پہلے کوئی اور سلیکٹڈ تھا اب کوئی اور بننے جا رہا ہے

ن لیگ پی پی کی اتحادی تھی، تکہ بوٹی ساتھ کھاتے تھے، 10 مرتبہ انھوں نے ملک کا بیڑا غرق کیا اب پھر حکومت مانگ رہے ہیں، فیصل واوڈا کی گفتگو

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری پیر 27 نومبر 2023 21:39

پہلے کوئی اور سلیکٹڈ تھا اب کوئی اور بننے جا رہا ہے
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 نومبر2023ء) پی ٹی آئی کے سابق رہنما فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ پہلے کوئی اور سلیکٹڈ تھا اب کوئی اور بننے جا رہا ہے۔ انہوں نے نجی ٹی وی چینل اے آر وائے نیوز کے پروگرام میں پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ن لیگ پی پی کی اتحادی تھی، تکہ بوٹی ساتھ کھاتے تھے، 10 مرتبہ انھوں نے ملک کا بیڑا غرق کیا اب پھر حکومت مانگ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج الیکشن کیلئے یہ دونوں جماعتیں ایک دوسرے کیخلاف ہو گئی ہیں۔ ووٹ لینے کیلئے سب کا ایک ہی مؤقف ہے کہ ہم دکھی ہیں۔ پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف پہلے کس جرم میں نااہل ہوئے اب کیسے اہل ہونگے بحث ہونی چاہیے۔ ایک منظرنامہ پیش کردیا گیا ہے کہ مستقبل کا وزیراعظم کون ہوگا۔

(جاری ہے)

فیصل واوڈا نے کہا کہ نگراں سیٹ اپ میں چیزیں کنٹرول ہورہی ہیں، اسمگلنگ روک دی گئی ہے۔

پاکستان کے انتخابات پی آئی اے کی پرواز کی طرح ہیں۔ پی آئی اے کی پروازیں بھی تاخیر کا شکار ہوتی رہتی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ انتخابات سوٹ کرتا ہے نہیں کرتا، فرمائشی پٹیشنز لگیں گی۔ انتخابات کا دارومدار سیکیورٹی کی صورتحال پر بھی ہوگا فیصل واوڈا نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت سیکیورٹی تھریٹس بہت زیادہ ہیں۔ تماشے کے تحت ہی انتخابات ہونے ہیں تو لاش جیسی صورتحال ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ لوگ نواز شریف کی نااہلی ختم ہوتے بھی دیکھیں گے۔ آئین کی آڑ میں ہی ملک میں سب کچھ ہو رہا ہے۔ فیصل واوڈا نے کہا کہ ہم بھی کہہ رہے ہیں کہ آئندہ اتحادی حکومت بننے جارہی ہے۔ شفاف الیکشن کبھی ہوئےتھے نہ اس مرتبہ ہوں گے۔ نگراں حکومت کا ڈرامہ کیوں کررہےہیں، شہباز شریف کو وزارت دے دیں۔ انھوں نے کہا کہ ملک کی سمت عدالتی ڈھانچہ ٹھیک کرسکتا ہے، جس کی لاٹھی اس کی بھینس ہے، اےسی ڈی سی استعمال ہوتے ہیں۔

جو لوگ ڈالر اور سونا جمع کرکے بیٹھے ہیں ان کو نقصان ہونے والا ہے۔ ڈالر اور سونے کی ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کیخلاف ڈنڈا چلنے والا ہے۔ ادھر پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ نوازشریف نے 2014 میں سلوگن دیا تھا ، ووٹ کو عزت دو، کیا اب دے رہے ہیں، آپ کے لوگ تو کہہ رہے ہیں کہ ہم اسٹیبلمشنٹ کے لوگ ہیں، ن لیگ والے پھر چیئرمین پی ٹی آئی کو کیوں برا کہتے ہیں ۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو وزیر اعظم کے امیدوار ہیں،آصف زرداری نے جو کہا اسے سمجھنے کی ضرورت ہے، پارٹی کا فیصلہ سی ای سی کرتی ہے، بعض تناظر میں آصف زرداری نے ایسا کہا ہے کہ وہ امیدوار نہیں۔ خورشید شاہ نے مزید کہا کہ ہم نظریاتی سیاست کرتے ہیں، ہمارے لیڈرنے جو وعدے کیے وہ پورے کیے ، کوئی اور جماعت بتا دیں جس نے اپنے منشور پر عمل کیا ہو، ایم کیو ایم اقتدار میں رہی اب ووٹ کیلئے جا رہی ہے تو کچھ ڈرامہ تو کرے گی۔انہوں نے کہا کہ کراچی سے پشاور موٹر وے بننی چاہیے تھی ،سندھ میں ابھی تک موٹروے نہیں بنی۔