Live Updates

اس وقت پنجاب میں سول مارشل لا نافذ ہی:فیاض الحسن چوہان

جمعہ 17 جون 2022 23:08

اس وقت پنجاب میں سول مارشل لا نافذ ہی:فیاض الحسن چوہان
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 جون2022ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین و سابق وزیر اعظم عمران خان کے میڈیا ایڈوائزر و سابق صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ اس وقت پنجاب میں سول مارشل لا نافذ ہے سپریم کورٹ پنجاب کے گھمبیر اور غیرقانونی معاملات کا فوری نوٹس لے موجودہ صورتحال میں اسمبلیاں فوری طور پر تحلیل کرکے شفاف اور غیرجانبدرانہ انتخابات کروائے جائیں نیشنل سکیورٹی کونسل کے دو اجلاسوں میں بیرونی مداخلت کا اعتراف کیا گیا لیکن معاملات ٹھنڈے ہونے کی2ماہ بعد آئی ایس پی آر نے پھر پنڈوڑہ باکس کھول دیاحالانکہ حکومت کے خلاف نہ سہی لیکن عوام کے خلاف تو بہت بڑی سازش ہوئی ہے تحریک انصاف پہلے دن سے بیرونی مداخلت کے معاملے پر اپنے ویژن پر قائم ہے اور ہمارا شروع سے مطالبہ ہے کہ اس حوالے سے اعلی سطح کا تحقیقاتی کمیشن بنایا جائے تحریک انصاف کی حکومت نے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کے لئے ایف اے ٹی ایف کی تمام شرائط پوری کر کے باقاعدہ قانون سازی کی موجود امپورٹڈ حکومت اب یہ کریڈٹ لیناچاہتی ہے حالانکہ موجودہ غیرقانونی و غیرآئینی حکومت نے اس حوالے سے قانون سازی کی مخالفت کی تھی ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اپنے سیکریٹریٹ میں پریس کانفرنس کے دوران کیا فیاض چوہان نے بحثیت میڈیا ایڈوائزراپنی تعیناتی پر عمران خان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ16سالہ رفاقت کے صلہ میں عمران خان نے جو اعتماد کیا اس پر پورا اترنے کے لئے اپنی تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لائوں گا پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ 2018میں سابقہ نااہل حکومت کی نااہلی کی وجہ سے پاکستان کو گرے لسٹ میں ڈالا گیا تھا لیکن تحریک انصاف کی حکومت نے اپنے دور میںایف اے ٹی ایف کی تمام شرائط پوری کر کے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کیا اور باقاعدہ قانون سازی کی اور اب جلد قوم بڑی خوشخبری سنے گی انہوں نے کہا کہ اب موجود امپورٹڈ حکومت کی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب اور وزیر مملکت برائے خارجہ حنا ربانی کھر اب یہ کریڈٹ موجودہ حکوت کو دینا چاہتی ہیں حالانکہ موجودہ غیرقانونی و غیرآئینی حکومت نے اس ھوالے سے قانون سازی کی مخالفت کی تھی انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے میں موجودہ حکومت کا کوئی کردار نہیں ہے پنجاب کی موجودہ صورتحال کو انتہائی مخدوش قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اڑھائی ماہ سے پاکستان میں آئین پاکستان کی جگہ آئین شریفیہ نے لے رکھی ہے جس کے تحت آل شریف جب اور جس وقت چاہے اپنی خواہشات پوری کر لیتے ہیں 16اپریل کے بعد وزیراعلی کے انتخاب سے لے کر حلف برداری تک گورنر برطرفی تک پارلیمانی تاریخ کی بدترین مثالیں موجود ہیں وزیراعلی ابن وزیراعظم نے اپنی خوشنودی کے لئے لاقانونیت ، مہنگائی اور انتظامی بدحالی کابازار گرم کر رکھا ہے 16اپریل کو جس طرح پنجاب میں پولیس گردی کی گئی اور پھر 25مئی کو حقیقی آزادی مارچ ناکام بنانے کے لئے پنجاب میں اپوزیشن کے ہررکن اسمبلی کے گھروں پر چھاپے مار کر چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیاحالانکہ ہمارا صرف ایک ہی مطالبہ تھا کہ آئی جی اورچیف سیکریٹری پنجاب پارلیمان کے ماتحت ہیں اور انہیں پنجاب اسمبلی میں آکر جواب دینا چاہئے تھالیکن حمزہ شہباز نے یہ طے کر رکھا ہے کہ آئین کے متقاضی کوئی کام نہیں کرناانہوں نے کہا کہ ایک نان ممبر ہونے کے باوجود عطا تارڑ کو اسمبلی میں بٹھانا اور پھر اس کی طرف سے پوری اسمبلی کو انگلی دکھانا پنجاب اسمبلی کو گالی دینے کے مترادف ہے یہ گالی صرف اپوزیشن ارکان کو نہیںبلکہ حمزہ شہباز کو دی گئی انہوں نے کہا کہ آئین و قانون کے تحت قومی اسمبلی اور سینٹ کے علاوہ کسی بھی صوبائی اسمبلی میں وزرائے اعلی کے معاونین خصوصی اور مشیروں کو اسمبلی میں بیٹھنے کی اجازت نہیںانہوں نے کہا سپیکر کی موجودگی میں اجلاس بلا کر ڈپٹی سپیکر سے صدارت کروانا بھی غیرآئینی تھا اجلاس بلانا گورنر کا جبکہ اجلاس کا التواء سپیکر کا اختیار ہے ایوان اقبال میں غیرقانونی اجلاس بلا کر بجٹ منظور کروایا گیا اب پنجاب حکومت چوہدری پرویز الٰہی کے خلاف مقدمہ درج کروا رہی ہے اس وقت پنجاب اسمبلی میں سول مارشل لاء نافذ ہے پورے پنجاب میں صرف وزیراعلیٰ کا حکم چل رہا ہے انہوں نے کہا کہ موجود حالات میں لاہور ہائی کورٹ کی اہم ذمہ داری تھی لیکن ہمیں ہائی کورٹ سے انصاف نہیں ملا ہم جس معاملے میں عدالت سے رابطہ کرتے ہیں عدالت معاملہ غیرضروری التواء میں ڈال دیتی ہے الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے پانچ ممبران کو الیکشن سے روک رکھا ہے لیکن ہائی کورٹ ہماری بات سننے کے لئے تیار نہیںانہوں نے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے اپیل کی کہ سپریم کورٹ پنجاب کے گھمبیر اور غیرقانونی معاملات کا فوری نوٹس لے انہوں نے کہا کہ وفاقی بجٹ سے پہلے حکومت نے اکنامک رپورٹ کے جو اعداد و شمار پیش کئے وہ من و عن ہماری حکومت کے معاشی اقدامات کا اعتراف ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ موجودہ صورتحال میں اسمبلیاں فوری طور پر تحلیل کرکے شفاف اور غیرجانبدرانہ انتخابات کروائے جائیںایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نیشنل سکیورٹی کونسل کے دو اجلاسوں میں بیرونی مداخلت کا اعتراف کیا گیا اب جب معاملات تھوڑے ٹھنڈے ہوئے تو دوماہ بعد آئی ایس پی آر نے پھر پنڈوڑہ باکس کھول دیاانہوں نے کہا کہ حکومت کے خلاف نہ سہی لیکن عوام کے خلاف تو بہت بڑی سازش ہوئی ہے دو ماہ کے اندر مہنگائی میں دو سو فیصد اضافہ ہو چکا ہے انہوں نے کہا کہ اوآئی سی وزراء خارجہ کانفرنس کی وجہ سے ہم بیرونی مداخلت پر وقتی خاموش رہے لیکن ہمارا شروع سے مطالبہ ہے کہ اس پر اعلی سطح کا تحقیقاتی کمیشن بنایا جائے
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات