Live Updates

عمران خان اگر مگر چھوڑیں ، اسمبلیاں تحلیل کرنے کا اعلان کریں، ہم انتخاب میں ان کا بھرپور مقابلہ کریں گے۔ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان کی میڈیابریفنگ

جمعہ 9 دسمبر 2022 20:37

عمران خان اگر مگر چھوڑیں ، اسمبلیاں تحلیل کرنے کا اعلان کریں، ہم انتخاب ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 دسمبر2022ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر و وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان اگر مگر چھوڑیں ، اسمبلیاں تحلیل کرنے کا اعلان کریں، ہم انتخاب میں ان کا بھرپور مقابلہ کریں گے ، امیدواروں کے چنائو کے لئے کمیٹیاں تشکیل دیدی گئی ہیں جو ہر حلقے سے دو ، دو امیدوار نامزد کر کے سفارشات بھجوائیں گی ،سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کی وطن واپسی کے موقع پر بھرپور استقبال کے لئے بھی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں،ڈیلی میل کی معذرت کے بعد عمران خان اور ان کے چیلے پوری قوم سے معافی مانگیں،عمران خان کے خلاف جو ثبوت سامنے آ چکے ہیں اب مزید کوئی چیز باقی نہیں رہ گئی اس لئے چیئرمین نیب کو آئین و قانو ن کے مطابق متحرک کرنا چاہیے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میں مسلم لیگ (ن) پنجاب کے اعلی سطحی اجلاس کے بعد عظمی بخاری ا ور رانا ارشد کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا ۔ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ایک جھوٹے کیس میں شریف فیملی کے تمام اراکین ، ان کی خواتین کو بے گناہ عدالتوں میں گھسیٹا گیا لیکن ڈیلی میل کی معذرت کے بعد میں شریف فیملی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں ، اللہ تعالی نے نے شریف فیملی پر خاص کرم کیا ہے کہ ان کی بے گناہی کے ثبوت دنیا سے آرہے ہیں اورایسی جگہوں سے آرہے ہیں جن کی شہادت کو نہ صرف دنیا تسلیم کرتی ہے بلکہ ہمارے مخالفین خصوصا عمران خان نیازی وہ خود بار بار اس بات کودہرا تے ہیں کہ یورپ کے اداروں کے سامنے کوئی چھوٹا یا بڑا نہیں ہے ،وہاں پر میرٹ ہے، اس میرٹ نے شریف فیملی پر گھنائونے الزامات لگائے تھے ۔

انہی اداروں نے شریف خاندان پر لگائے گئے الزامات پر معافی مانگی ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی چیئر مین عمران خان نے کہا تھا کہ سیلاب زدگان کے لئے جو امداد یاگرانٹ برطانیہ نے دی اس میں کرپشن کی گئی، یہ اتنا گھنائونا الزام تھا جس میں وزیر اعظم محمدشہباز شریف ان کی حکومت اور ان کے فیملی ممبران کوملوث کیا گیا ، اس الزام کا ڈیلی میل پانچ مرتبہ ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہا اور اس کے بعد انہوں نے تسلیم کیا کہ ہم سے غلطی ہوئی ہم نے غلط الزام لگایا ، بتایا جائے یہ غلطی کس نے کرائی تھی ۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ڈیلی میل کے نمائند وں کو پاکستان بلایا گیا ، سابق وزیر اعظم عمران خان نے خود ان سے ملاقات کی اورجعلی دستاویزات ان کے حوالے کئے ، شہزاد اکبر نے باقاعدہ جیل میں لوگوں سے ملوایا اور پورا ڈرامہ کیا ،انہوں نے ڈیلی میل کے نمائندے مسٹر روز کو چکمہ دیا اور وہ ان کی باتوں میں آگیا۔انہوں نے کہا کہ یہ ملک کے خلاف ایسی گھنائونی سازش تھی کہ اس کے بعد کوئی پاکستان کو امداد یا گرانٹ نہ دے ۔

وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے اسی وقت ڈیلی میل کو نوٹس دیااور اس کے بعد پانچ مرتبہ ڈیلی میل نے وقت لیا لیکن کوئی ثبوت پیش نہ کر سکے ۔انہوں نے مزید کہاکہ پی ٹیٰ آئی نے القادر ٹرسٹ کیس میں پچاس ارب روپے کا قومی خزانے کو ٹیکہ لگایا ، پانچ ارب روپے کی پراپرٹی فرح گوگی اور بشری بی بی کے نام کرائی اور دو ارب روپے خود لے کر رفو چکر ہو گیا ۔

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ میں مطالبہ کرتا ہوں کہ عمران خان اور ان کے حواری شریف فیملی سے نہیں بلکہ پوری قوم سے معافی مانگیں ، وہ پاکستان کی ریاست اور عوام سے معافی مانگیں کہ انہوں نے اتنا گھنائونا فعل کیا، انہوںنے شریف فیملی کو تو نقصان پہنچانے کیلئے جو کچھ کیا ملک کو نقصان پہنچانے سے بھی گریز نہیں کیا،پوری قوم کو ان مکرو چہروں کی شناخت اب ہو جانی چاہیے ، عمران خان نے انتقامی سیاست کرتے ہوئے اپنے مخالفین پر جھوٹے مقدمات بنائے۔

ا نہیں نہ ملک نہ عوام اور نہ اداروں کا خیال تھا۔انہوںنے کہاکہ میں پاکستان کے عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ ان چہروں کو پہچانیں ، یہ جعلساز ہیں، عمران خان ایسا انسان ہے جس نے ساری زندگی یہی کچھ کیا ہے ،اس نے ملک کو نا تلافی نقصان دیا ہے اس کے پیش نظر اس کی شناخت کریں اس کا ادراک کریں ورنہ یہ بندہ اس ملک اور قوم کو کسی حادثے سے دوچار کر دے گا ،اس کی مثالیں دنیا میں موجود ہیں کہ کسی قوم نے غلطی کی اورفراڈیے کے پیچھے لگی تو اس نے اس قوم کو غلامی کی دلدل میں دھکیل دیا اور وہ صدیوں پیچھے جا پڑی، اگر اس کی صحیح شناخت نہ کی گئی تو یہ بھی خدانخواستہ ملک کو حادثے سے دوچار کر دے گا ۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ اس کی بے شرمی اور انتقام پر مبنی کارروائیاں واضح ہوچکی ہیں ،قدرت اس سے متعلق اور کیا دکھائے گی،اگر ہم قومی شعور کا مظاہرہ نہیں کریں گے ۔ عمران خان توشہ خانہ کیس میںبے نقاب ہو چکے ہیں ، اب رسیدیں بھی جعلی ثابت ہو گئی ہیں،اس نے دوست ممالک سے تحائف لئے اور اونے پونے داموں فروخت کئے ،جس طرح سے خدا نے اسے بے نقاب کیا ہے، یہ اپنے اوپر الزامات کے جوابات دینے کی پوزیشن میں نہیں ۔

اب ایک گھڑیوں کی ویڈیو سامنے آئی ہے ، زلفی بخاری ایک گھڑی کی فروخت سے انکاری ہے اور کہتے ہیں میرا اس گھڑی سے تعلق نہیں ہے ، آپ کا کسی اور گھڑی سے تعلق ہوگا، آپ نے ایک گھڑی نہیں بیچی پورا توشہ خانہ لوٹ لیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مرشد کے جو چیلے تھے ان کے گھروں میں نوٹ گننے والی مشینیں موجود تھیں ، یہ ٹھیکیداروں سے نیٹ کیش لیتے رہے ، ان کی کرپشن کا احاطہ نہیں کیا جا سکتا۔

انہوںنے کہا کہ لوگ کہتے ہیں اس پر کاروائی کریں لیکن ہمارا ماننا ہے کہ یہ کارروائی کسی حکومت کا معاملہ نہیں ہوتا ہے، حکومت کا کام ہے قانون سازی کرے ا ور غیر جانبدار لوگوں کو اداروں میںلگائے ۔انہوں نے مزید کہا کہ نیب کے قانون کو بہتر کر دیا گیا ہے تاکہ وہ کسی کے خلاف انتقامی کارروائی کے لئے استعمال نہ ہو ، ہم نیب کو کنٹرول نہیں کر رہے ، ایک دیانتدار آدمی کو نیب کا چیئرمین لگا یا گیا ہے ،احتساب نیب کا کام ہے ، یہ حکومت کا کام نہیں ہے ،یہ حکومت کا کام ہونا بھی نہیں چاہیے ۔

چیئرمین نیب سے مطالبہ کرتا ہوں کہ ان کے خلاف سخت تادیبی اور احتسابی عمل کرنا چاہیے ، عدالتیں آزاد ہیں، نیب آزاد ہے اس کے مطابق جوکارروائی بنتی ہے وہ ہونی چاہیے ۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پنجاب میں صوبائی اسمبلی کا انتخاب لڑنے اور اس کی بھرپور تیاری کا فیصلہ کیا گیا ہے ، ہم پنجاب کو تین حصوں میں تقسیم کر کے ڈویژن اور ڈسٹرکٹ کے صدور ،جنرل سیکرٹریز اور سینئر پارلیمنٹرینز پر مبنی کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں یہ کمیٹی دو ہفتوں میں ہر صوبائی حلقے میں پورے تجزیے کے بعد جوامیدوار انتخاب لڑنا چاہتے ہیں، ٹکٹ ہولڈرز ہیں، موجودہ اراکین اسمبلی ہیں ان کو ملنے کے بعد اتفاق رائے پیدا کریں گے اور ہر حلقے سے دو ،دو امیدواروں کو نامزد کر کے نام بھجوائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ ہر صوبائی حلقے میں یونین کونسل کے صدر اور سیکرٹری تک سے بھی کہوں گا وہ اس میں حصہ لیں ایسے امیدوار کو سامنے لائیں جو ہر قیمت پر وہاں پر پارٹی کے لئے انتخاب کے لئے مضبوط امیدوار تصور ہو۔ ہم اس انتخاب میں بھرپور کامیابی حاصل کریں گے۔انہوںنے کہا کہ میںچیلنج کرتا ہوں کہ عمران خان اگر مگر کو چھوڑیں، اسمبلی توڑیں،آج ہی اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری گورنر کو بھیجیں، میں آج ہی منظور کروا لوں گا ۔

انہوںنے 25 مئی سے 26 نومبر تک سات ماہ بھرپور کوشش کی، ملک کو سیاسی عدم استحکام سے دوچار کیا جائے، پوری قوم کو دھمکیاں دیں،میں نے تو عمران خان کا انتظار کیا لیکن آپ کو اسلام آباد میں جلسہ کرنے کی جرات نہیں ہوئی،آپ نے کہا تھا انسانوں کاسمندر ہوگا سمندر کا جو حشر ہوا وہ سب نے دیکھ لیا ،آپ نے مایوسی میں اعلان کیا ہے اب اس پر عملدرآمد کریں، کبھی بیس اور کبھی تیس تاریخ دیتے ہیں ، آپ اسمبلی توڑیں ہم تیار ہیں ،اسی انتخاب میں فیصلہ ہوگا۔

رانا ثنا ء اللہ نے کہا کہ عمران خان سمجھ بیٹھے ہیں کہ میری مقبولیت ہے میں نے جیتنا ہے آپ کو لگ سمجھ جائے گی آپ کوشکست سے دوچار کریں گے۔وفاقی وزیر نے مزید بتایا کہ سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف کے استقبال کی تیاریاں بھی شروع کر دی ہیں، یونین کونسل کی سطح تک کمیٹیاں بنیں گی ،کارکن اپنی یونین کونسل کے ناموں کے بینرز کے ساتھ استقبال کے لئے لاہور پہنچیں گے اور وہ استقبال بھی انتخابات کا فیصلہ بھی کر دے گا۔

جب انتخابات کی تاریخ کا اعلان ہوگا پارٹی کی درخواست ہوگی کہ محمد نواز شریف پارٹی کو لیڈ کرنے کے لئے تشریف لائیں گے،نو ڈویژن ہیں جلسوںکے نتائج سے اندازے واضح ہو جائیں گے کہ کسی کو کسی قسم کا ابہام نہیں رہے گا۔انہوںنے کہا کہ عمران خان بنیادی طور پر ملک کو سیاسی عدم استحکام سے دوچار کرنے کے لئے بھرپور طریقے سے ذاتی انا کی تسکین کے لئے کام کر رہے ہیں ،ہم نے پہلے بھی آپ کا سامنا کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس حق میںنہیںہیں کہ اسمبلیاں تحلیل ہوں ، ہم چاہتے ہیں آئین و قانون کے تحت اسمبلیوں کی مدت پوری ہونی چاہیے ، آپ کی گیدڑ بھبھکیوںکو قبول نہیں کرتے، اگر مگر چھوڑیں اسمبلی توڑیں۔رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ عام انتخابات اکتوبر میں ہی ہونگے،اگر پنجاب اسمبلی اور خیبر پختوانخواہ اسمبلیاںٹوٹتی ہیں تو انکا انتخاب نوے دن میں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ مہنگائی اور معاشی بحران میں عمران خان نے ملک کو ڈبویا ہے،ہم نے انہیں پیشکش کی جیسے میثاق جمہوریت ہوا ایسے ہی معیشت کے لئے میثاق معیشت کریں، وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار معیشت کو بحران سے نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں،اس حوالے سے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو بھی بریف کیا گیاہے ، انہیں کہا ہے کہ جو ملک کے ڈیفالٹ کی مہم چلائی جارہی ہے وہ غلط ہے،انہوںنے بھی اس کی تائید کی ہے،اگر اتفاق رائے ہوتا ہے تو یہ ملک و قوم کے لئے بہتر ہوگا۔

انہوںنے کہا کہ پانامہ سابق وزیر اعظم نوازشریف کی حکومت کے خلاف شیطانوں کا پراجیکٹ تھا اور مقصد حاصل کیا گیا،مہنگائی کی لہر اور معیشت جس حالت کو پہنچی ہے ، آئی ایم ایف نے جو حشر کیا ہے جو مطالبے کئے ہیں اور ہم سے پورے کرائے ہیں اس میں ہمارا کوئی عمل دخل نہیں ،ہم نے نہ معاہدہ کیا نہ معیشت کی تباہی کی ، جب ملک ڈیفالٹ پر جا پہنچا تو ہمارے اوپر ذمہ داری آئی اور ہم ملک کو اس مشکل حالت میں چھوڑ کر کہاں جاتے ،ہم قریہ قریہ گلی گلی جائیں گے عوام کے سامنے حقیقت رکھیں گے ، اپنی بے گناہی اور الزامات کی بھی بات کریں گے ۔ abd/rmn
Live بشریٰ بی بی سے متعلق تازہ ترین معلومات