مسئلہ کشمیر کے بارے میں عالمی برادری کو گمراہ کرنے کیلئے بھارتی چالوں کی مذمت

بھارت کشمیریوں کی جدوجہد کی دبانے کیلئے تشدد کو بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے، رپورٹ

ہفتہ 26 جون 2021 20:21

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جون2021ء) بھارت کے غیر قانونی زیرقبضہ جموںوکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ کشمیر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دوں کے مطابق ایک تسلیم شدہ تنازعہ ہے جسے کشمیریوں کو انکا ناقابل تنسیخ حق، حق خود ارادیت دیکر جموںوکشمیر کے عوام کی خواہشات کے مطابق حل کیا جانا چاہیے۔

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس نے ورکنگ وائس چیئرمین غلام احمد گلزار کی صدارت میں سرینگر میں اپنے ہیڈ آفس پر منعقدہ مجلس شوریٰ کے ایک غیر معمولی اجلاس میں مقبوضہ جموںوکشمیر کی نازک صورتحال اور جاری تحریک مزاحمت پر تفصیلی غور و خوض کیا۔ اجلاس میں ایک طرف بین الاقوامی برادری کو گمراہ کرنے کے لئے نام نہاد انتخابات سمیت تمام سیاسی چالوں اور دوسری طرف مقبوضہ علاقے سے تعلق رکھنے والی اپنی سیاسی کٹھ پتلیوں کو لبھانے کی بھارتی سازشوں کو قطعی طورپرمستردکردیاگیا۔

(جاری ہے)

کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا کہ مسئلہ کشمیر اقتدار کی ساجھے داری کا معاملہ نہیں ہے بلکہ یہ کشمیریوں کی بھارت سے آزادی کا مسئلہ ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے شعبہ تحقیق کی طرف سے ہفتہ کوتشدد کے شکار افرادکی حمایت ‘‘ کے عالمی دن کے موقع پر جاری کی گئی ایک رپوٹ میں کہا گیا کہ بھارت جموںوکشمیر پر اپنے غیر قانونی قبضے کو طول دینے اور حق پر مبنی کشمیریوںکی جدوجہد کو دبانے کیلئے بڑے پیمانے پر جسمانی ، ذہنی اور نفسیاتی تشدد کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی فورسز اہلکاروں نے جنوری 1989سے اب تک تین لاکھ سے زائد کشمیریوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جبکہ 95ہزار 800شہید کیے ۔ رپورٹ میں نشاندہی کی گئی کہ کارگو، ہری نواس، پاپا ون، پاپا ٹو اور ہمہامہ تھانہ بدنام زمانہ تفتیشی مراکز ہیں جہاں آج تک بہیمانہ تشدد کے دوران ہزاروں کشمیریوں کی جانیں چلی گئیں۔جموں وکشمیر ایمپلائز موومنٹ نے سرینگر میں ایک بیان میں مختلف جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظربند کشمیریوں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

جموں وکشمیر سوشل جسٹس لیگ اور جموں کشمیر ڈیموکریٹک جسٹس پارٹی کے وفود ضلع بارہمولہ کے علاقے سوپور میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوںشہیدہونے والے نوجوان کے اہلخانہ سے اظہار یکجہتی کے لئے ان کے گھر گئے۔ذرائع ابلاغ کی خبروں میں کہاگیاہے کہ مقبوضہ جموںوکشمیر کی علاقائی سیاسی جماعتوں کومنانے اور ان کی ہمدردیاں حاصل کرنے کی ایک اور کوشش کے طورپر بھارتی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ حکام مقبوضہ علاقے میں ایک کمیٹی تشکیل دیں گے جو سیاسی نظربندوں کی فہرست میں شامل افراد کے کیسز کا جائزہ لے گی اور انہیں جلد رہا کیا جاسکتا ہے۔

بھارتی حکومت کے اس اقدام کا مقصد صرف بھارت نواز سیاسی قیادت کو رہا کرنا ہے اور غیر قانونی طور پر نظربند حریت رہنماؤں اور کارکنوں کو رہا کرنے کا بھارت کاکوئی ارادہ نہیں ہے۔نیشنل کانفرنس کے رہنما آغا روح اللہ نے سرینگر میں ایک انٹرویو میں کہا کہ بھارتی حکومت نے ہمیشہ خود مختاری اور دیگر چیزوں کے نام پر کشمیریوں کو بیوقوف بنایا ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی کا کل جماعتی اجلاس اسی حکمت عملی کا حصہ تھا۔

نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ مودی حکومت سے آئین کی دفعہ 370 کی بحالی کی توقع رکھنا بے وقوفی ہے۔ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسسٹ کے سینئر رہنما محمد یوسف تاریگامی نے ایک انٹرویو میں مقبوضہ جموںوکشمیر کی ریاستی حیثیت کی مکمل بحالی کے پارٹی کے مطالبے کا اعادہ کیا۔بھارتی پولیس نے جموں خطے میں ضلع ڈوڈہ کے علاقے بھدرواہ میں اپنے دیہات کے لئے سڑک کا مطالبہ کرنے کے حق میں احتجاج کرنے پر چار سرپنچوں اور سرکاری سکول کے ایک استاد سمیت کم از کم آٹھ افراد کے خلاف مقدمہ درج کیاہے۔

ضلع بارہمولہ کے علاقے گلمرگ میں بھارتی فوج کی ایک چوکی پر آسمانی بجلی گرنے سے ایک بھارتی فوجی ہلاک ہوگیا۔ ضلع بارہمولہ کے علاقے کنزر میں آج ایک گاڑی الٹ جانے سے اسسٹنٹ سب انسپکٹر سمیت بھارتی پولیس کے پانچ اہلکار زخمی ہوگئے۔