وفاقی حکومت نے سندھ کے 230 ارب روپے ایسے وقت میں کاٹ لئے جب سندھ کو پیسوں کی اشد ضرورت تھی، تیمورتالپور

وفاق نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کوئی اضافی نہیں کیا،سندھ نے مشکل حالات میں بھی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا،وزیرآئی ٹی سندھ

جمعرات 25 جون 2020 18:31

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جون2020ء) سندھ کے وزیر برائے انفارمیشن سائنس و ٹیکنالوجی تیمور تالپور نے کہاہے کہ میں وزیر اعلی سندھ اور سندھ حکومت کو انتہائی نا مساعد حالات میں بہترین بجٹ پیش کرنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ وفاقی حکومت نے سندھ کے 230 ارب روپے ایسے وقت میں کاٹ لئے جب سندھ کو پیسوں کی اشد ضرورت تھی۔ سندھ اسمبلی میں بجٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے تیمور تالپور نے کہا کہ وفاقی حکومت نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کوئی اضافی نہیں کیا۔

سندھ حکومت نے مشکل حالات میں بھی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں دس فیصد کا اضافہ کیا۔تیمور تالپور نے اجلاس کو بتایا کہ سرویلینس کیمروں کیلئے ہم معاہدہ کر چکے ہیں۔ جلد ہی اقلیتوں کی تمام عبادت گاہوں پر سرویلینس کیمرے لگا دئے جائیں گے۔

(جاری ہے)

اج صرف سندھ واحد صوبہ ہے جو ان لائن سیشن کر رہا ہے۔ یہ سندھ کی بڑی فتح ہے۔ آج وہ اراکین بھی اجلاس میں شریک ہیں جو کورونا کا شکار ہونے کی وجہ سے قرنطینہ میں ہیں۔

تیمور تالپور نے مزید کہا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا نے بھی ان لائن سیشن کرانے کی کوشش کی لیکن وہ کامیاب نہیں ہوسکے۔یہ سب انفارمیشن سائنس و ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ اور این ای ڈی یونیورسٹی کی خصوصی معاونت سے ممکن ہوا۔ تعاون کرنے پر این ای ڈی یونیورسٹی کے وائس چانسلر کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ جب سے کورونا آیا ہے سندھ حکومت سب سے زیادہ متحرک ہے۔

ہم نے تمام محکموں کے بجٹ میں کٹوتی کرکے ہیلتھ کے بجٹ میں اضافہ کیا۔ جس وقت وزیر اعظم کورونا کو نزلہ زکام اور فلو قرار دے کر قوم میں کنفیوژن پھیلا رہے تھے۔ اس وقت پورے ملک میں صرف ایک بندہ کورونا کی حقیقت کو سمجھتے ہوئے کورونا کے خلاف ںرسرپیکار تھا۔ کورونا کے خلاف وزیر اعلی سندھ کی کاوشوں کا اعتراف عالمی ادارہ صحت نے بھی کیا ہے۔

تیمور تالپور وزیر اعظم عمران خان جو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہاں ایسے لوگ بھی ہیں جو کہتے ہیں کہ کورونا سے صرف ڈیڑھ بندہ متاثر ہوتا ہے۔ مجھے تو آج تک سمجھ نہیں آئی یہ ڈیڑھ بندہ کیا ہوتا ہے۔ حلیم عادل شیخ کی صورت میں ہم نے آدھا بندہ تو دیکھا ہے لیکن نہیں جانتے کہ یہ ڈیڑھ بندہ کیا ہوتا ہے۔ اس وقت کورونا کی سب سے زیادہ ٹیسٹنگ صوبہ سندھ میں ہورہی ہے۔

راجن پور سے ایک حکومتی ایم این اے خود کہہ رہا ہے کہ ہمیں ٹیسٹنگ کرانے کیلئے سکھر جانا پڑتا ہے۔ تیمور تالپور نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت کو شرم آنی چاہیے۔ یہ ٹڈی دل کے خلاف مجرمانہ غفلت کے مرتکب ہورہے ہیں۔ جب پہلی بار ٹڈی دل آیا تو اس وقت ایک اجلاس میں طے پایا تھا کہ وفاقی حکومت ٹڈی دل کے بریڈنگ ایریاز کے پاس ہنگامی بنیادوں پر جہاز فراہم کریں گے۔

جب ٹڈی دل آئے گا تو یہ جہاز فوری اسپرے کرکے انہیں ختم کردیں گے۔ اس بات کو 6 ماہ گزر گئے کوئی جہاز نہیں بھیجا گیا۔ اب ایک جہاز بھیجا ہے لیکن پائلٹ نہیں بھیجا۔ پائلٹ کے بغیر ہم اس جہاز کا کیا کریں گے۔ صوبائی وزیر نے غذائی بحران کا اندیشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت ایگریکلچر کو سنجیدہ نہیں لے رہی۔ اگر ملک میں کوئی غذائی بحران جنم لیتا ہے تو اس کی ذمہ دار وفاقی حکومت ہوگی۔

یہ گورنر راج لگانے کیلئے اور اٹھارویں ترمیم کے خلاف بڑی بڑی باتیں کرتے ہیں۔ یہ بتائیں ان کے پاس ہے کیا یہ چند ووٹوں کی برتری سے کیا کرلیں گی ان کے اتحادی تو ان کو چھوڑ چھوڑ کر جارہے ہیں۔ اختر مینگل جاچکے ہیں۔ ایم کیو ایم بھی جانے کی تیاریوں میں ہے۔ ان سے حکومت سنبھل نہیں رہی اور یہ اٹھارویں ترمیم کے خلاف بات کرتے ہیں۔ تیمور تالپور نے مزید کہا کہ بلاول صاحب کے دئے گئے چیلنج کو ایک ہفتہ ہونے والا ہے لیکن یہ کوئی این آئی سی وی ڈی کے مقابلے کا کوئی اسپتال نہ پنجاب میں اور نہ کے پی کے سے پیش کرسکے ہیں۔

یہ جب بھی بات کرتے ہیں خود اپنے ہاتھوں ذلیل ہوتے ہیں۔ وہ کون تھا جو کہتا تھا کہ جب مہنگائی بڑھتی ہے تو وزیراعظم چور ہوتا ہے۔وزیر اعظم کہتے تھے اگر قرضہ لینا پڑا تو خودکشی کرلوں گا۔یہ دو سال میں اتنا قرضہ لے چکے ہیں۔ جتنا پچلے دس سال میں بھی نہیں لیا گیا۔ وزیر اعظم صاحب اگر آپ بے شک خودکشی نہ کریں لیکن خودکشی کی کوشش تو کرلیں۔ تیمور تالپور نے مزید کہا کہ ان کے حالات یہ ہیں کہ بلوچستان ہائی کورٹ نے بدترین کرپشن پر مالیاتی ایوارڈ کو کالعدم کردیا ہے۔

وزیراعظم سندھ آئے تھے۔ وزیر اعلی سے نہیں ملے کوئی بات نہیں کسی قرنطینہ سینٹر کا ہی دورہ کر لیتے۔ وزیر اعظم سندھ میں نئی اے ٹی ایم ڈھونڈنے آئے تھے۔ وزیر اعظم اپنے اراکین سے بھی نہیں ملے۔وہ ٹھیکیداروں سے مل کر چلے گئے۔ ہم سمجھ سکتے ہیں ایک اے ٹی ایم کے ختم ہونے کے بعد ان کو اب دوسری اے ٹی ایم کی ضرورت ہے۔ تیمور تالپور نے مزید کہا کہ کوئی شرم ہوتی ہے کوئی حیا ہوتی ہے لیکن ان میں نہ شرم ہے نہ حیا۔

انہوں نے اپنے رشتے دار خاور مانیکا کو ڈائریکٹر حج لگا دیا ہے۔ اب میں یہ سمجھنے سے قاصر ہوں کہ خاور مانیکا سے ان کی کیا رشتے داری ہی. انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف نے پشاور میں بی آر ٹی کے نام پر کھڈے بنا دئیے۔گرین لائن بس منصوبہ ابھی مکمل نہیں ہوا لیکن اس کے ٹریک اکھڑ رہے ہیں۔ یہ ہمیں سکھائیں گے کہ کام کس طرح کام کرنا ہے۔ ان کی کابینہ نان الیکٹڈ لوگوں سے بھری ہوئی ہے۔

تحریک انصاف میں وزارتیں دینے کا معیار گالم گلوج کرنا ہے۔ جو جتنی زیادہ گالم گلوچ کرتا ہے اس کو اتنا زیادہ نوازا جاتا ہے۔ مراد سعید دن رات چمچہ گیری میں لگا ہے۔ شہباز گل پر تنقید کرتے ہوئے صوبائی وزیر تیمور تالپور نے کہا کہ ایک پروفیسر کو اس کے گندے کردار کی وجہ سے یونیورسٹی سے نکالا گیا اسے انہوں نے وزیر بنا دیا۔ اب شہباز گل نامی وہی بدکردار پروفیسر ٹارزن بنا پھر رہا ہے۔

فضائی حادثات پر اظہار خیال کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ تحریک انصاف کے دور میں تین فضائی حادثے ہوچکے ہیں۔ جس کا ذمہ دار انہوں نے پائلٹ کو قرار دے دیا ہے۔ ان کو شرم نہیں آتی۔ اپنی جان بچانے کیلئے ان لوگوں کو ذمہ دار قرار دے دیا جو دنیا سے جاچکے۔ تیمور تالپور نے مزید کہا کہ اسد عمر نے شکور شاد کو تحریک انصاف کا شیر قرار دیا۔ اب شکور شاد لوڈ شیڈنگ پر وزیر توانائی سے استعفی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

لیکن اب یہ اپنے شیر کی بات نہیں مان رہے۔ کل تک جو لوگ کورونا کا مذاق اڑا رہے تھے۔ اللہ انکو صحت دے۔ آج وہ سب قرنطینہ میں ہیں۔ تحریک انصاف کے اندرونی اختلافات کا ذکر کرتے ہوئے تیمور تالپور نے کہا کہ شاہ محمود قریشی اور اسد عمر شیروانی پہننے کیلئے بے چین ہیں۔ وفاقی وزرا ایک دوسرے الزامات لگا رہے ہیں۔ فیصل واوڈا کہتے ہیں کہ شاہ محمود قریشی اور اسد عمر وزیراعظم بننے کیلئے لابنگ کر رہے ہیں۔

فواد چوہدری کا بیان سیلیکٹڈ حکومت کی نا اہلی کا اعتراف ہے۔ ایسے وزرا جو آپس میں لڑ رہے ہیں وہ حکومت کیسے چلائیں گے۔ اگر آپ سے حکومت نہیں چل رہی تو استعفی دے کر گھر جائو۔ لیکن خدارا ملک کو تباہ نہ کرو۔ تیمور تالپور نے مزید کہا کہ یہ اپوزیشن کو جیلوں میں ڈال کر حکومت چلانا چاہتے ہیں۔ کیس کرنا۔ نیب کو پیچھے لگانا۔ گرفتاریاں کرانا ان کے ہتھیار ہیں۔

میں واضح کردوں نہ اس طرح حکومتیں چلتی ہیں اور نہ ہی ہم نیب سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ تیمور تالپور نے مزید کہا کہ کراچی کا سب سے بڑا لینڈ گریبر حلیم عادل شیخ ہم پر تنقید کر رہا ہے۔ میں کورونا وائرس کے خلاف برسر پیکار تمام فرنٹ لائن ورکرز کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ تیمور تالپور نے مزید کہا کہ ڈاکٹرز، طبی عملے، پولیس رینجرز اور میڈیا سمیت تمام فرنٹ لائن ورکرز کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔