پاکستان سے دہشت گردی کا تقریباً خاتمہ کیا گیا تھا مگر عمران خان کے غلط فیصلے کا خمیازہ آج بھی قوم بھگت رہی ہے ، چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری

پیر 11 دسمبر 2023 22:24

پاکستان سے دہشت گردی  کا تقریباً خاتمہ کیا گیا تھا  مگر عمران خان کے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 دسمبر2023ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان سے دہشت گردی کا تقریباً خاتمہ کیا گیا تھا مگر سابق وزیر اعظم اور پی ٹی آئی کے سابق چیئرمین عمران کی جانب سے افغانستان میں موجود دہشت گردوں کو پاکستان کے قبائلی علاقوں میں واپس آنے کی دعوت دینے کےفیصلے کے بعد اس حوالے سے تمام تر جدوجہد اور آپریشنز بے اثر ہوگئے ۔

وہ وزارت داخلہ میں دیوار شہدا پر بے نظیر بھٹو کی تصویر آویزاں کرنے کے بعد نگران وزیر داخلہ میر سرفراز احمد بگٹی کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے ۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ اس فیصلے کے نتیجے میں آج پھر پاکستان میں دہشت گردی نظر آرہی ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ جو یہ پورا سلسلہ تھا اس کی تحقیقات ہونی چاہیے اور جو لوگ اس فیصلے میں ملوث تھے، ان سے پوچھ گچھ کرنی چاہیئے اور یقین دہانی کرنی چاہیے کہ مستقبل میں ایسے فیصلے دوبارہ نہیں کیے جائیں گے ۔

(جاری ہے)

چیئرمین پیپلزپارٹی بلال بھٹو زرداری نے کہا کہ شہیدوں نے دہشت گردی کاڈٹ کر مقابلہ کیا، مگر دہشتگردی کے سنگین مقدمات میں ملوث دہشت گردوں کو جیل سے نکالا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جب افغانستان میں ٹرانزیشن ہو رہا تھا، پارلیمان اور پاکستان کے عوام سے پوچھے بغیر ایک فیصلہ کیا گیا، جس کے تحت پاکستان میں موجود ایسے دہشت گرد قیدی جو دہشت گردی کے سنگین واقعات میں ملوث تھے ، انہیں پاکستان کی جیلوں سے نکالا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام، ریاست کو سوچنا چاہیے کہ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ ملک کو دہشتگردی سے پاک کرنے پالیسی اختیار کی گئی جس پر عملد رآمد کرکے اور مسلسل کوششوں کے بعد ہم نے ملک کو دہشت گردوں سے پاک کروایا، کیسے ممکن ہو اکہ راتوں رات ایسا یو ٹرن لیا گیا جس کے اثرات آج بھی پاکستان کے عوام بھگت رہے ہیں۔بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے مقبوضہ کشمیر سے متعلق فیصلے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ ایک بار پھر ثابت ہو گیا ہے کہ بھارت بین الاقوامی قوانین کو نہیں مانتا، اور دنیا کی طاقتوں کو سوچنا پڑے گا کہ کب تک وہ اپنے دوست کے اس قسم کے رویے کو قبول کریں گے، جہاں وہ عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی بار بار خلاف ورزی کر رہا ہے، بھارت کی پارلیمان یا عدالت ہو، وہ سلامتی کونسل کی قرارداد کو ’ری رائٹ‘ نہیں کرسکتے۔

جہاں تک اقوام متحدہ کی قراردادوں اور عالمی قوانین کا تعلق ہے، کشمیر ایک متنازع علاقہ ہے۔