
شدت پسندی سب سے بڑا مسئلہ ہے، ریاست کی رٹ قائم کئے بغیر شدت پسندی سے چھٹکارا ممکن نہیں، فواد چوہدری
نکتہ نظر پیش کرنا ہر ایک کا حق ہے تاہم اسے زبردستی مسلط نہیں کیا جا سکتا، وفاقی وزیر اطلاعات کا انسٹیٹیوٹ آف پیس اسٹڈیز کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب
جمعہ 19 نومبر 2021 00:07
(جاری ہے)
چوہدری فواد حسین نے کہا کہ قانون کی عمل داری یقینی بنانا ریاست کی ذمہ داری ہے، ریاست کا کنٹرول ختم ہو تو جتھے قانون اپنے ہاتھ میں لے لیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور ریاست شدت پسندی کا مقابلہ کرنے کے لئے مکمل طور پر تیار ہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان صوفیوں کی سرزمین اور درگاہوں کا مسکن تھا، یہاں ایک دوسرے کو مان کر چلنے والے لوگ تھے، تین سو سال پہلے کا پنجاب اور خیبر پختونخوا دیکھیں تو یہاں مذہبی شدت پسندی کبھی تھی ہی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ سیاسی وجوہات کی بنائ پر یہاں ایسا عنصر تشکیل پایا جس کے نتیجے میں پاکستان اس بڑے خطرے سے دوچار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں سکولوں اور کالجوں میں ایسے اساتذہ بھرتی ہوئے جنہوں نے انتہائ پسندی کو فروغ دیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اسلام اعتدال اور امن کا درس دیتا ہے، جو شخص سیرت النبیؐ کو سمجھتا ہے وہ کس طرح شدت پسند ہو سکتا ہی چوہدری فواد حسین نے کہا کہ نرم رویوں کے لئے ماحول کی ضرورت ہے، اگر ہم ماحول نہیں دے سکتے، عام آدمی کی زندگی کا تحفظ نہیں کر سکتے، کوئی دوسرا نکتہ نظر نہیں آ سکتا تو سافٹ چینج کیسے ممکن ہی انہوں نے کہا کہ مولانا حسن جان کو یہ فتویٰ دینے پر شہید کر دیا گیا کہ خودکش حملے اسلام میں جائز نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کی تبلیغ توازن پر مبنی ہے، اسلامی تعلیمات کی تشریح کرنے والے فیصلہ کرتے ہیں کہ کس فلسفے کی کیا تعبیر ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ نے مقامی لاء انفورسمنٹ نظام قائم کیا تھا، ہم نے وہ نظام تو ختم کر دیا لیکن اس کا متبادل نظام نہیں لا سکے، اس نظام کے تین بڑے ستون چوکیدار، نمبردار اور تھانیدار تھے، نمبردار کا انسٹیٹیوشن ختم ہونے سے چوکیدار کا نظام ختم ہو گیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ دیکھی جائے تو مذاکرات وزیراعظم یا وزیر داخلہ نہیں بلکہ تھانیدار کرتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جو ریاست قانون کی عمل داری نہ کروا سکے، اس کی بقائ پر بہت جلد سوالات اٹھتے ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ نکتہ نظر کا فیصلہ سوسائٹی نے کرنا ہے۔ جب تک ہم قانون کی عمل داری کو یقینی نہیں بنائیں گے اور ریاست کی رٹ نہیں قائم کریں گے، شدت پسندی کے لئے کوئی نرم رویہ نہیں آ سکتا۔مزید اہم خبریں
-
جنسی زیادتی کا بطور دہشت گردی اور جنگی ہتھیار کے استعمال میں اضافہ، رپورٹ
-
شام: حالیہ فرقہ وارانہ تصادم ممکنہ جنگی جرائم، یو این تحقیقاتی کمیشن
-
غزہ: امداد کی ترسیل پر اسرائیلی رکاوٹیں جاری، بھوک سے 235 افراد ہلاک
-
لاہور میں موٹرسائیکل سوار لڑکی پر نامعلوم شخص کا تشدد
-
ملک میں کبھی بھی سیاسی تبدیلی سے معاشی پالیسی میں تبدیلی نہیں آنی چاہیئے
-
ابو کے لاڈلے کو 2 انٹرویو دینے پر ایوارڈ دے دیا گیا
-
عمران خان قوم کا عظیم لیڈر ہے ،پی ٹی آئی کیلئے ان کی رہائی سب سے بڑھ کر ہے
-
گلگت بلتستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں میں مزید اضافہ
-
برج خلیفہ پر پاکستان کا پرچم آویزاں کر دیا گیا
-
قوم کی آزادی کو جاگیرداروں، وڈیروں، بیوروکریسی اور جرنیلوں نے سلب کررکھا ہے
-
معیشت کو آئی ایم ایف اور سود سے آزاد کرکے ہی خود انحصاری کی منزل حاصل کی جاسکتی ہے
-
معرکہ حق کی فتح سے پوری دنیا جان چکی کہ بنیان مرصوص کا مطلب کیا ہوتا ہے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.