Live Updates

شہید بھٹو ملک كو ایک عالمی قوت بنانے جا رہے تھے مگر اسے راستے سے ہٹا دیا گیا ، بینظر بھٹو شہید كو قتل کیا گیا ، آج تک ہم انصاف کا انتظار کر رہے ہیں ،وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا گمبٹ میں ہیلتھ سٹی سنگ بنیاد تقریب سے خطاب

بدھ 5 اپریل 2023 22:35

شہید بھٹو ملک كو ایک عالمی قوت بنانے جا رہے تھے مگر اسے راستے سے ہٹا ..
سکھر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 اپریل2023ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین و وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ شہید بھٹو ملک كو ایک عالمی قوت بنانے جا رہے تھے مگر اسے راستے سے ہٹا دیا گیا ، بینظر بھٹو شہید كو قتل کیا گیا ، آج تک ہم انصاف کا انتظار کر رہے ہیں ۔ وه رانی پور کے قریب گمبٹ میں ہیلتھ سٹی کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔

چئیرمین پاکستان پیپلز پارٹی و وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بدھ کو گمبٹ میں پاکستان کے پہلے پھیپڑوں کی پیوندکاری کے شعبے کا افتتاح اور ملک کی پہلی ہیلتھ سٹی اور ادویات کے یونٹ کا سنگ بنیاد رکھ دیا ہے۔ پیر عبدالقادر شاہ جیلانی انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس گمبٹ میں نئے منصوبوں کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ حکومتِ سندھ نے ایک عالمی معیار میڈیکل انفراسٹرکچر کھڑا کردیا ہے، جو دیگر صوبوں سے بہت آگے ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گمبٹ انسٹیٹیوٹ صوبائی نہیں بلکہ حقیقی معنوں میں ایک قومی ادارہ ہے، جہاں دیگر صوبوں کے علاوہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے مریض بھی علاج کے لیے آتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ اور حکومتِ سندھ کی اتنی کردار کشی کی گئی ہے، کہ لوگوں کو گمبٹ جیسے اداروں کے قیام اور کارکردگی پر بھی اعتبار ہی نہیں آتا۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اگر سیاسی جماعتوں کو اسپیس دیا جاتا اور نفرت، تقسیم و گالی کی سیاست کے بجائے ڈلیوری، نظریے اور منشور کی سیاست کی بنیاد پر مقابلہ ہوتا، تو یہ ملک و قوم کے لیے مفید تھا۔

انہوں نے کہا کہ افسوس ہے کہ یہاں طاقتور طبقے نے ہر نسل کے ساتھ کھیلا ہے۔ انہوں نے تاریخی حوالے دیتے ہوئے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو ملک کو عالمی قوت بنانے جا رہے تھے اور ان کے دور میں دنیا کے آگے ایک ایسا پاکستان تھا جو بڑی بڑی طاقتوں کے درمیان صلح کرواتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جب شہید محترمہ بینظیر بھٹو وزیراعظم تھیں، تو دنیا کے وزرائے اعظم اور صدور پاکستانی وزیراعظم کے پیچھے دوڑتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ جب شہید محترمہ بینظیر بھٹو ملک کی قیادت کر رہی تھیں، تو ہیلری کلنٹن جیسی شخصیات بھی ان کا ایک سگنیچر لینے کے لیے قطار میں کھڑی ہوکر انتظار کرتی تھیں۔ پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری ملک کے سب سے زیادہ طاقتور سویلین صدر تھے، لیکن انہوں نے اپنے تمام اختیارات پارلیمان کودیے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری جو پاکستان کی معیشت کا سنگ میل ہے، اس کی کی بنیاد صدر آصف علی زرداری نے رکھی تھی۔

تاریخی پسمنظر پیش کرنے کے بعد پی پی پی چیئرمین نے سوال کیا کہ ان تمام خدمات کے جواب میں انہیں کیا دیا گیا؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اِن ہی عدالتوں نے قائدِ عوام کو پھانسی کی سزا دی اور آج تک کسی کو خیال نہیں آیا کہ قائدِ عوام سے انصاف کرے۔ پورے پاکستان کو لیکچر دیتے ہیں کہ کون کرپٹ اور کون سسیلین مافیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے بعد، میں خود ان ہی عدالتوں میں جا کر درخواست دی کہ میں قائدِ عوام کا نواسہ ہوں، آپ کے سامنے زیرالتویٰ صدارتی ریفرنس کا حصہ بننا چاہتا ہوں اور آپ کیس سنو۔

آج تک کسی جج نے شہید ذوالفقار علی بھٹو کا کیس نہیں سنا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو بھی شہید ہوگئیں، لیکن آمروں سے مِل کر ملک پر حکومت کرنے والے ججز نے انصاف نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ آج سابق اسٹیبلشمینٹ سمیت سب تسلیم کرتے ہیں کہ انہوں نے آئین و جمہوریت پر ڈاکہ مارکر غیرآئینی طریقے سے عمران خان کو قوم پر مسلط کیا۔

پی پی پی چیئرمین نے خبردار کیا کہ تخت لاہور کی لڑائی پورے ملک کو ڈبو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے سسٹم کو چلانے اور اس امید پر شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے کیس اور نہ ہی قائدِ عوام کے عدالتی قتل کے معاملے پر انصاف نہ دینے پر بھی کبھی سخت الفاظ استعمال نہیں کیے کہ شاید خود سوچیں۔ لیکن اب میں سمجھتا ہوں کہ صرف شریف ہو کر سیاست کی تو ہماری آنے والی تین اور نسلیں بھی قائدِ عوام اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے لیے انصاف کا مطالبہ کرتی رہیں گی۔

چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی ایک جمہوری و نظریاتی پارٹی ہے اور منشور کی سیاست کرتی ہے، لیکن ہم اب پردہ نہیں رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ پاکستان کو ون یونٹ بنانے کا پلان، اٹھارویں ترمیم کو رول بیک کرنے، اور صوبوں کے حقوق سلب کرنے کا پلان جو سلیکٹڈ کے نام پر ہم پر مسلط کیا گیا، آج بھی اسی ڈاکٹرائین کے چاہنے والے ہر ادارے میں موجود ہیں۔

جب ہم نیوٹرل نیوٹرل کھیل رہے تھے، وہ اپنے خان کے لیے سازشیں پکا رہے تھے۔ انہوں واضح کیا کہ ہم پاکستان کے عوام کے سامنے اس ٹولے کی سازش کو بے نقاب کرنے کے لیے تیار ہیں۔ پی پی پی چیئرمین نے وزیراعلیٰ سندھ کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ حکومتِ سندھ اپنے عوامی مینڈیٹ کے تحت اپنی ذمہ داریاں اور کام جاری رکھے۔ انہوں نے کہا کہ وہ خود تخت لاہور میں بیٹھ کر غیر جمہوری قوتوں اور کٹھ پتلیوں کو جواب دیں گے۔ اس موقعے پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، وفاقی وزیر سید خورشید شاہ، سابق وزیراعلیٰ قائم علی شاہ اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات