بھارت میں انتہاء پسندی کی لہر ہے، انتہاء پسندوں نے بھارت میں مسلمانوں، کشمیریوں اور پاکستان کو دشمن سمجھ رکھا ہے،

بھارت کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنا چاہتا ہے صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان کا کشمیر ہائوس میں منعقدہ کشمیر کانفرنس سے خطاب

پیر 17 جون 2019 15:31

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جون2019ء) صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ بھارت میں انتہاء پسندی کی لہر ہے، انتہاء پسندوں نے بھارت میں مسلمانوں، کشمیریوں اور پاکستان کو دشمن سمجھ رکھا ہے، بھارت کے انتہاء پسند قائدین مسلمانوں اور کشمیریوں کو انتخابات میں دھمکیاں دیتے رہے، بھارت کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنا چاہتا ہے، آرٹیکل 35 اے کو تبدیل کرکے کشمیریوں کے حق پر ڈاکہ مارنے کی کوشش کی جا رہی ہے، کشمیر کی قیادت نے اس بار بھی عید جیل میں گزاری۔

وہ پیر کو یہاں کشمیر ہائوس میں منعقدہ کشمیر کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک کشمیر برطانیہ اور یورپ کی قیادت خراج تحسین کی مستحق ہے، تحریک کشمیر یورپ مختلف دھڑوں کو ایک پلیٹ فارم پر لائی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند سال سے کشمیریوں کی آواز عالمی فورمز اٹھ رہی ہے، مکہ سربراہ کانفرنس کے اعلامیہ میں باقاعدہ کشمیر کا ذکر ہے، پورا مطالعہ کئے بغیر کہا گیا کشمیر کا ذکر نہیں۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حریت رہنما غلام محمد صفی نے کہا کہ بھارت بے شک اٹوٹ انگ کہتا رہے کشمیر بھارت کا حصہ نہیں، سوال یہ ہے کہ بھارت کی ہٹ دھرمی کو کیسے توڑا جائے، مسئلہ کشمیر حل کرنے کیلئے ہمیں عالمی برادری کی حمایت حاصل کرنی ہے، عالمی برادری کی طرف کشمیر میں ہونے والے مظالم کی طرف مبذول کرانی ہے۔ حریت رہنما الطاف بٹ نے کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تحریک آزادی کشمیر کو اجاگر کرنے میں لوگوں کی بے شمار خدمات ہیں، نریندر مودی ایک خاص مشن کے تحت اقتدار میں آیا ہے، نوجوانوں کی پرامن تحریک کو مودی تشدد سے روک رہا ہے، نریندر مودی مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں نوجوانوں کی ٹارگٹ کلنگ کی جا رہی ہے، مودی نے جعلی الزامات لگا کر کشمیری قیادت کو جیلوں میں ڈالا ہے، مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھارتی مظالم کو دنیا بھر میں اجاگر کریں گے، پچھلے 5، 6 سالوں میں تحریک آزادی کشمیر میں شدت آئی ہے، مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی تحریک کی کمان نوجوانوں کے حوالہ ہو گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی رپورٹ سے ہم نے استفادہ نہیں کیا، ہمیں اس رپورٹ کو بھارت کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا ہے، کشمیر کی سیاسی قیادت کے ساتھ دہشت گردوں جیسا سلوک ہو رہا ہے۔ کنونیر کل جماعتی حریت کانفرنس سیّد فیض نقشبندی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کا بنیادی مطالبہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کا ہے، 8 لاکھ سے زائد بھارتی افواج کشمیریوں کا قتل عام کر رہی ہیں، آرٹیکل 35 اے کا خاتمہ ڈیمو گرافی تبدیل کرنے کا آغاز ہو گا، 8 لاکھ افواج کشمیر میں ماحولیاتی تبدیلی کیلئے خطرہ دیا ہے، لائن آف کنٹرول پر بھارتی فائرنگ سے معصوم شہری شہید ہو رہے ہیں۔