مسلم لیگ(ن) میں مزید ایک ایم این اے اور ایک رکن پنجاب اسمبلی نےشمولیت اختیار کرلی

ایم این اے محمد ادریس اور ایم پی اے کاشف نوید پنسوتہ کا نوازشریف قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار، ن لیگی قیادت کا ان کی شمولیت کا خیرمقدم

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 19 فروری 2024 18:27

مسلم لیگ(ن) میں مزید ایک ایم این اے اور ایک رکن پنجاب اسمبلی نےشمولیت ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 19 فروری 2024ء) پاکستان مسلم لیگ(ن) میں مزید ایک ایم این اے اور ایک رکن پنجاب اسمبلی نے شمولیت اختیار کرلی ہے، ایم این اے محمد ادریس اور ایم پی اے کاشف نوید پنسوتہ نے نوازشریف قیادت پر پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔ اعلامیہ ن لیگ کے مطابق پاکستان مسلم لیگ(ن) کو ایک قومی اور ایک پنجاب اسمبلی کی مزید نشست مل گئی ہے۔

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے12 کوہستان سے آزاد رکن محمد ادریس اور پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 242 بہاولنگر سے منتخب رکن کاشف نوید پنسوتہ نے مسلم لیگ (ن) میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور نامزد وزیراعظم شہبازشریف سے محمد ادریس اور کاشف نوید پنسوتہ نے الگ الگ ملاقات کی۔ ملاقات میں مسلم لیگ (ن) خیبرپختونخوا کے صدر انجینئر امیر مقام ، خواجہ سعد رفیق، سینیٹر اعظم نذیر تارڑ، عطاءاللہ تارڑ اور ملک محمد احمد خان بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

شہبازشریف نے محمد ادریس اور کاشف نوید پنسوتہ کو مسلم لیگ (ن) میں شمولیت پر مبارکباد دی۔ ایم این اے محمد ادریس اور ایم پی اے کاشف نوید پنسوتہ نے نوازشریف قیادت پر پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔ محمد ادریس اور کاشف نوید پنسوتہ نے کہا کہ نوازشریف نے قیادت میں مسلم لیگ (ن) ہی ملکی مسائل کا حل ہے، عوام اور سپورٹرز کی حمایت سے مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کا فیصلہ کیا۔

صدر پی ایم ایل این میاں شہبازشریف نے کہا کہ آپ کا جذبہ لائق تعریف ہے، عوام اور آپ کی توقعات پر پورا اتریں گے، پاکستان کو معاشی خطرات سے بچانا ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے، عوامی مینڈیٹ کو تسلیم کرتے ہوئے مسائل کے حل کی اجتماعی سوچ درکار ہے، تعاون اور برداشت کے قومی جذبے سے ہی مسائل کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔ شہبازشریف نے کہا کہ مقابلہ الیکشن میں تھا، اب متحد ہوکر پاکستان کو درپیش مسائل کا مقابلہ کرنا ہوگا، انتخابی میدان میں مقابلے کے جذبے کو اب پارلیمان میں تعاون کے جذبے میں بدلنا ہے۔

دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماء سینیٹر عرفان صدیقی نے پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے درمیان 2 اور 3 سال کے وزیراعظم کے فارمولے پر مذاکرات کی تردید کردی ہے۔ جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ میرے خیال سے بڑی حد تک معاملات طے پاچکے ہیں، جس کے تحت مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی مل کر حکومت چلائیں گے، موجودہ بحران باہمی تعاون اور ایک دوسرے سے ہاتھ ملانے کی بات کرتا ہے، مدد یہ نہیں کہ ہم ان کا وزیراعظم بنائیں یا وہ ہمارا وزیراعظم بنائیں، مدد یہ ہے کہ ہم ساتھ مل کر چلیں اور میرا اندازہ ہے بلاول بھٹو زرداری نے مجموعی طور پر تعاون کی بات کی ہے، بلاول نے اپنے ذاتی اور سیاسی مفادات کو بالائے طاق رکھنے کی بات کی ہے تو بہت اچھی بات ہے۔

عرفان صدیقی نے کہا کہ 3 سال اور 2 سال وزیراعظم بننے کا کوئی فارمولا نہ طے ہوا اور نہ ڈسکس ہوا، ہم یہ نہیں چاہتے کہ کوئی ہمیں قربانی کا بکرا سمجھے، ملک اس وقت بحران میں ہے اور یہ کوئی چھوٹا بحران نہیں، ہم اس نظام کے ذمہ دار کردار ہیں، ہم تماش بین نہیں بننا چاہتے، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن دونوں جماعتوں کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیئے، کامیاب حکومت کے لیے پیپلز پارٹی اور ن لیگ کا مل کر حکومت بنانا ضروری ہے۔