Live Updates

وزیراعظم پختون قوم کو دہشت گرد کہنے پر معافی مانگیں ،پیپلز پارٹی

حکومت نے تمام اداروں کو تباہ کر دیا، اب فوج جیسے ادارے کو متنازع نہ بنایا جائے ،اپوزیشن جماعتیں متحد ہو کر پنجاب اور مرکز میں تحریک عدم اعتماد کے ذریعے اس سلیکٹیڈ حکومت سے چھٹکارہ حاصل کریں جس طرح پیپلز پارٹی نے یوسف رضا گیلانی کو سینیٹر منتخب کروایا تھا، فیصل کریم کنڈی ، اخونزادہ چٹان ، روبینہ خالد کی پریس کانفرنس

بدھ 13 اکتوبر 2021 15:52

وزیراعظم پختون قوم کو دہشت گرد کہنے پر معافی مانگیں ،پیپلز پارٹی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اکتوبر2021ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماؤں نے کہا ہے کہ وزیراعظم پختون قوم کو دہشت گرد کہنے پر معافی مانگیں ،حکومت نے تمام اداروں کو تباہ کر دیا،اب فوج جیسے ادارے کو متنازع نہ بنایا جائے ،اپوزیشن جماعتیں متحد ہو کر پنجاب اور مرکز میں تحریک عدم اعتماد کے ذریعے اس سلیکٹیڈ حکومت سے چھٹکارہ حاصل کریں جس طرح پیپلز پارٹی نے یوسف رضا گیلانی کو سینیٹر منتخب کروایا تھا،،بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں آئندہ حکومت پاکستان پیپلز پارٹی کی ہو گی،توشہ خانے میں موجود تحائف کی تفصیلات ہمیں فراہم کی جائیں ۔

ان خیالات کا اظہار پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات فیصل کریم کندی،سابق رکن اسمبلی اخونزادہ چٹان،سینیٹر روبینہ خالد،سید سبط الحسن بخاری نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

ان کے ہمراہ پیپلز پارٹی کے میڈیا کوآرڈینیٹر نزیر ڈھوکی اور راجہ نور الٰہی بھی موجود تھے ۔فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ محسن قوم ڈاکٹر قدیر کی رحلت پر افسوس ہے ،ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے انتقال سے پاکستان ایک بڑی شخصیت سے محروم ہو گیا،انہوں نے زندگی کے آخری سال جس طرح گزارے وہ کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں ،حکومت نے ڈاکٹر قدیر کی فیصل مسجد میں تدفین کی وصیت پوری نہیں کی ،حکومت نے ڈاکٹر قدیر کو اعزاز نہیں دیا مگر قدرت نے اپنے اعزاز میں ان کو رخصت کیا۔

انہوں نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری کو سلیکٹڈ وزیر اعظم نے متنازع بنا دیا ہے ،حکومت نے دشمن ملک کے میڈیا کو ہماری افواج پر تنقید کا موقع دیا،تمام اداروں کو آئینی حدود میں رہتے ہوئے عمل کرنا چاہیے ،وزیر اعظم عمران خان نے پشتونون کو دہشت گرد قرار دیا جو قابل مذمت ہے ،عمران خان کو بتانا چاہتا ہوں کہ سابق قبائلی علاقوں نے 60 سال تک سرحدوں کی حفاظت کی تھی عمران پہلے رات کو بہکی باتیں کرتے تھے اب دن میں بھی شروع کردی ہیں اس سے قبل عمران نے حقانی کو قبیلہ کہاپیپلز پارٹی عمران خان کے پشتون قوم کو دہشت گرد قرار دینے کی مذمت کرتے ہیں عمران خان پشتونون کو دہشت گرد قرار دینے پر قوم سے معافی مانگیں ۔

انہوں نے کہا کہ صوبہ خیبرپختونخوا میں تبدیلی سرکار کی کارکردگی سب کے سامنے ہے ،تبدیلی سرکار نے کس اسکینڈل پر این آر او نہیں لیاوہ مالم جبہ کا اسکینڈل ہو یا اور اسکینڈل ہوں حکومت مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے ۔فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ توشہ خانے میں موجود تحائف کی تفصیلات ہمیں فراہم کی جائیں وزیراعظم توشہ خانے کو بھی مال غنیمت سمجھ رکھا ہے وہ ان کو بھی فروخت کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں عدم اعتماد کی تحریک حلال اور پنجاب اور مرکز میں حرام کیوں ہے اپوزیشن جماعتیں متحد ہو کر پنجاب اور مرکز میں تحریک عدم اعتماد کا کر اس سلکیڈ حکومت سے چھٹکارہ حاصل کریں انہوں نے کہا کہ مہنگائی نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے جس کے خلاف پاکستان پیپلز پارٹی پورے ملک میں احتجاج کر رہی ہے حکومت نوجوان ڈاکٹروں کے مستقبل سے کھیل رہی ہے احتجاج پر ان لاٹھی چارج کیا جاتا ہے انہوں نے پشاور پریس کلب میں خواجہ سراؤں کی پریس کانفرنس پر پولیس گردی کی بھی مذمت کی ،پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماء و سابق ایم این اے اخونذادہ چٹان نے کہا کہ طالبان کا بیانیہ اسلام جہاد اور خلافت کا ہے طالبان نے کبھی پختونوں یا قوم پرستی کی بات نہیں کی ہے ،طالبان کی بنیاد قندھار میں بنی جہاں انہوں نے پختون رہنماؤں سے جنگ لڑی تھی طالبان نے اپنی تمام جنگ پختون علاقوں اور پختونوں کے خلاف لڑی پختون پرستی کے رہنماؤں اسفند یار ولی، محمود اچکزئی، منظور پشتیں، آفتاب شیرپاؤ نے کبھی طالبان کی حمایت نہیں کی سوات میں امن، قبائل اضلاع میں آپریشن، بلوچستان میں دوبارہ ترانہ بج رہا ہے تو پختونوں کے افواج کے ساتھ تعاون کی وجہ سے ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جہادی کلچر لانے سے قبل پورے قبائلی اضلاع میں جرائم نام کی چیز نہیں تھی پختون اپنی روایات میں رہتے ہوئے تمام کام کرتے تھے ہابرڈ وزیر اعظم پختونوں سے متعلق بیان پر معافی مانگیں پختونوں کو دہشت گرد کہنے پر شہداء کے وارثین میں بہت غم پایا جاتا ہے کیا کالعدم تنظیموں کے دفاتر پختونخوا میں ہیں کوئی ایک القاعدہ کا رہنماء قبائلی اضلاع میں نہیں مارا گیا نہ پکڑا گیا عمران خان کی معلومات کا اندازہ اس بات سے لگا لیں کہ وہ کہتے ہیں حقانی ایک قبیلہ ہے ،پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے سربراہ کی تقرری ہویا آرمی چیف، ڈی جی آئی ایس آئی یا میں چیف حکومت نے ہر جگہ تماشہ لگایا ،اگر عمران خان نے معافی نہ مانگی تو وزیر اعظم کے خلاف سپریم کورٹ میں جائیں گے ۔

سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ ہمیں وہ وزیر اعظم ملا ہے جو جس چیز کو ہاتھ لگاتا ہے وہ مٹی ہو جاتی ہے اس نے ملک کا بیڑہ غرق کر دیا ہے ان کا سے چھٹکارہ حاصل کرنا ضروری ہے ورنہ ملک تباہ کر دے گا اس حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانا بہت ضروری ہو گیا ہے ۔سید سبط الحسن بخاری نے کہا کہ ہم پارٹی کی تنظیم نو کرنے جا رہے ہیں اپنے ورکرز کو ساتھ لیکر چلیں گے اور پارٹی کو متحرک کریں گے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات