اسٹیبلشمنٹ سیاست میں فوری مداخلت بند کرے،پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ

آٹے چینی ، گیس ، بجلی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں فوری کم کی جائیں، سلیکٹڈ حکومت سقوط کشمیر کی ذمہ دار ہے، صدارتی نظام رائج کرنے کے مذموم اداروں کو مسترد کرتے ہیں۔ آل پارٹیزکانفرنس کی متفقہ قرارداد

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 20 ستمبر 2020 23:11

اسٹیبلشمنٹ سیاست میں فوری مداخلت بند کرے،پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔20 ستمبر2020ء) اپوزیشن جماعتوں نے نئے اتحاد کوپاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا نام دے دیا ، اپوزیشن اتحاد نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ سیاست میں فوری مداخلت بند کرے،آٹے چینی ، گیس ، بجلی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں فوری کم کی جائیں، سلیکٹڈ حکومت سقوط کشمیر کی ذمہ دار ہے، صدارتی نظام رائج کرنے کے مذموم اداروں کو مسترد کرتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق اپوزیشن نے اے پی سی کا 4صفحات پر مشتمل اعلامیہ جاری کردیا ہے، سربراہ جے یوآئی ف مولانا فضل الرحمان نے اعلامیہ پڑھ کرسنایا، اعلامیہ میں کہا گیا کہ کل جماعتی کانفرنس کی قرارداد میں کہا گیا کہ نئے اتحاد کو پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نام دیا گیا ہے، یہ اتحادی ڈھانچہ ملک گیر تحریک کو لے کرچلے گا۔

(جاری ہے)

ملک میں آزادانہ شفاف انتخابات کا انعقاد کیا جائے ۔

انتخابات کیلئے فوری اصلاحات کی جائیں۔ان اصلاحات میں مسلح ایجنسیوں کا کوئی عمل دخل نہ ہو، یہ اجلاس مطالبہ کرتا ہے کہ آٹا چینی ، گیس ، بجلی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں فوری کم کی جائیں۔موجودہ حکومت کو مصنوعی استحکام اس اسٹیبلشمنٹ نے بخشا ہے جس نے الیکشن میں دھاندلی کے عوام پر مسلط کیا۔ملک میں صدارتی نظام رائج کرنے کے مذموم ارادوں کو مسترد کیا جاتا ہے۔

وفاقی پارلیمانی جمہوریت کو پاکستان کا تحفظ سمجھتا ہے۔اجلاس نے مطالبہ کیا کہ اسٹیبلشمنٹ سیاست میں فوری مداخلت بند کرے۔تمام ادارے آئین کے تحت اپنے حلف اور پابندیوں کی پاسداری کرتے ہوئے سیاست میں مداخلت سے باز رہیں۔سلیکٹڈ حکومت کی ناکام پالیسیوں کے نتیجے میں ایٹمی صلاحیت اور ملکی دفاع کیلئے سنگین خطرہ بن چکی ہیں۔1973کا آئین ، 18ویں ترمیم ، ایف سی ایوارڈ قومی مفادات کا مظہر ہے، ان کا تحفظ کیا جائے۔

یہ سلیکٹڈ حکومت سقوط کشمیر کی ذمہ دار ہے۔اجلاس حکومت کی افغان پالیسی کی مکمل ناکامی پر تشویش کا اظہار کرتا ہے۔میڈیا پر پابندیاں اورسنسرشپ کی مذمت کرتا ہے۔میر شکیل الرحمان سمیت تما م صحافیوں کو رہا کیاجائے اور ان پر مقدمات ختم کیے جائیں۔سیاسی انتقام کا سامنا کرنے والے قائدین کی جرات کو خراج تحسین پیش کرتا ہے، نیشنل ایکشن پلان پر عمل نہیں ہورہا، جس سے امن وامان کی صورتحال بگڑ گئی ہے، حکومت عوام کے تحفظ میں ناکام ہوچکی ہے۔

نیشنل ایکشن پلان پر فوری عمل کیا جائے۔سی پیک قومی معیشت کیلئے شہہ رگ کی حیثیت رکھتا ہے، موجودہ نااہل حکومت نے سی پیک کو رول بیک کرکے وجود خطرے میں ڈال دیا ہے، سی پیک کے منصوبوں میں تیزی لائی جائے۔پارلیمنٹ میں اپوزیشن کی آواز دبائی جارہی ہے ، آج کے بعد ربڑ سٹمپ پارلیمنٹ سے اپوزیشن کوئی تعاون نہیں کرے گی۔غیرآئینی غیرجمہوری قانون سازی کو واپس لیا جائے۔گلگت بلتستان میں شفاف انتخابات کروائے جائیں، انتخابات کے بعد گلگت کو الگ حیثیت دی جائے، گلگت میں انتخابات پر کڑی نظر رکھی جائے گی۔