نیب کی نوازشریف ، احسن اقبال ، فواد حسن فواد ، اعزاز چوہدری اور سابق ڈی جی آئی بی آفتاب سلطان کیخلاف بد عنوانی کے ریفرنس کی منظوری

مبینہ طورپرغیرملکی اعلی شخصیات کی سیکیورٹی کیلئے غیرقانونی طریقہ سی73 سیکیورٹی گاڑیاں خریدنے،من پسند افراد کو نوازنے اور ان کے غیرقانونی استعمال کا الزام بدعنوانی کا خاتمہ،کرپشن فری پاکستان اورمیگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے، جسٹس جاوید اقبال

جمعرات 22 اکتوبر 2020 17:53

نیب کی نوازشریف ، احسن اقبال ، فواد حسن فواد ، اعزاز چوہدری اور سابق ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اکتوبر2020ء) چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید ابقال نے سابق وزیر اعظم نواز شریف ، سا بق وزیر احسن اقبال اور فواد حسن فواد ، سابق سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری اور سابق ڈی جی آئی بی آفتاب سلطان کے بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دیدی ۔ جمعرات کو جاری اعلامیہ کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب)کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹر ز اسلام آبادمیں منعقد ہوا۔

اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین نیب، پراسیکیوٹر جنرل اکاؤ نٹبلٹی نیب،ڈی جی آپریشن نیب اور دیگر سینئر افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔ نیب کی یہ دیرینہ پالیسی ہے کہ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کے بارے میں تفصیلات عوام کو فراہم کی جائیں جو طریقہ گزشتہ کئی سالوں سے رائج ہے جس کا مقصد کسی کی دل آزاری مقصود نہیں،تمام انکوائریاں اورانویسٹی گیشنز مبینہ الزامات کی بنیاد پر شروع کی گئی ہیں جوکہ حتمی نہیں۔

(جاری ہے)

نیب قانو ن کے مطابق تمام متعلقہ افراد سے بھی ان کا موقف معلوم کر نے کے بعد مزید کارروائی کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کرتا ہے۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں 11ریفرنسز کی منظوری دی گئی۔اعلامیہ کے مطابق قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں میاں محمد نواز شریف، سابق وزیر اعظم،اعزاز احمد چوہدری،سابق سیکرٹری خارجہ، آفتاب سلطان سابق ڈی جی آئی بی اورفواد حسن فواد،سابق پرنسپل سیکرٹری وزیراعظم کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔

ملزمان پر مبینہ طورپرغیرملکی اعلی شخصیات کی سیکیورٹی کیلئے غیرقانونی طریقہ سی73 سیکیورٹی گاڑیاں خریدنے،من پسند افراد کو نوازنے اور ان کے غیرقانونی استعمال کا الزام ہے۔جس سے قومی خزانے کو 1952.74ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں احسن اقبال رکن قومی اسمبلی،محمد آصف شیخ،پی ایس ڈی پی سپیشلسٹ،اختر نواز گنجیرا سابق ڈائریکٹر جنرل پاکستان سپورٹس بورڈ،سرفراز رسول اسسٹنٹ انجینئر، پاکستان سپورٹس بورڈ،محمد احمد، کنٹریکٹر/اونرز احمد اینڈ سنزکے خلاف بدعنوانی کاریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔

ملزمان پر مبینہ طورپر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے ناروال سپورٹس سٹی کا سکوپ تقریبا3کروڑ سی3ارب روپے تک بڑھانے اور اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبائی حکومت کے پراجیکٹ کیلئے غیرقانونی طور پر وفاقی حکومت کے فنڈزذاتی اثرو رسوخ استعمال کر کے فراہم کرنے کا الزام ہے۔جس سے قومی خزانے کواربوں روپے کا نقصان پہنچا۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں فر خند اقبال سابق چیئرمین سی ڈی اے،عبدالعزیز قریشی سابق ممبر پلاننگ ایند ڈیزائین،غلام سرور سندھو،سابق ڈی جی پلاننگ،محبوب علی خان اربن پلاننگ،وقار علی خان سابق ڈائریکٹر،مسعودالرحمن سابق ڈپٹی ڈائریکٹر،محمد اشفاق،سابق سٹیٹ منیجمنٹ آفیسر،لطیف عابد،سابق اسٹیٹ منیجمینٹ آفسر،شیر اعظم وزیر،سابق ڈی ڈی ای ایم،رحیم خان،سابق ڈی ڈی بلڈنگ کنٹرول سی ڈی اے اور سید تحسین کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔

ملزمان پر مبینہ طورپر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے کلینک کے پلاٹ کوکمرشل مقاصد کیلئے استعمال اور بعد زاں غیر قانونی طور پر لیز کی مدت میں اضافہ کا الزام ہے۔جس سے قومی خزانے کو بھارینقصان پہنچا۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں سکندر جاویدسابق پراجیکٹ ڈائریکٹر کلین ڈرنکنگ واٹر فار آل،جمیل باجوہ،جنرل منیجر نیسپاک،افتخار علی،پراجیکٹ منیجر نیسپاک،جہازیب خان پرنسپل انجینئر،شہاب انور خواجہ، سابق سیکرٹری وزارت بین الصوبائی رابطہ،عبدالمعید فاروقی،چیف ایگزیکٹو آفیسر،میسرز آئیڈیل ہائیڈروٹیک سسٹم کے خلاف بدعنوانی کا ضمنی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔

ملزمان پر مبینہ طورپر اختیارات کے ناجائز استعمال کرنے کا الزام ہے۔جس سے قومی خزانے کو 9.012ارب روپے کا نقصان پہنچا۔ ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں شاہد خان سابق سیکرٹری داخلہ/سابق چیئرمین نیشنل پولیس فاؤنڈیشن،محمد رفیق حسن،سابق منیجنگ ڈائریکٹر نیشنل پولیس فاؤنڈیشن،طارق حنیف سابق ڈائریکٹر ہاؤسنگ نیشنل پولیس فاؤنڈیشن اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔

ملزمان پر مبینہ طورپر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیرقانونی طورپر نیشنل پولیس فاؤنڈیشن ہاؤسنگ سکیم میں کمرشل پلاٹ کی الا ٹمنٹ کا الزام ہے۔جس کو بعد ازاں تقریبا 4کروڑ روپے میں فروخت کردیا،جس سے قومی خزانے کو نقصان پہنچا۔ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں ہارون رشیدسابق چیف ایگزیکٹو آفیسر این ٹی ایس اسلام آباد، وقار سمیع خان،سابق کمپنی سیکرٹری این ٹی ایس،فیض الابرار،سابق ایڈیشنل ڈائریکٹر این ٹی ایس اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔

ملزمان پر عوام کو بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی ک کے ذریعے لوٹنے کا الزام ہے۔جس سے قومی خزانے کو 34.74ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں وسیم اجمل،سابق چیف ایگزیکٹو آفیسر،پنجاب صاف پانی کمپنی ساؤتھ،عمران علی یوسف،چیف ایگزیکٹو آفیسرمیسرز علی اینڈ فاطمہ ڈویلپرزکے خلاف بدعنوانی کا ضمنی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔

ملزمان پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے باہمی ملی بھگت سے زیر تعمیر عمارت کرائے پر لینے اور قومی خزانے کو 24.7ملین روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں محمد عثمان انور سابق ڈی جی سپورٹس،ولایت علی شاہ،سابق ڈپٹی ڈائریکٹر سپورٹس بورڈپنجاب،محمد طارق مقصود وٹو سابق ڈپٹی ڈائریکٹر سپورٹس بورڈ پنجاب محمد حفیظ بھٹی سابق ڈپٹی ڈائریکٹر سپورٹس بورڈپنجاب اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔

ملزمان پر مبینہ طورپر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے سرکاری فنڈز میں خردبردکا الزام ہے۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں اقبال زیڈ احمد چیئرمین ایسو سی ایٹ گروپ/چیف ایگزیکٹیو آفیسر جے جے وی ایل،فصحیح احمد،رضی الدین احمد،عاصم افتخار،ڈائریکٹر فنانس جے جے وی ایل،قاضی ہمایوں فرید ڈائریکٹر جے جے وی ایل،سلامت علی،جنرل منیجر فنانس ایل یو بی اینڈ مہران،طارق محمود اور محمد رمضان فرنٹ مین کے خلاف بدعنوانی کا ضمنی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔

ملزمان پر مبینہ طورپربدعنوانی اور منی لانڈرنگ کا الزام ہے۔جس سے قومی خزانے کو 28.995ارب روپے کا نقصان پہنچا۔ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں غلام اکبر سہو سابق ڈی جی آڈٹ حکومت سندھ،امتیاز علی سہو،میڈیکل آفیسر بیسیک ہیلتھ یونٹ خیرپور،عمران علی سہوسابق ڈی بی آفیسرسندھ ایجوکیشن فائنڈیشن کراچی کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔

ملزمان پر مبینہ طورپرآمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے۔قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں نواب محمد اسلم خان رئیسانی سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان،میر لشکری رئیسانی،میرعبدالنبی رئیسانی،دوستین خان جمالدینی،سابق سیکرٹری خزانہ حکومت بلوچستان اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ملزمان پر مبینہ طورپراختیارت کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے حکومت بلوچستان کے خزانہ سے خود اور اپنے رشتہ داروں کو غیر قانونی طور پر نوازنے کا الزام ہے۔

جس سے قومی خزانے کو تقریبا81کروڑ70لاکھ روپے کا نقصان پہنچا۔ومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں (4) انوسٹی گیشنز کی منظوری دی گئی۔ جن میں رانا ثناء اللہ خان رکن قوی اسمبلی اور دیگر، علیم خان رکن پنجا ب اسمبلی،پارک ویو ولاز/ریور ایج ہاؤسنگ سوسائٹی لاہور اور دیگر،میسرز اسلام آباد ٹیسٹنگ سروسز (ITS)پرائیویٹ لمیٹڈکی انتظامیہ اور دیگر،یوسف بیگ مرزاسابق منیجنگ ڈائریکٹر پی ٹی وی اور دیگرکے خلاف انوسٹی گیشنز کی منظوری شامل ہے۔

قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں (4) انکوائریز کی منظوری دی گئی۔ جن میں ڈاکٹر اللہ دتہ رضا چوہدری سابق ڈائریکٹر جنرل عبدالسلام سکول آف میتھ میٹکل سائنسز،گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور اور دیگر،اختر عباس بھر وانہ سابق جنرل منیجر ٹیوٹالاہور اور دیگر،ظہیر عباس پراپرائٹر گلوبل ٹریڈنگ،ستارہ انرجی پرائیویٹ لمیٹڈ،فیصل آباد،فیسکو،سی پی پی اے،نیپرا کے افسران /اہلکاران اور دیگر کے خلاف انکوائریز شامل ہیں۔

ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں محمد عاشق ایکسئین اور دیگر کے خلاف انکوائری اب تک عدم شواہد کی بنیاد پرقانون کے مطابق بند کرنے کی منظوری دی گئی۔ چیئرمین نیب جنا ب جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ بدعنوانی کا خاتمہ،کرپشن فری پاکستان اورمیگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔نیب نے احتساب سب کیلئے کی پالیسی کے تحت 466 ارب روپے بلواسطہ اور بلا واسطہ طور پر بدعنوان عناصر سے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کروائے۔

نیب کی کارکردگی کو معتبر قومی اور بین الا قوامی اداروں نے سراہا ہے جو نیب کیلئے اعزازکی بات ہے۔ نیب پاکستان کا انسداد بدعنوانی کا قومی ادادرہ ہے،نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت،گروہ اور فرد سے نہیں بلکہ صرف اور صرف ریاست پاکستان سے ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ مفرور اور اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کے لئے قانو ن کے مطابق تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں تاکہ بدعنوان عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا جا سکے۔

چیئرمین نیب نے ہدایت کی کہ شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریاں اور انوسٹی گیشنز مقررہ وقت کے اندر قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچانے کے علاوہ انوسٹی گیشن آفیسرز اور پراسیکوٹرز پوری تیاری کے ساتھ معزز عدالتوں میں مقدمات کی پیروی کریں تاکہ بدعنوان عناصر کو قانون کے مطابق سزا دلوائی جاسکے۔