Live Updates

مسلم لیگ (ن) کاکمشنر راولپنڈی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے ،ہر طرح کے رابطوں کا ریکارڈ تحویل میں لینے کا مطالبہ

ہفتہ 17 فروری 2024 22:24

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 فروری2024ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) نے کمشنر راولپنڈی کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے اورہر طرح کے رابطوں کا ریکارڈ تحویل میں لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کمشنر راولپنڈی کی پوری تحقیقات ہونی چاہئیں اور انہیں پبلک کیا جائے ،آپ چیف جسٹس ، چیف الیکشن کمشنر پر الزام لگا کر جمہوری نظام کو ڈس کریڈ ٹ کردیں اور بری الذمہ ہو جائیں ایسا نہیں ہو سکتا ،ہیجان برپا کرنے اور الزامات کے ثبوت نہ دینے کی بھی کڑی سے کڑی سزا ہونی چاہیے ، ایک گروہ ہے جس نے عوام کو پاگل بنایا ہوا ہے ،روز ایک نیا تماشہ کھڑا کر دیا جاتا ہے ، ہرچوک میں الزام لگانے کھڑے ہو جاتے ہیں ،سیاسی فورسز ، عوام ،اداروںسب کا فرض ہے ملک میں انارکی نہ پھیلنے دی جائے ،کوئی ایک گروہ فساد، افراد تفری پھیلائے گا تو نقصان سب کا ہوگا، یہ وہ گروہ ہے جس کی فارن فنڈنگ سامنے نظر آرہی ہے یہ کبھی ملک میں استحکام ہی نہیں چاہتے ، یہ بدمعاشی ،غنڈہ گردی اورجھوٹ بول کر بیانیہ بنا کر ہر چیز کو ڈس کریڈٹ کر رہے ہیں ،آپ نیو یارک ، واشنگٹن کو ہی دیدیں لیکن انتخابات میںخرابی کا ایک تو ثبوت پیش کردیں ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات مریم اورنگزیب نے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری عطا اللہ تارڑ اور پنجاب کی سیکرٹری اطلاعات عظمیٰ بخاری کے ہمراہ پارٹی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ انتخابات کے آٹھ دن کے بعد کمشنر صاحب کا ضمیر جاگا ، ان کو خیال آیا کہ آٹھ فروری والے انتخابات میں دھاندلی ہو گئی ہے ، صبح ہی خود کشی کا فیصلہ کیا اور پھر اس کو ترک کیا ۔

انہوںنے کہاکہ کمشنر آر او ہوتا ہے نہ ڈی آر او ہوتا ہے ، الیکشن کرانے کی ذمہ داری انتظامیہ کی ہوتی ہے ،اس کے اوپر آر او اور ڈی آر او ہوتے ہیں ، کمشنر کے پاس کوئی آئینی ذمہ داری اور ایسا کوئی اختیار نہیں ہوتا جس سے اس کی الیکشن نتائج تک رسائی یا انہیں جمع کرنے میں اس کا کوئی کردار ہو ۔انہوںنے کہا کہ کمشنر کے بقول جتنے حلقوں میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ جیتے ہیں وہ نتائج ٹھیک ہیں اور جہاں ہارے ہیں وہاں ان کے مد مقابل امیدوروں کو پچا س ،پچاس ہزار کی لیڈدے کر جتوایا گیا ہے ۔

انہوںنے کہا کہ لوگ بہت جلد جھوٹے پراپیگنڈے کا حصہ بن جاتے ہیں اوریقین کر لیتے ہیں کیونکہ آج کل جھوٹ کی مشینری زیادہ بک رہی ہے ۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ موصوف کہہ رہے ہیں کہ پی ٹی آئی کے جیتے ہوئے امیدواروں کے مد مقابل امیدواروں کو جعلی طریقے سے پچاس ،پچاس ،ہزار کی لیڈ دے کر جتوایا گیا ہے جبکہ مسلم لیگ (ن) کے شیخ آفتاب احمد نو ہزار چار سو ستانوے ، ملک سہیل خان نو ہزار آٹھ سو چھیاسی،راجہ اسامہ سرورچار ہزارسات ، راجہ پرویز اشرف بیس ہزار سات سو اٹھارہ، قمر السلام راجہ تیرہ ہزار پانچ سو تیس،عقیل ملک بارہ ہزار دو سو اٹھارہ ،ابرار احمد گیارہ ہزار چار سو اکتالیس، دانیال چوہدری چھبیس ہزار پانچ سو بیالیس ، حنیف عباسی چودہ ہزار چھتیس، میجر (ر)طاہر اقبال تیرہ ہزار چار سو سینتیس، سردار غلام عباس کی گیارہ ہزار نو سو چونسٹھ، بلال اظہر کیانی نو ہزار چار سو چوہتر جبکہ ،چوہدری فرخ الطاف چار ہزار تئیس کی لیڈ سے جیتے ہیں جبکہ موصوف کہہ رہے ہیں کہ پچاس ،پچاس ہزار سے جتوایا گیا ہے ۔

کمشنر نے الزام لگایا کہ دھاندلی ہوگئی اور اس میں چیف جسٹس پاکستان اورالیکشن کمشنر ملوث ہے ،ساری انتظامیہ ملوث ہے لیکن فوج نے صحیح الیکشن کرایا ہے ،فارم 45ٹھیک ہے ،الیکشن دوبارہ نہیں ہونے چاہئیں۔ آپ چیف جسٹس اورالیکشن کمشنر پر الزام لگا رہے ہیں ،آر او ز ڈی آر او زپر الزام لگا رہے ہیں لیکن ثبوت ایک بھی نہیں دے رہے ،آپ کو الیکشن کمیشن جانا چاہیے ، وہاں نوٹیفکیشن تین دن رکا رہا وہاں سماعتیں ہوئیں ،وہاں آپ نے کوئی چیلنج نہیں کیا کوئی ثبوت نہیں دیا آپ ٹی وی پر پریس کانفرنس کر کے دھاندلی کا الزام لگا رہے ہیں۔

انہوںنے کہا کہ میڈیا کو 2013کے الیکشن میں ایڈیشنل سیکرٹری الیکشن کمیشن یاد ہوں گے انہوںنے بھی الزام لگایا تھا کہ چیف جسٹس اورچیف الیکشن کمشنر نے دھاندلی کرائی انہیں استعفیٰ دے دینا چاہیے ،آج یہی کچھ کمشنر راولپنڈی کہہ رہے ہیں کہ چیف جسٹس اور چیف الیکشن کمشنر کو استعفیٰ دے دینا چاہیے ۔ان الزامات پر اس وقت ایک کمیشن بنا تھا جس میں افضل خان کو بلایا گیا تو انہوں نے کہا تھا میرے پاس ثبوت تو کوئی نہیں ہیں یہ میرا خیال ہے ۔

اب کمشنر راولپنڈی کا آٹھ دن بعد ضمیر جاگا اور انہیں خود کشی کابھی خیال آیا ۔ آپ کو کسی نے فون کال ہو گی ، کسی قسم کا کوئی ثبوت ہوگا کہ کسی نے آپ پر دبائو ڈالا ،کوئی فارم بدلا ہوگا ،بیلٹ باکسز میں کچھ ہوا ہوگا کچھ تو ہوا ہوگا، ایک شخص اٹھتا ہے اور اس کا ضمیر جاگ جاتا ہے کہ الیکشن چوری ہو گیا ہے لیڈ دیدی گئی ہے ۔انہوںنے کہا کہ آج ہم سب کو یہ فیصلہ کرنا ہے ہم ملک کے ساتھ کیا کرنا چاہتے ہیں ، پی ٹی آئی امریکہ کی منتیں کر رہی ہے آوازیں دے رہی ہے ۔

یہ وہی گروہ ہے جس نے 2018میں آر ٹی ایس بٹھا کر مینڈیٹ چوری کیا تھا اور چار سال اس ملک کو معاشی ،معاشرتی اورسیاسی بحران میں دھکیل دیا گیا ، اس کے بعد سیاسی انتقام ،فساد فتنہ برپا کیا گیا ،ملک کو ڈیفالٹ کر دیا گیا ، آئی ایم ایف کو یہ کہا گیا کہ پاکستان کی کسی قسم کی مدد نہ کی جائے ، ہم اس ملک کے ساتھ کیا چاہتے ہیں ،اتنا جھوٹ بھولو کہ وہ سچ لگے اب تو یہ محاورہ بھی پرانا ہو گیا ، پٹاری کھلتی ہے آپ نتائج کے ٹی وی سکرینز کے شارٹس دکھاتے ہیں لیکن فارم 45نہیں دیا جاتا ، اس کے لئے میڈیا کو بھی استعمال کیا جاتا ہے ۔

انہوںنے کہا کہ ایک شخص کے بیان پر بغیر کسی تحقیق اور فکر کے کہرام مچ جاتا ہے۔ انٹر نیشنل میڈیا کا ایک صحافی ان سے سوال کرتا ہے آپ کے پاس فارم 45،فارم 47ہے ، اس کی کاپی ہے ، آپ نے اس کو فرانزک کرایا ہے لیکن پی ٹی آئی والے کہتے ہیں ہمارے پاس ٹی وی نتائج کے سکرینز شارٹس ہیں،پی ٹی آئی والے امریکہ کو دوہائی دے رہے ہیں ،ای یو کی پریس ریلیز آتی ہے کہ اگر کوئی ٹرینڈ ہے تو اس کی تحقیقات ہو ں اورکمیشن سفارشات دیدیں، ای یو کی پریس ریلیز میں بھی جعلسازی کی جاتی ہے اور انہیں ہفتے والے دن وضاحت دینا پڑتی ہے کہ ہماری آفیشل نہیں بلکہ جعلی پریس ریلیز سرکو لیٹ کر رہی ہے ۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ میرا مسلم لیگ (ن) کی طرف سے مطالبہ ہے کہ کمشنر راولپنڈی کی پوری تحقیقات ہونی چاہئیں ، ان کا آٹھ دن کس سے رابطہ تھا ،کس کو ملتے رہے ، ان کی فون کالز کس کو جاتی رہیں ، ان کے تمام اکائونٹس کی تصدیق ہونی چاہئیںاور تحقیقات ہونی چاہئیں اور پھر انہیں پبلک کیا جائے ۔انہوںنے کہا کہ آپ چیف جسٹس ، چیف الیکشن کمشنر پر الزام لگا کر جمہوری نظام کو ڈس کریڈ ٹ کردیں اور بری الذمہ ہو جائیں ایسا نہیں ہو سکتا ،ہیجان برپا کرنے کی بھی سزا ہونی چاہیے ، الزام لگائے ہیں تو ثبوت دیں ورنہ اس کی کڑی سے کڑی سزا ہونی چاہیے ،آج ملک کے عوام روٹی کے لئے ترس رہے ہیں ، ان سے بلوں کی ادائیگی نہیں ہو رہی ہم ملک کو کس طرف دھکیل رہے ہیں ،کس طرح کی صورتحال پیدا کر رہے ہیں ، سب کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔

یہ ایک گروہ ہے جس نے عوام کو پاگل بنایا ہوا ہے ،روز ایک نیا تماشہ کھڑا کر دیا جاتا ہے ، ہرچوک میں الزام لگانے کھڑے ہو جاتے ہیں ،اداروں پر الزام لگا دو ،حساب مانگو تو ریاست پر چڑھ دوڑو، یہ وہ گروہ ہے جس کی فارن فنڈنگ سامنے نظر آرہی ہے یہ کبھی ملک میں استحکام ہی نہیں چاہتے ، یہ بدمعاشی ،غنڈہ گردی اورجھوٹ بول کر بیانیہ بنا کر ہر چیز کو ڈس کریڈٹ کر رہے ہیں ،ہمیں یہ کہا جاتا ہے ان سے بڑا جھوٹ بول کر مقابلہ کریں ، من حیثیت القوم یہ ہماری حقیقت بن چکی ہے ، جو خاموش ہو جائے تو اس کی میڈیا مینجمنٹ ٹھیک نہیں ہے، میچورٹی سے بات کریں تو ان سے بڑا جھوٹ کیوں نہیں بولا۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ آپ کو کسی حلقے میں اعتراض ہے تو امریکہ کو کیو ں جاتے ہو الیکشن کمیشن جائو ، فارم 45میں کوئی جعلسازی نظر آتی ہے توعدالت لے کر جائو ، آپ نے ٹی وی سکرینز کے شارٹس لگائے ہوئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جتنا بڑا فتنہ ہے اتنی بڑی شاباش ،ہم سے یہ توقع رکھی جاتی ہے ہم بھی وہی کام کریں تاکہ افرا تفری ،انارکی اورفساد ہو ۔ کمشنر صاحب آپ چیف جسٹس ،الیکشن کمشنر پر الزام لگا رہے ہو ،الیکشن کو ڈس کریڈت کر رہے ہو، کوئی ثبوت تو دو ،جب دھاندلی ہو رہی تو اس وقت ذمہ داروں کو حوالے کرنا تھا ،آپ کو خود کشی کرنے کی کیا ضرورت ہے ،میڈیا کو ثبوت دو جس میں کہیں ٹھپے لگائے گئے ہوں ۔

اس طرح کے معاملات پر پی ٹی آئی کے بیرون ممالک ٹوئٹر اکائونٹ اسی وقت متحرک ہو جاتے ہیں ،ہم اس ملک کے ساتھ کیاچاہتے ہیں ، ثبوت دینا نہیں جواب دینا نہیں اورالزام لگانے ہیں۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ کمشنر راولپنڈی کو ٹیسٹ کیس بنانا چاہیے ۔جب ریڈیو اور پی ٹی وی پر حملہ کیا گیا اس وقت ہی اس فتنے کو ختم کرنا چاہیے تھا ،ان کا سر قلم کرنا چاہیے تھا، انہوں نے ڈی چوک پر قبریں کھودیں ،سپریم کورٹ اورپارلیمان کو بند کیا ، یہ وہی فتنہ ہے جس نے آر ٹی ایس بٹھایا اور ملک کو معاشی ،معاشرتی اورسیاسی طور پر مفلوخ کیا ،آئی ایم ایف کو خطوط لکھے کہ اس ملک کو مدد نہیں دینی ، یہ وہی فتنہ ہے جو دوبارہ اس ملک میں دہشتگردی کو لے کر آیا ،نو مئی کے واقعات کرائے ،شہداء کی یاددگاروں ،جی ایچ کیو پر حملہ کیا،ان کی آگ ٹھنڈی ہی نہیں ہو رہی ،بکواس ختم ہی نہیں ، یہ ملک کو کہاں لے کر جانا چاہتے ہیں ،بتا دیں ملک سے کیا کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں ہاتھ جوڑ کر اپیل کرتا ہوں سب کو ذمہ داری کا ثبوت دینا چاہیے کہ ملک کن مشکلات سے گز ررہاہے کسی ایک گروہ کی وجہ سے سب کا نقصان ہو جائے گا ، خدا کا واسطہ کے ذمہ داری کا ثبوت دیں ، آپ عدالت میں جائیں ، آپ چیف جسٹس پر الزام لگا رہے ہیں وہاں اور ججز بھی بیٹھے ہوئے ہیں، چیف الیکشن پر الزام لگا رہے ہیں ، الیکشن کمیشن کے اور بھی ممبران ہیں ، اسلام آباد سمیت چاروں صوبوں میں ہائیکورٹس ہیں،آپ امریکہ جارہے ہیں،جس وقت ہم لوگوں کو عوام کی ،مہنگائی کی بات کرنی چاہیے کہ ملک کو کیسے معاشی بحرانوں سے نکالنا ہے جو فتنہ کر گیا ہے سب جھوٹے بیانیے کے پیچھے پڑ جاتے ہیں ،میڈیا سے درخواست کرتی ہوں اس ملک کے بارے میں سوچیں،کسی کو کوئی اعتراض ہے کسی حلقے پر اعتراض ہے تو ثبوت الیکشن کمیشن کے سامنے رکھیں ، ہائیکورٹس اورسپریم کورٹ کے سامنے رکھیں کہیں تو رکھیں ۔

انہوںنے کہا کہ کمشنر راولپنڈی کی پریس کانفرنس پر پورا دن تماشہ رہا ،حکومت سازی کے اوپر مشاورت ہو رہی ہے ،ملک کو بحرانوں سے نکالنے کی بات ہو رہی ہے کہ کس طرح ملک کو بحرانوںسے نکالیں ، کمشنر کاغذ لہراتا ہے ، اس سے پہلے بانی چیئرمین پی ٹی آئی کاغذ لہراتا ہے وہ سازش بن جاتی ہے ،پورا بیانیہ بن جاتا ہے ، کہا گیا عمران خان کے بیانیہ کا مقابلہ نہیں کر سکتے ،ہم نہیں کر سکتے ،قومی رازوں کو بیانیہ نہیں بنا سکتے ، جی ایچ کیو جناح ہائوس پر حملہ کر کے بیانیہ نہیں بنا سکتے ، جھوٹ کو بیچ کر ملک کو مشکلات میں ڈال کر بیانیہ نہیں بنا سکتے۔

کمشنر صاحب آپ کا ضمیر جاگا آپ اپنے ثبوت تو دیں ،چیف جسٹس نے کہا ہے کہ الزام لگانا سب کا حق ہے لیکن ثبوت دیں ، یہ تماشہ ختم ہی نہیں ہوتا ،ایک جماعت چوکوں پر کھڑے ہو کر الزام لگا دیتی ہے،نوجوان نسل کو کس تباہی پر لگا دیا ہے ،آپ ملک کو کس طرف لے کر جانا چاہتے ہیں۔ الیکشن میں ذمہ داری نبھانے والے سب زندہ ہیں ،آپ نیو یارک اور واشنگٹن جا کر دیدیں لیکن کہیں تو ثبوت پیش کریں ۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ میں آج دکھی ہوں ، مطالبہ ہے کہ کمشنر راولپنڈی کو ای سی ایل پر ڈالا جائے ،ن کے سارے ریکارڈ فون ریکارڈ ز کو تحویل میں لیا جائے ،کسی کو بھی ملک میں ہیجان پھیلا کر بھاگنے کی اجازت نہیں دینی چاہے جو انہیں بھاگنے دے گا وہ بھی اس میں ملوث ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اس ملک نے بڑی مشکل سے جمہوریت کا تسلسل واپس لیا ہے ،یہ آسان کام نہیں ہوتا ، کتنے لوگ شہید ہوئے کتنی قربانیاں دی گئیں ، اس ملک کی بنیاد ہی جمہوریت کے اوپر ہے ۔

جو نتائج سے نالاں ہیں وہ بھی کہہ رہے ہیں کہ کسی ادارے نے کسی کے لئے آئوٹ آف دی وے کوئی کردار دانہیں کیا ،بطور سیاسی فورسز ، عوام ،ادارے ہیں سب کا فرض ہے کہ ملک میں انارکی نہ پھیلنے دی جائے ،اگر ایک گروہ فساد، افراد تفری پھیلائے گا تو نقصان سب کا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ میں نگران حکومت سے مطالبہ کر رہی ہوں جن کے یہ کمشنر ہیں انہیں ای سی ایل پر ڈالیں ،ان کے آٹھ دن کے رابطوں کا ریکارڈ تحویل میںلیں،پوزیشن پر رہتے ہوئے کن کے ساتھ رابطے میں تھے ان کے روز مرہ کے کیا معمولات تھے۔

انہوں نے مسلم لیگ (ن) کی جانب سے وفاق میں حکومت نہ لینے کے حوالے سے سوال کے جوا ب میں کہا کہ مسلم لیگ (ن) دیگر سیاسی جماعتوں اوراتحادیوں سے مشاورتی عمل سے گزر رہی ہے ، کوارڈی نیشن کمیٹیوں کا اسلام آباد میں اجلاس ہو رہا ہے ،ہر اجلاس کے بعد اعلامیہ جاری ہوتا ہے اس کے علاوہ جتنی خبریں ٹی وی سکرینز پر چل رہی ہے میں سب کی مکمل طور پر تردید کرتی ہوں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات