرنے کا معاملہ تحقیقات کے بعد سامنے آئے گا۔انہوں نے کہا کہ مہرہ سلیکٹڈ وزیر اعظم جائے گا تو ملک کی معیشت آگے بڑھے گی میڈیا اور عام آدمی خوش حال ہو گا۔انہوں نے کہا کہ جب ملک ڈیفالٹ کی طرف جائے تو بیان مشکل ہے ،اس کا حل یہ ہے سب سر جوڑ کر بیٹھیں قوم کی ایک نالائق اعظم سے جان چھڑوائیں۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ویڈیو کا کاروبار نہیں کرتے وگرنہ مراد سعید کو پتہ لگ جاتا۔کوٹ لکھپت جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے طلال چوہدری نے کہا کہ بہت دیر سے کہہ رہے ہیں یہ حکومت مشرف کی پراکسی ہے ،عمران مشرف کا بغل بچہ ہے وہی چاہتا جو مشرف چاہتاتھا۔انہوں نے کہا کہ جب وزیر داخلہ مشرف کا ہوگا ،وزیر قانون مشرف کا وکیل ہو گا توپھر عدلیہ کے خلاف سازش تو ہوگی انہیں دبائو میں لانے کی کوشش تو ہوگی۔

تاریخ یاد رکھیں لوگ جب باہر نکلے تو عدلیہ بحال کئے بغیر واپس نہیں آئیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اب بھی ہم نے عدلیہ کیلئے آواز اٹھائی ہے ،حکومت کا ججز کے خلاف ریفرنس توآ گیا لیکن چیئرمین نیب کے بارے ویڈیو کی تحقیقات اور ریفرنس کیوں نہیں آیا ۔ انہوں نے کہا کہ پہلے چیئرمین کا لٹھا مشہور تھا اب ویڈیو بھی مشہور ہے ،یہ احتساب کریں ،سر سے پائوں تک ایک جیسا پیار کرتے ہیں تو احتساب بھی برابر کریں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان سے اور کتنا بلیک میل ہوں گے ،خسرو بختیار ،علیمہ خان ،پرویز خٹک ان جیسے جیل میں نہیں جائیں گے احتساب کون مانے گا۔انہوں نے کہا کہ عید کے بعد آخری قسط کو روک نہیں سکیں گے،عوام کو نئے پاکستان میں ایک کلو لیموں کیلئے لائن میں لگناپڑتاہے،عمران خان مشرف کی طرح حکومت کررہے ہیں ان کا مقابلہ مشرف کی طرح کریں گے ۔

رانا مشہود نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہر گزرنے والا دن مشکل ہوتاجارہاہے ،یہ سمجھتے تھے کہ نوازشریف کو بند کرکے عوام کا گلا گھونٹ دیں گے لیکن ایسا نہیں ہونے دیں گے،پیپلزپارٹی کے کارکنوں پر لاٹھی چارج سے حکمرانوں کی بوکھلاہٹ عوام کے سامنے آ چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ نے عدلیہ کی بحالی کیلئے ہمیشہ قربانیاں دیں اور تحریک چلائی ،جسٹس فائز عیسی سچ بولتے ہیں ،ظالم حکمرانوں کو آئینہ دکھاتے ہیں ،ان کے خلاف ریفرنس دائر کرنا حکومت کا انتہائی شرمناک عمل ے ،اس کے خلاف ہم باہر نکل کر حکمرانوں کو آئینہ دکھائیں گے،اب حکومت کو من مانی نہیں کرنی دیں گے ،چھتیس ترجمان اورجھوٹوں کی فیکٹریوں کا عوام گلیوں اور سڑکوں پر محاسبہ کریں گے ۔

انجینئر خرم دستگیر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدلیہ کے فیصلوں سے اختلاف ہو سکتا ہے مگر عدلیہ کا احترام کرتے ہیں۔اپنے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں اورلڑتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت کی درخواستوں پر نیا بینچ بنا ہے انصاف کی امید سے ان کے سامنے پیش ہوں گے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات