Live Updates

’عمران خان کو بابر اعوان اور فواد چوہدری سے بچ کر رہنے کا کہا‘

کابینہ میں ہوتا تو محمد بن سلمان کی گھڑی بیچنے سے منع کرتا،اسمبلیاں نہ توڑنے کا مشورہ دیا اور عمران خان سے کہا تھا یہ آپ کی محفوظ جگہیں ہیں۔ معروف قانون دان نعیم بخاری کا انٹرویو

Sajid Ali ساجد علی پیر 25 دسمبر 2023 15:43

’عمران خان کو بابر اعوان اور فواد چوہدری سے بچ کر رہنے کا کہا‘
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 25 دسمبر 2023ء ) ملک معروف قانون دان نعیم بخاری نے کہا ہے کہ عمران خان کو بابر اعوان اور فواد چوہدری سے بچ کر رہنے کا کہا، اسمبلیاں بھی نہ توڑنے کا مشورہ دیا تھا۔ اے آر وائی نیوز کے صحافی نعیم اشرف بٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کیا بانی پی ٹی آئی عمران خان کو بابر اعوان کے بیک گراؤنڈ کا نہیں پتا تھا؟ میں نے اس وقت مشورہ دیا تھا کہ بابر اعوان اور فواد چوہدری سے بچ کر رہنا، القادر ٹرسٹ میں جب ٹرسٹی بدلے گئے تو میں کہتا تھا یہ نہ کریں، کابینہ میں ہوتا تو محمد بن سلمان کی گھڑی بیچنے سے منع کرتا، آج کابینہ والے کہتے ہیں ہمیں خط دکھایا نہیں گیا تو وہ اس وقت ہی اٹھ کر کھڑے ہو جاتے، وزرا میں اتنی جرات نہیں تھی کہ پوچھتے کس چیز پر دستخط کروا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

نعیم بخاری نے کہا کہ اس وقت عمران خان جیل میں ہے، مجھے ایک امیر آدمی نے کہا آپ کے تعلقات ہیں ہم چاہتے ہیں عمران خان جیل سے نکل کر ملک سے باہر آ جائے تو میں نےکہا نہیں یہ وقت نہیں ورنہ پی ٹی آئی ختم ہو جائےگی اسے جیل رہنے دیں، عمران خان کو اس عمل سے گزرنا چاہیئے، بھٹو کی طرح عمران خان بھی دلوں میں ہے، کچھ کرلیں لوگ ووٹ پی ٹی آئی کو دیں گے، نواز شریف کو اگر وہم ہے کہ گوالمنڈی میں پہلے کی طرح ووٹ پڑیں گے تو ایسا نہیں ہو گا، راجہ ریاض ن لیگ سے الیکشن لڑ رہا ہے، دیکھتا ہوں کتنے ووٹ پڑتے ہیں، پرویز خٹک بھی جیت کر دکھائے اور آئی پی پی کا چانس بھی صفر ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وزارت عظمیٰ کے آخری دن مجھے عمران خان نے کہا سپریم کورٹ میں کیا ہو رہا ہے جس پر میں نے ان سے کہا اپنے اٹارنی جنرل سے پوچھیں اور اٹارنی جنرل نے کہا وہ ڈپٹی سپیکر کے فیصلے کا دفاع نہیں کرے گا، وزراء کے سامنے مجھ سے بانی پی ٹی آئی نے پوچھا اب کیا کرنا چاہیئے؟ تو میں نے کہا تھا پہلے آپ دائیں بیٹھے تھے اب بائیں بیٹھ جائیں لیکن اسمبلی سے نہ نکلیں، میں نے پنجاب اور خیبرپختونخوا کی اسمبلیاں بھی نہ توڑنے کا مشورہ دیا اور کہا تھا یہ آپ کی محفوظ جگہیں ہیں۔

سینئر قانون دان نے کہا کہ پانامہ کیس میں ایک پائی نہیں لی بلکہ اخراجات بھی خود کرتا تھا، نواز شریف کے خلاف پانامہ کیس 100 فیصد درست تھا، انہوں نے دو بار بتایا پیسے کہاں سے آئے اور دونوں بار ہی جھوٹ بولا، عدالت میں قطری خط پیش کر دیا، اس کیس میں جے آئی ٹی کی رپورٹ بڑی واضح تھی، وقت آئے گا کہ پانامہ کیس وہیں پر ہوگا، پاکستان میں سب کچھ ہو سکتا ہے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ رانا ثناء اللہ کے خلاف ہیروئن والے کیس میں ایک افسرآیا کہ یہ کیس آپ لے لیں، جس پر میں نے کہا احمق سجن سے دانا دشمن بہتر ہوتا ہے، یہ بھلا کیا کیس ہے، یہ تو کیس بنتا ہی نہیں، میں نے 10کروڑ کا مطالبہ کیا جو میں جانتا تھا وہ نہیں دیں گے، پھر ایک شادی پر قمر جاوید باجوہ نے مجھے کہا آپ 10 کروڑ مانگتے ہیں میں نےکہا ہاں جب کیس نہ بنتا ہو۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات