cپیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس

/بلاول بھٹو نے شاہد خاقان عباسی کے شوکاز نوٹس کو پھاڑ کر پھینک دیا ، شرکا کی جانب سے تالیاں بجائی گئیں،ذرائع ظ*ہم سیاست عزت کے لیے کرتے ہیں، عزت سے بڑھ کر کچھ نہیں ہے،چیرمین پیپلز پارٹی ۴ وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے شرکائ کو مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس کے حوالے سے متعلق بریفنگ دی

اتوار 11 اپریل 2021 19:55

۸ کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 اپریل2021ء) پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں چیرمین بلاول بھٹو زرداری نے شاہد خاقان عباسی کے شوکاز نوٹس کو پھاڑ کر پھینک دیا ،بلاول کا کہناتھا ہم سیاست عزت کے لیے کرتے ہیں، عزت سے بڑھ کر کچھ نہیں ہے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور شریک چیئرمین آصف زرداری کی زیر صدارت سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا ہائبرڈ اجلاس بلاول ہاؤس میں ہوا، جس میں سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے 50 ارکان نے شرکت کی۔

اجلاس میں اہم ملکی سیاسی معاملات سمیت پی ڈی ایم کی جانب سے استعفوں کی تجویز کے معاملے پر بات چیت کی گئی جب کہ مستقبل میں پی ٹی آئی حکومت کی اپوزیشن کی حکمت عملی پر بھی بات چیت کی گئی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں کشمیر پر پی ٹی آئی کی کنفیوزڈ پالیسی پر تبادلہ خیال کیا گیا ، پی ٹی آئی اور آئی ایم ایف ڈیل کے ملکی معیشت پر اثرات اور اسٹیٹ بینک آرڈیننس پر بھی بات چیت کی گئی۔

ترجمان پیپلزپارٹی کے مطابق وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے سی ای سی کے شرکائ کو مشترکہ مفادات کونسل کے آج ہونیوالے اجلاس کے حوالے سے متعلق بریفنگ دی، اور وزیراعلیٰ سندھ سی ای سی کے شرکائ کی دی گئی پالیسی کے تحت آج مشترکہ مفادات کونسل میں عوام کا مقدمہ لڑیں گے۔ذرائع کے مطابق اجلاس کے شرکائ کو بلاول بھٹو زرداری نے شاہد خاقان عباسی کا شوکاز نوٹس پڑھ کر سنایا۔

جس کے بعد بلاول بھٹو زرداری نے اجلاس میں شاہد خاقان عباسی کے شوکاز نوٹس کو پھاڑ کر پھینک دیا، ذرائع کے مطابق شوکاز نوٹس پھاڑنے پر اجلاس کے شرکا کی جانب سے تالیاں بجائی گئیں۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہم سیاست عزت کے لئے کرتے ہیں، عزت سے بڑھ کر کچھ بھی نہیں ہے۔۔ اجلاس میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم سیاست عزت کے لیے کرتے ہیں، عزت سے بڑھ کر کچھ نہیں ہے۔

ترجمان کے مطابق اجلاس میں میں پی پی پی شعبہ خواتین کی مرکزی صدر فریال تالپور کے علاوہ یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف، شیری رحمان، فرحت اللہ بابر، رحمان ملک، نیر بخاری، سلیم مانڈوی والا، اعتزاز احسن، قائم علی شاہ، نواب یوسف تالپور، اخوندزادہ چٹان مخدوم احمد محمود، قمرزمان کائرہ، ہمایون خان، علی مدد جتک، شازیہ مری، فیصل کریم کنڈی، ہری رام کشوری لعل، منظور وسان، مولابخش چانڈیو، رضا ربانی، اعجاز جاکھرانی، میرباز کھیتران اسلام الدین شیخ، رحیم داد خان، رخسانہ زبیری، سعید غنی، لطیف کھوسہ، نوید قمر، تاج حیدر، جام مہتاب ڈہر، چوہدری لطیف اکبر، امجد ایڈووکیٹ، چوہدری منظور، ناصر شاہ، صادق عمرانی، محمد موسی، نفیسہ شاہ، انور سیف اللہ خان، چوہدری محمد یاسین، اعظم خان افریدی، عبدالطیف انصاری، عامر فدا پراچہ اور وقار مہدی شریک ہوئے۔