کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیر یوں نے یوم حق خود ارادیت منایا

اقوام متحدہ سے تنازعہ کشمیر کو حل کرکے جنوبی ایشیا کو تباہی سے بچانے کا مطالبہ

منگل 5 جنوری 2021 19:26

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جنوری2021ء) کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نے منگل کو یو م حق خود ارادیت اس تجدید عہدکے ساتھ منایاکہ وہ اقوام متحدہ کی زیر نگرانی آزادانہ اور منصفانہ استصواب رائے کے ذریعے تنازعہ کشمیر کے حل تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق 1949 ء میں 5جنوری کے دن اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک قرارداد منظورکی تھی جس میں اقوام متحدہ کے زیر اہتمام رائے شماری کے ذریعے اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کے کشمیریوںکے حق کی حمایت کی گئی تھی۔

اس دن کو منانے کے لئے آزادکشمیر ، پاکستان اور دنیا بھر میں ریلیوں ، سیمیناروں اور کانفرنسوں سمیت مختلف تقاریب کا اہتمام کیا گیا تاکہ عالمی برادری پر زوردیا جائے کہ وہ فسطائی مودی حکومت کی طرف سے کشمیریوں کے مکمل خاتمے کو روکنے کے لئے مداخلت کرے۔

(جاری ہے)

کل جماعتی حریت کانفرنس کے جنرل سیکریٹری مولوی بشیر احمد نے سرینگر میں ایک بیان میں اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کو یقینی بنائے جس طرح اس نے مشرقی تیمور اور جنوبی سوڈان میں اس حق کو یقینی بنایا تھا۔

بلال احمد صدیقی ، میر شاہد سلیم ، عبدالاحد پرہ ، یاسمین راجہ ، فریدہ بہن جی ، قاضی محمد ارشاد ، چوہدری شاہین اقبال ، جموں و کشمیر نیشنل فرنٹ ، جموں و کشمیر فریڈم فرنٹ، تحریک وحدت اسلامی اوراسلامک پولیٹکل پارٹی سمیت دیگر حریت رہنمائوں اور تنظیموں نے اپنے بیانات میں اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ تنازعہ کشمیر کو حل کرکے جنوبی ایشیا کو تباہی سے بچائے ۔

کشمیرمیڈیاسروس کی طرف سے منگل کو جاری کی گئی ایک تجزیاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوتوا ایجنڈے کی حامل بھارتی حکومت نے قتل و غارت ،جبری گرفتاریوں ، غیر قانونی نظربندیوں ، کرفیو ، کریک ڈاؤن اور محاصروں اورتلاشی کی کارروائیوں سے مقبوضہ جموں و کشمیر کو کشمیریوں کے لئے جہنم بنا دیا ہے۔ زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کے انٹرویوز اور بیانات پر مبنی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کشمیری بھی انسان ہیں اور دنیا کو ان کو درپیش مشکلات ختم کرانے کے لئے توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے میر واعظ عمر فاروق کی گھر میں غیر قانونی نظربندی کے 17 ماہ مکمل ہونے پر منگل کو ایک بیان میں ان کی رہائی کا مطالبہ کیا ۔اسلام آباد میں کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادکشمیر شاخ کے زیر اہتمام اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کے دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرے کے شرکاء نے 5 جنوری 1949 کو اقوام متحدہ کی منظورکردہ قرارداد کی روشنی میں جموں وکشمیر میں رائے شماری کا مطالبہ کیا۔

جموںوکشمیر فورم فرانس ، فرینڈز آف کشمیر انٹرنیشنل ، اتحاد اسلامی جموںوکشمیر اورجے کے ایل ایف حقیقی کے زیر اہتمام اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیاگیا۔مظفرآباد میں پاسبان حریت کے زیر اہتمام شہید برہان وانی چوک سے اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کے دفتر تک ایک ریلی نکالی گئی۔وادی کشمیر برفباری کی وجہ سے زمینی اور فضائی ٹریفک معطل رہنے کے باعث آج مسلسل تیسرے روز بھی باقی دنیا سے منقطع رہا۔ مٹی کے تودے گرنے اور برف باری کی وجہ سے سرینگر جموں شاہراہ پر سامان سے لدے ٹرکوں سمیت ہزاروں گاڑیاں پھنس گئیں۔