برصغیر سے مسلمانوں اور اسلام کو ختم کر نا نریندر مودی ،اسکے سازشی ٹولے کی غلط فہمی ہے،سردار مسعود خان

ظلم بند نہ ہوا تو بھارتی فوجی اپنی وردیاں اور دھوتیاں مقبوضہ کشمیر میں چھوڑ کر جموں کی سرحد پار کرتے نظر آئیں گے،بھارت آزادکشمیر پر حملہ کرنے کو بھول جائے یہ وہی قوم ہے جنہوں نے ڈوگرہ فوج کو ڈنڈوں اور پتھروں سے مار بھگایا تھا،ہم بابر کے چاہنے والوں میں سے ہیں جس نے تین سو جانبازوں کے ساتھ وسط ایشیاء سے دہلی آکر اسلام کا جھنڈا لہرایا تھا،کشمیر یکجہتی یوتھ کنونشن سے خطاب

جمعہ 20 ستمبر 2019 17:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 ستمبر2019ء) آزاد جموں وکشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ نریندر مودی اور اس کے سازشی ٹولے کی یہ غلط فہمی ہے کہ وہ برصغیر سے مسلمانوں اور اسلام کو ختم کر دیں گے۔ ہم خالد بن ولید اور طارق بن زیاد کے پیروکار ہیں جنہوں نے روم اور فارس کو پائوں تلے روندا تھا اور سمندروں کے سینے چیر کر یورپ میں اسلام کے پھیریرے لہرائے تھے۔

ہم ظہیر الدین بابر کے چاہنے والے ہیں جس نے تین سو جانبازوں کے ساتھ وسط ایشیاء سے اٹھ کر دہلی میں اسلام کا جھنڈا لہرایا تھا اور اس کے خاندان نے دو صدیوں تک ہندوستان میں حکمرانی کی تھی۔ اگر بھارت کی فوج نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم بند نہ کیا تو پھر وہ وقت دور نہیں جب بھارتی فوجی اپنی وردیاں اور دھوتیاں مقبوضہ وادی میں چھوڑ کر جموں کی سرحد پار کرتے نظر آئیں گے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کنونشن سنٹر اسلام آباد میں کشمیر یکجہتی یوتھ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس کا اہتمام میلنیم ایجوکیشن سسٹم اور اسلام آباد انتظامیہ نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔ تقریب سے وزیر اعظم پاکستان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، پاک فضائیہ کے سابق سربراہ ائیر چیف مارشل سہیل امان، چیئرپرسن پیس اینڈ کلچرل آرگنائزیشن مشال حسین ملک، میجر جنرل ریٹائرڈ رضا محمد، میلنیم ایجوکیشن سسٹم کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر فیصل مشتاق اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔

تقریب کے مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے صدر آزادکشمیر سردار مسعود خان نے کہا کہ بھارت کے عاقبت نااندیش حکمران خطہ میں نفرت انتہاء پسندی اور جنگی جنون کا جو الائو بھڑکا رہے ہیں وہ خود بھی اس آگ میں جل کر راکھ ہونگے۔ مودی نے جس آتش کو مقبوضہ کشمیر اور لائن آف کنٹرول پر ایندھن مہیا کیا اس کی تپش مشرق پنجاب، تامل ناڈو، آسام، ناگالینڈ، مغربی بنگال اور بہار میں محسوس کی جائے گی اور اس آگ سے پھر کوئی بھی محفوظ نہیں رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ مودی آزادکشمیر پر حملہ کرنے اور اس پر قبضہ کرنے کو بھول جائے کیونکہ یہاں وہی نسل آباد ہے جس نے ڈوگرہ اور بھارتی فوج کو پتھروں اور ڈنڈوں سے مار مار کر بھگایا تھا اور وہ اب بھی وہی جذبہ رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی نے مقبوضہ کشمیر میں شیخ عبداللہ کی اولاد اور محبوبہ مفتی کو جیل میں ڈال کر دہلی کا وفاداری کا دم بھرنے والوں کو پوری کشمیری قوم کے لئے نشان عبرت بنا دیا ہے اب مقبوضہ کشمیر میں بھارت کا کوئی نام لیوا باقی نہیں رہا اس لئے مودی کشمیریوں کے غیض و غضب کا سامنا کرنے کے لئے تیار رہے۔

صدر آزادکشمیر نے کہا کہ آر ایس ایس کے پروردہ مودی کہتا ہے کہ وہ اس خطہ میں اسلام اور مسلمانوں کو ختم کر دے گا میں اسے یاد دلانا چاہتا ہوں کہ کبھی ہلاکو خان اور چنگیز خان بھی مسلمانوں کو ختم کرنے آئے تھے لیکن ان کی اولادیں خود مسلمان ہو گئی تھی ۔ اللہ کے نام لیوائوں کو ختم کرنے والے تاریخ میں ظلم کے استعارہ بن گئے لیکن اسلام آج بھی مشرق و مغرب میں پھل پھول رہا ہے۔

مودی اور اس کے حواریوں کو اللہ کی دھرتی پناہ نہیں دے گی لیکن اسلام بھارت کے کونے کونے میں اپنی ضو فشانیاں بکھیرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہندو مذہب کے خلاف نہیں ہیں بلکہ ہندوتوا کے خلاف ہیں جو انسانوں سے انسانوں کی نفرت کا نظریہ ہے۔ صدر آزادکشمیر نے کہا کہ مودی اور اس کے ساتھیوں کے ساتھ کشمیری ضروری نمٹیں گے لیکن بل گیٹ جیسے قابل احترام شخصیات نے مودی جیسے انسانیت کے قاتل اور مجرم کو ایوارڈ دینے کا فیصلہ کر کے اپنا قد کاٹھ چھوٹا کر دیا ہے۔

صدر آزادکشمیر نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و جبر اور بے گناہ انسانوں کے قتل عام پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی خاموشی کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے اس عالمی فورم سے ایک بار پھر اپیل کی کہ وہ خواب غفلت سے بیدار ہو اور اپنے چارٹر کے مطابق اپنی ذمہ داریاں ادا کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں جاری کشت و خون بند کرائے اور تنازعہ کشمیر کو اپنی منظور کردہ قراردادوں کی روشنی میں حل کرانے کے لئے فعال کردار ادا کرے۔

صدر آزادکشمیر نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ دلجمعی سے اپنی تعلیم مکمل کر کے پاکستان کو معاشی اور اقتصادی اعتبار سے دنیا کا طاقت ور ملک بنائیں اور دوران تعلیم سوشل میڈیا اور دیگر ابلاغی ذرائع کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کے بچوں اور نوجوانوں پر ہونے والے ظلم و ستم کی کہانی کو دنیا تک پہنچائیں۔تقریب میں میلنیم سکول کے بچوں نے مختلف پروگراموں اور ملی نغموں کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے بھارتی فوج کے ظلم و ستم اور کشمیریوں کے عزم و جرات کی عکاسی کی۔