Live Updates

ةبے حس حکمرانوں کو اپنی کرسی سے غرض ہے، بلوچوں کے دکھ درد سے کوئی سروکار نہیں،جمیل اکبر بگٹی

بدھ 27 دسمبر 2023 21:25

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 دسمبر2023ء) شہید نواب اکبر بگٹی کے صاحبزادے نواب زادہ جمیل اکبر بگٹی نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں اپنے پیاروں کی بازیابی اور انصاف کے حصول کیلئے بیٹھی ہوئی ہماری بچیاں بزرگ اور ماں کی وہاں پر بیٹھے ہوئے بے حس حکمرانوں کو اپنی کرسی سے غرض ہے انہیں بلوچوں کے دکھ درد سے کوئی سروکار نہیں بلوچ قوم روز اول سے ہی انصاف فراہم کرنے والے اداروں، قانوں اور مقتدر قوتوں کے عمل سے ہمیشہ مایوس رہے ہیں اور ملک کی کسی بھی جماعت کو بلوچ قوم سے کوئی سروکار نہیں انہیں صرف اپنے اقتدار کے حصول کیلئے بلوچستان اور اس میں بسنے والے بلوچوں اور انکے اکابرین کا نام استعمال کرکے پہنچنا مقصودہوتا ہے اسی لئے رات کی تاریکی میں حکمران اور انکے کاسہ لیس اپنی بھونڈی حرکتوں سے باز نہیں آتے اور انصاف کیلئے بیٹھی خواتین کے ساتھ جو سلوک کیا جا رہا ہے اس کی مہذب معاشرے میں مثال نہیں ملتی اس میں ملوث ایسے عناصر کو اپنے مقصد کو پورا کرنا ہوتا ہی''آن لائن'' سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ماضی میں اقتدار میں رہنے والی پاکستان پیپلز پارٹی، پاکستان مسلم لیگ(ن)، پاکستان مسلم لیگ (ق)، پاکستان تحریک انصاف، پی ڈی ایم، سمیت جتنی بھی حکومتیں گزری ہیں انہوں نے بلوچستان کی بربادی اور بلوچ قوم کی نسل کشی میں اپنے دور اقتدار میں کوئی کسر نہیں چھوڑی بلوچ اور بلوچستان کو اپنے اقتدار تک پہنچنے کیلئے سیڑھی کے طور پر استعمال کرتے ہوئے بلوچ اکابرین اور بلوچ قوم کی ہمدردی حاصل کرنا ہوتا ہے کیونکہ ایم ایم اے کے دور اقتدار میں بھی بلوچوں پرمظالم ڈھائے گئے اور اس کو مشرف کی بی ٹیم کا نام دیا گیا اسی طرح بلوچستان اور یہاں کے باسیوں سے کسی بھی جماعت کو ہمدردی نہیں 2008میں پیپلز پارٹی نے برسر اقتدار آ کر سابقہ روش برقرار رکھی اس کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) اور میاں نواز شریف نے اقتدار میں آنے سے قبل شہید نواب اکبر بگٹی کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی بات کی لیکن حکومت میں آنے کے بعد دوبارہ کبھی نام نہیں لیا پی ٹی آئی نے ساڑھے تین سالہ دور میں جو کچھ کیا وہ سب کے سامنے ہے عمران خان نے بطور وزیراعظم کہا تھا کہ لا پتہ افراد ہمارے دائرہ اختیار میں نہیں اس کے بعد پی ڈی ایم کی حکومت بھی پرویز مشرف کی پالیسی پر کار فرمارہی جماعت اسلامی جمہوریت کی چیمپئین بننے کی کوشش کر رہی ہے حالانکہ کہ وہ البدر جیسی تنظیموں کی قتل و غارت گری میں ملوث رہی ہے جنہوں نے مشرف کا ساتھ دیا آج وہ بھی بلوچوں پرہونے والے مظالم پر انکے حق میں بات کر رہی ہے یہ تمام وعدے اور دعوئے صرف زبانی جمع خرچ ہیں ہمیں ان سے نہ پہلے کوئی توقع تھی اور نہ اب ہے بلوچ یکجہتی کمیٹی گزشتہ کئی روز سے انصاف کے حصول کیلئے وفاقی دارالخلافہ اسلام آباد میں شدید سردی میں مائیں،بہنیں، بزرگ اور بچے بیٹھے ہیں لیکن جماعتیں صرف دکھاوئے کیلئے حاضری لگاتی ہیں تاکہ اپنے آقاں کے احکامات کی پاسداری کر سکیں ہمارے سیاسی لوگ مقتدر قوتوں اور ارباب اختیار کے منظور نظر بننے کیلئے اپنی قومیت کو پس پشت ڈال کر اقتدار تک پہنچنے کیلئے اپنے آپ کو بلوچوں کیلئے پاکستان کا نام استعمال کرتے ہوئے ان کا ہمدرد بننے کی کوششیں کرتے ہیں تاکہ اپنے آقاں کو بتا سکیں کہ وہ انہیں کرسی تک پہنچا سکتے ہیں انصاف فراہم کرنے والے اداروں اور ایوان بالا میں بیٹھنے والی شخصیات کا تعلق بلوچستان سے ضرور ہے لیکن انہیں بلوچ قوم کی ماں، بہنوں، بچیوں، اور بزرگ کے دکھ کا کوئی احساس نہیں انہیں صرف اپنے اقتدار کی کرسی سے لگا ہے کیونکہ نواب اکبر بگٹی کے قتل کا فیصلہ عدالت عالیہ کی جانب سے یک قلم جنبش دے کر اعلی منصب حاصل کیا گیا اور قتل میں شامل لوگوں کو بری کر دیا گیا جو انصاف کا گلہ گھونٹنے کے مترادف ہے انہوں نے کہا کہ میں نے بلوچستان ہائی کورٹ کے اس غلط فیصلے پر سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کو کھلا خط لکھا تھاکہ اس فیصلے پر سوموٹو نوٹس لیا جائے لیکن انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا انہوں نے کہا کہ میں اپنے والد شہید نواب اکبر بگٹی کے قتل میں اس وقت کے وفاقی وزرا اور دیگر اعلی حکومتی عہدیداروں کے خلاف کیس کیا تھا اور مجھے پتہ تھا کہ مجھے انصاف نہیں ملنا لیکن میں انصاف کے منصب پر بیٹھنے اور سسٹم کو عوام کے سامنے بے نقاب کرنا چاہتا تھا۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب انہوں نے کہا کہ نوابزادہ شاہ زین بگٹی اور نوابزادہ گہرام بگٹی اپنے دادا شہید نواب اکبر بگٹی کے خون کا سودا کرکے 5 سال تک اقتدار کے مزے لوٹتے رہے انہیں ایک دن بھی یہ توفیق نہیں ہوئی کہ وہ اپنے دادا کی تابوت میں بند نعش جوکہ 4افراد نے نماز جناز کی ادائیگی کے بعد ڈیرہ بگٹی کی سرزمین میں دفن کی کہ ان کی باقیات کا اقوام متحدہ کی زیر نگرانی فرانزک تحقیقات اور ڈی این اے کے ذریعے حقائق معلوم کرتے کہ تابوت میں بند جسد خاکی نواب اکبر بگٹی کا ہے یا نہیں آج وہ کس منہ سے ان کے نقش قدم پر چلنے کی بات کرتے ہیں قوم کو چکنی چوپڑی باتوں سے ورغلانے کی کوشش کررہے ہیں قوم ان کے قول اور فعل سمیت عمل سے بخوبی آگاہ ہیں کہ وہ اپنے لوگوں کے ساتھ کتنے مخلص ہیں
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات