علاقائی امن و سلامتی کیلئے تنازعہ کشمیر کاحل ناگزیر ہے،حریت رہنمائوں کی آزادی پسند تنظیموں پر پابندی کی شدید مذمت

پیر 18 مارچ 2024 17:17

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 مارچ2024ء) کل جماعتی حریت کانفرنس نے خطے میں پائیدار امن وسلامتی کو یقینی بنانے کیلئے پاکستان اور بھارت کے درمیان نتیجہ خیز مذاکرات کے ذریعے تنازعہ کشمیر کے فور ی حل کی ضرورت پر پھر زوردیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے زور دیا کہ تنازعہ کشمیر کا پائیدار حل نہ صرف علاقائی امن و استحکام بلکہ عالمی سیاسی منظر نامے پر اسکی بڑھتی ہوئی اہمیت کی وجہ سے بھی اہمیت کا حامل ہے۔

انہوں نے آج ایک مقامی اسکول کے پرنسپل رضوان احمد پنڈت کو انکے 5ویں یوم شہادت پرشاندر خراج عقیدت پیش کیا۔انہیں 18 مارچ 2019 کو بھارتی فوج کی حراست میں اذیتیں دیکر قتل کردیاگیا تھا ۔

(جاری ہے)

حریت ترجمان نے کہا کہ فوجیوں کے ہاتھوں اسکول پرنسپل کے بہیمانہ قتل سے مقبوضہ علاقے میں بڑے پیمانے پر جاری انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کی عکاسی ہوتی ہے ۔

دیگر حریت رہنمائوں ایڈووکیٹ ارشد اقبال، فیاض حسین جعفری، سید سبط شبیر قمی، یاسمین راجہ، حفضہ بانو، مولانا مصعب ندوی اور امتیاز ریشی نے سرینگر میںجاری اپنے بیانات میں مقبوضہ علاقے میں قابض انتظامیہ کی طرف سے آزادی پسند تنظیموں پر پابندی کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے بھارت کے اس اقدام کو بلاجواز قرار دیتے ہوئے کہاکہ اقوام متحدہ کے چارٹرمیں کشمیریوں کو انکے حق خودارادیت کی ضمانت دی گئی ہے ۔

ادھر شوپیاں میں سیب کے کاشتکاروں نے مودی حکومت کی طرف سے ریلوے کے توسیعی منصوبے پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ اس منصوبے کو انہیں بے روزگار کرنے کی ایک دانستہ کوشش قراردیاہے ۔کاشت کاروں نے خدشہ ظاہر کیاکہ مجوزہ ریلوے ٹریک بچھانے کیلئے بڑرے رقبے پر پھیلے سیب کے باغات کوکاٹا جائے گا جبکہ مقبوضہ علاقے کی 85فیصد سے زائد آبادی سیب کی کاشت سے وابستہ ہے ۔

پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بالخصوص رمضان المبارک کے دوران بجلی کے جاری بحران کی مذمت کی ہے۔ بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خلاف شمالی اور جنوبی کشمیر میں احتجاج جاری ہے اور کشمیریوں نے خاص طور پر سحر اور افطار کے اوقات میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ پر سخت مایوسی کا اظہار کیاہے۔ سکھ فار جسٹس نے بھار ت یں نظر بند سکھ رہنمائوں کی رہائی کیلئے امریکہ کے شہر کیلیفورنیامیں ٹرکوں اور کاروں کی ریلی نکالی۔ ریلی میں خالصتان تحریک کے حامی ہزاروں افراد نے شرکت کی جنہوں نے نظربند سکھ لیڈروں کو ضمیر کا قیدی قرار دیا۔ ریلی کے شرکا نے بھارت میں سکھ برادری کو درپیش مشکلات کو بھی اجاگر کیا ۔