Live Updates

جس طرح کابل، سوویت یونین اور امریکی جارح فورسز کا قبرستان بنا ہے اسی طرح بہت جلد سرینگر بھارت کا قبرستان بنے گا، سینیٹر سراج الحق

یمن کے مقابلے میں جموں و کشمیر ہمارے لئے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے، مظلوم کشمیری خواتین بچے بزرگ جان کی بازی لگا کر کشمیر بنے گا پاکستان کا نعرہ لگا رہے ہیں وزیراعظم دوسروں کے مسائل حل کرانے کے لئے ادھر ادھر بھاگ رہے ہیں جبکہ ان کے گھر پر آگ لگی ہوئی ہے حکمرانوں نے اگر مظلوم کشمیریوں کی مدد کے لئے کوئی ٹھوس اقدام نہ اٹھایا تو قوم کا ہاتھ ان کے گریبان پر ہو گا، کشمیر مارچ سے خطاب

اتوار 13 اکتوبر 2019 20:35

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اکتوبر2019ء) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ جس طرح کابل، سوویت یونین اور امریکی جارح فورسز کا قبرستان بنا ہے اسی طرح بہت جلد سری نگر بھارت کا قبرستان بنے گا، پوری پاکستانی قوم مظلوم کشمیری عوام کی پشت پر کھڑی ہے، حکمرانوں نے اگر مظلوم کشمیریوں کی مدد کے لئے کوئی ٹھوس اقدام نہ اٹھایا تو قوم کا ہاتھ ان کے گریبان پر ہو گا، وزیراعظم دوسروں کے مسائل حل کرانے کے لئے ادھر ادھر بھاگ رہے ہیں جبکہ ان کے گھر پر آگ لگی ہوئی ہے، یمن کے مقابلے میں جموں و کشمیر ہمارے لئے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے، مظلوم کشمیری خواتین بچے بزرگ جان کی بازی لگا کر کشمیر بنے گا پاکستان کا نعرہ لگا رہے ہیں لیکن ہمارے حکمران ان کی آواز پر لبیک کہنے کی بجائے امریکا اور چین کی طرف دیکھ رہے ہیں۔

(جاری ہے)

وہ جماعت اسلامی ضلع حیدرآباد کے زیراہتمام بڑے "کشمیر مارچ" سے اسٹیشن روڈ پر خطاب کر رہے ہیں، اس موقع پر امیر جماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی، جے آئی یوتھ کے مرکزی صدر زبیر گوندل، سندھ اسمبلی کے رکن عبدالرشید، اسلامی جمعیت طلبہ کے ناظم اعلیٰ محمد عامر، امیر جماعت اسلامی ضلع حیدرآباد حافظ طاہر مجید، تاجر برادری کے رہنماء دولت رام نے بھی خطاب کیا جبکہ اس موقع پر جماعت اسلامی کے مرکزی رہنماء ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی، اسداللہ بھٹو ایڈوکیٹ، جماعت اسلامی حلقہ خواتین پاکستان کی سیکریٹری جنرل دردانہ صدیقی،مرکزی رہنماء تسنیم معظم اور دیگر رہنماء بھی موجود تھے۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ سری نگر میں 70 روز سے کرفیو ہے بھارتی قابض فورسز کے ظلم و بربریت کی وجہ سے بچوں کے لئے خوراک دودھ ادویہ ناپید ہیں پورے سری نگر کو قبرستان میں تبدیل کر دیا گیا ہے، اس کے باوجود مظلوم کشمیری ہر طرح کے ظلم کا مقابلہ کر رہے ہیں وہ کسی جغرائیے اور معیشت کے لئے نہیں بلکہ پاکستان کا مطلب کیا لاالہ اللہ کی بنیاد پر پاکستان سے الحاق چاہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ 70 روز گزر گئے ہیں لیکن حکومت نے اب تک سیاسی جماعتوں کو کسی متفقہ لائحہ عمل طے کرنے کے لئے جمع نہیں کیا بلکہ حکومت اور ان کے وزراء کی تنگ نظری عہدہ اندیشی بدزبانی اور گالم گلوچ کی وجہ سے قومی وحدت سبوتاژ ہو کر رہ گئی ہے، عمران خان نے ایک دن بھی کشمیر کے ایشو کے لئے قومی وحدت قائم کرنے کے لئے کوشش نہیں کی اور اس وقت قوم پارہ پارہ ہو کر رہ گئی ہے، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان ادھر ادھر بھاگ رہے ہیں سعودیہ اور ایران کی صلح کرانا چاہتے ہیں جبکہ ان کے اپنے گھر میں آگ لگی ہوئی ہے، یمن کے مقابلے میں کشمیر ہمارے لئے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے کیونکہ جغرافیائی نظریاتی اور معاشیاتی لحاظ سے جموں و کشمیر ہماری شہ رگ ہے جو دشمن کے قبضے میں ہے، انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر سے نکلنے والے چار دریائوں پر پاکستان کی خوشحالی کا انحصار ہے اور بھارت ان پر مستقل قبضہ رکھ کر ان کا بہائو روک کر پاکستان کو بنجر بنانے کی مسلسل سازش کر رہا ہے، انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کے سرپرست کہتے تھے کہ ان کو 6 ماہ دیئے جائیں یہ بڑے جوہر دکھائیں گے لیکن اب یہ سب خلاء میں ہیں زمین سے ان کا کوئی رابطہ نہیں، معیشت کا انہوں نے بیڑاغرق کر دیا ہے، نان ایشوز کو اچھال کر قوم کو بیوقوف بنایا جا رہا ہے، ہمیں اچھی طرح علم ہے کہ اس کے پیچھے کیا عزائم ہیں، انہوں نے کہا کہ جس طرح کشمیر کے ایشو کو عملاً نظرانداز کیا جا رہا ہے اس پر قوم کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو رہا ہے، حکمران یاد رکھیں کہ پورے ملک کے دیہات اور شہروں سے آخر عوام نکل کر ان کے اسلام آباد کے محلات کا گھیرائو کریں گے اور انہیں بھاگنے کا راستہ نہیں ملے گا، انہوں نے کہا کہ 14 ماہ اس حکومت کو گزر گئے ہیں وفاق میں پی ٹی آئی اور سندھ میں پیپلزپارٹی کی حکومت ہے مگر یہ کراچی کا کچرا صاف نہیں کر سکے، سندھ میں غربت بیروزگاری ناخواندگی عروج پر ہے مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ دی ہے سرداروں وڈیروں اور سرمایہ داروں کا ملک پر راج ہے قوم کو ظلم کے اس نظام کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی تمام ظالموں کا للکار رہی ہے عوام بتائیں کہ پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کی پالیسیوں میں کیا فرق ہی انہوں نے کہا کہ پہلے ملک میں ترقی کی شرح 5.7 فیصد تھی جو کم ہو کر اب 2.5 رہ گئی ہے، روٹی اور دال عوام کی پہنچ سے دور ہو گئے ہیں، حکومت مرغی انڈے کٹے دینے کے جو بلند بانگ دعوے کر رہی تھی اس سے عوام کو تو کوئی فائدہ نہیں ہوا سب وزیر کھا گئے ہیں، انہوں نے کہا کہ کابل میں نیٹو کے 44 ممالک کی جدید اسلحے اور ٹیکنالوجی سے لیس فوج مجاہدین کے سامنے ناک رگڑ رہی ہے اس سے پہلے سوویت یونین مجاہدین کے ہاتھوں پارہ پارہ ہو چکا ہے، ان شاء اللہ وہ دن دور نہیں جب سر ی نگر بھی بھارتی جارح فوج کا قبرستان بنے گا، سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پرویز مشرف نے 450 کلو میٹر سرحد پر بھارت کو باڑ لگانے کی اجازت دے کر اس کے جموں و کشمیر پر قبضے کی راہ ہموار کی تھی اور یہی باڑ اب آگے چل کر کشمیریوں کے لئے دیوار برلن بنی ہوئی ہے، انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کے عوام خصوصاً اپنے گھروں سے باہر ہیں وہ اس دیوار برلن کو توڑنے کے لئے بیتاب ہیں، اگر حکومت قیادت کرے تو پوری قوم ان کی پشت پر ہو گی، لیکن اگر حکمرانوں کو صرف تماشہ کرنا ہے تو اب قوم کا ہاتھ ان کے گریبان پر ہو گا۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ عمران خان نے ٹرمپ کے کشمیر پر ثالثی کرنے کی پیشکش کو ورلڈ کپ جیتنے کے مترادف قرار دیا لیکن دو روز بعد ہی ٹرمپ نے واضع کہہ دیا کہ کشمیر بھارت اور پاکستان کا باہمی مسئلہ ہے اور ٹرمپ کی شہ پر مودی نے جموں و کشمیر کے مسلم عوام کی نسل کشی شروع کر دی، اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کمیٹی میں اس ملک نے بھی بھارت کے حق میں ووٹ دیا جس کے جہاز میں بیٹھ کر عمران خان امریکا گئے تھے، ان کی بھاگ دوڑ اور سفارتکاری کہاں گئی، جو مسلم ممالک ماضی میں کشمیر کے لئے ہم آواز تھے وہ بھی مودی کے ساتھ کھڑے ہیں، سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ماشاء اللہ حیدرآباد کے نوجوانوں بزرگوں اور خواتین نے بہت بڑی تعداد میں کشمیر مارچ میں شریک ہو کر جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کو پیغام دیا ہے کہ باب الاسلام سندھ ان کے ساتھ ہے، شاہ عبداللطیف بھٹائی اور سندھ کے دیگر بزرگوں نے ہمیشہ ظلم کے خلاف محبت کا درس دیا ہے، جس طرح محمد بن قاسم نے سندھ میں اسلام کا پرچم لہرایا تھا اسی طرح آج سری نگر میں محمد بن قاسم اور ٹیپو سلطان کا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ آپ کے جذبے کے مقابلے میں بھارت اور مودی ہی نہیں مودی کے یاروں کی کوئی سازش بھی کامیاب نہیں ہو گی، پاکستان کی بقاء اور حفاظت کی جنگ سری نگر میں لڑی جانی ہے، ہمارے حکمرانوں اور محافظین کو اس کا انتظار نہیں کرنا چاہیے کہ بھارت مظفرآباد سیالکوٹ اور لاہور میں داخل ہو ، انہوں نے کہا کہ حکمران کہتے ہیں کہ ہماری معیشت کمزو ر ہے ہم بھارت سے نہیں لڑ سکتے لیکن قرآن مجید کا حکم بھی ہے اور اسلام کی تاریخ بھی ہے کہ مسلم مجاہدین نے ہمیشہ کم تعداد میں ہونے کے باوجود اللہ تعالیٰ پر اعتماد اور ایمان کی قوت سے بہت بڑے بڑے لشکروں پر فتح حاصل کی ہے اور اب بھی یقینی طور پر یہ ہو سکتا ہے، انہوں نے کہا کہ عمران خان نے تقریر بہت اچھی کی لیکن کیا اس سے سری نگر میں کرفیو ختم ہو گیا ہے، یو این او نے کبھی مسلم ممالک کے ساتھ انصاف نہیں کیا بلکہ ہمیشہ ظلم کا ساتھ دیا ہے اور مسلم ممالک کو توڑا ہے، اقوام متحدہ اور بڑی طاقتیں کشمیر کے بارے میں اندھی گونگی اور بہری بنی ہوئی ہیں، انہوں نے کہا کہ اسرائیلی اور اسرائیل کے ایجنٹ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی افواج کے ساتھ مل کر مظلوم مسلمانوں کی نسل کشی کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ ظلم اور آر ایس ایس کے غنڈوں کی بدمعاشی اور نفرت کا یہ عالم ہے کہ کیرالہ کے وزیراعلیٰ نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے ہندو نوجوانوں کے لئے سری نگر سے لڑکیاں لا کر شادیاں کریں گے ہم اس وحشی کو انتباہ کرتے ہیں کہ ہم تمہاری آنکھیں نکال دیں گے ہاتھ پائوں توڑ دیں گے تم اپنے مکروہ عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہوں گے اس کے لئے تمہیں ہماری لاشوں پر سے گزرنا ہو گا، ہو سکتا ہے کہ ہمارے حکمران بزدل ہوں لیکن پاکستان کے کروڑوں عوام مظلوم کشمیریوں کی پشت پر ہیں، انہوں نے کہا کہ ہم 80 سالہ سید علی گیلانی، شبیر شاہ، یاسین ملک، میر واعظ عمر فاروق، لالہ صحرائی اور بہن آسیہ اندرابی کے ساتھ کھڑے ہیں، آسیہ اندرابی کے شوہر 31 سال سے جیل میں ہیں مگر ان کے حوصلے ہمالیہ سے زیادہ بلند ہیں، سید صلاح الدین کے دو بیٹے جیل میں ہیں مگر ان کے چہرے سے ان کے بلند عزم و حوصلے کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے جبکہ بھارتی حکمرانوں کے چہرے پر لعنت برس رہی ہے۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات