Live Updates

_ایچی سن کا معاملہ پنجاب اسمبلی میں بھی پہنچ گیا

ں*قائد حزب اختلاف سے بدتمیزی نہیں ہونی چاہیے تھی ہم اس کی حمایت نہیں کرتے ،پولیس افسران کو بلا دیتے ہیں، ڈی ایس پی کو شوکاز نوٹس جاری کردیا ہے اب وہ تحریری جواب دیں گے،صوبائی وزیر خزانہ میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن

منگل 26 مارچ 2024 20:45

Dلاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 مارچ2024ء) ایچی سن کا معاملہ پنجاب اسمبلی میں بھی پہنچ گیا، صوبائی وزیر خزانہ میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن نے انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش آنے والے واقعہ کے حوالے سے کہا کہ قائد حزب اختلاف سے بدتمیزی نہیں ہونی چاہیے تھی ہم اس کی حمایت نہیں کرتے ،پولیس افسران کو بلا دیتے ہیں، ڈی ایس پی کو شوکاز نوٹس جاری کردیا ہے اب وہ تحریری جواب دیں گے، حکومت کے نمائندے کے طور پر ایسے واقعہ پر معذرت کرتا ہوں جبکہ اسپیکر ملک محمد احمد خان نے بھی قائد حزب اختلاف ایوان کے باعزت ممبر ہیں ،بطور اسپیکر اس معاملے کو دیکھ رہا، حکومت آئندہ کے لئے اس طرح کے واقعات کی روک تھام کرے، ایسا واقعہ دوبارہ نہیں ہونا چاہیے ،اسپیکر نے دوبارہ گنتی کے ذریعے امیدوار کی کامیابی اور حلف اٹھانے پر اپوزیشن کے اعتراض پر رولنگ دیدی، اسپیکر نے کسی حلقہ میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے الیکشن کمیشن کے اختیار کو آئینی قرار دیتے ہوئے اسے عدالت میں بطور حوالہ پیش کرنے کی اجازت بھی دے دی۔

(جاری ہے)

پنجاب اسمبلی کااجلاس مقررہ وقت کی بجائے دو گھنٹے اٹھائیس منٹ کی تاخیر سے سپیکرپنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان کی صدارت میں شروع ہوا۔ اجلاس میں گزشتہ روز بھی بجٹ پر عام بحث جاری رہی۔ صوبائی وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمن نے اپوزیشن لیڈر کے نکتہ اعتراض پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ جب ہم اپوزیشن میں تھے تو ہم بھی مظالم سے گزرے ہیں ،ہماری لیڈر شپ کو قید میں رکھا گیا، ہم سمجھتے ہیں قائد حزب اختلاف سے بدتمیزی نہیں ہونی چاہیے تھی،آئی جی اور اس ڈی ایس پی کو بلا دیتے ہیں ،یہ تو کمرہ عدالت تک چلے گئے ،ہمیں تو عدالت کے احاطے میں نہیں جانے دیا جاتا تھا،پولیس افسر کو شوکاز نوٹس جاری کردیا ہے اب وہ تحریری جواب دیں گے، حکومت کے نمائندے کے طور پر ایسے واقعہ پر معذرت کرتا ہوں ،آئندہ جو بھی ممبر عدالت جائیں گے انہیں سہولیات دیں گے ،متعلقہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اس حوالے سے احکامات جاری کریں گے ۔

اس سے قبل نقطہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف احمد خان بھچر نے کہا کہ انسداد دہشتگردی عدالت میں اعجاز چوہدری، یاسمین راشد اور عمر سرفراز چیمہ نے آنا تھا، عدالت میں ڈیوٹی پر تعینات ڈی ایس پی بلال نے مجھے کہا آپ کیوں اندر آئے ہیں، آپ کو بخشی خانے میں بند کردوں گا، میری ساتھیوں نے میرا تعارف بھی کرایا لیکن لیکن پولیس افسر نے پھر بھی انتہائی بد تمیزی کی ،ہم نے عدالت میں پارلیمنٹرینز کے ساتھ حکومت کی فسطائیت دیکھی ، ایک طرف یہ پنجاب پولیس سے معافیاں منگواتے ہیں ، کیا پی ٹی آئی کے لوگوں کو اپنے لوگوں سے ملنے کی بھی اجازت نہیں ، کیا ہم پاکستانی نہیں ہیں، میں اس ایوان کا قائدحزب اختلاف ہوں،میری عزت اس ایوان کی عزت ہے۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا کہ ہم نے پولیس سے دھکے کھائے ہیں ،یہ منتخب لوگوں اور کارکنان کے ساتھ ہوتا رہا ہے ،آپ ایوان کے باعزت ممبر ہیں ،بطور اسپیکر اس معاملے کو دیکھ رہا، میں کسی کو ملنے گیا تھا مجھے دھکا دے کر نیچے پھینکا گیا میرا سر پھٹا تو پولیس وین میں بٹھا دیا گیا تھا،اگر کوئی عدالت کی حدود میں ملنے جائے تو اس پر حکومت آئندہ کیلئے اس طرح کے واقعات کی روک تھام کرے ،ایسا واقعہ دوبارہ نہیں ہونا چاہیے ۔

بجٹ پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے حکومتی رکن حنا پرویز بٹ نے کہا کہ مریم نواز کے پہلی خاتون وزیر اعلی بننے پر پاکستان کی ہر بیٹی کو فخر ہے، مریم نواز آئرن لیڈی آف پاکستان ہیں ، انہوں نے پارٹی کو مشکل وقت سے نکالا ،والد کے ساتھ کھڑی رہیں،جادو ٹونے سے حکومتیں بنائی تو جاسکتی ہیں لیکن قائم نہیں رہ سکتیں، اپنے وقت کا فرعون جرائم کی سزا بھگت رہا ہے، عوامی جمہوری حکومت کو تیس دن مکمل ہوگئے اور تیس منصوبے جسے بجٹ میں رکھا گیا ہے وہ بھی شروع ہو گئے ہیں، وسیم اکرم پلس اور پنکی پیرنی گینگ نے پنجاب کو جو سزا دی اب مریم نواز پانچ سالوں میں دس سالوں کا کام کریں گی، مستحق لوگوں کو گھر پر راشن دیا ،اس کی تعریف سب کو کرنی چاہیے،شہبازشریف نے جس طرح لیپ ٹاپس دئیے اسی طرح مریم نواز بھی لیپ ٹاپ اور الیکٹرک بائیکس دیں گی، انڈے کٹے مرغیاں یا لنگر خانے ہمارا ویژن نہیں ، یہ یوتھ کو گالی گلوچ سکھاتے ہیں ،جھوٹا پروپیگنڈے کا کہتے ہیں کہ اداروں پر حملے کریں ، ہماری وزیر اعلی خود اپوزیشن کے پاس چل کر گئیں کہ ان کے دفتر کے دروازے ان کے لئے کھلے ہیں، جس طرح ہیروں کی انگوٹھیاں خریدی گئیں کوئی ایک منصوبہ دکھا دیں جو سابقہ دور میں بنایا گیا ہو ۔

، سنی اتحاد کونسل کے رکن رانا شہباز نے اپنی بجٹ تقریر میں کہا کہ احد چیمہ غریب آدمی کیسے ہیں ، ان کی آٹھ سے دس ارب روپے کی لاہور میں پراپرٹی میں ہے، اگر احد چیمہ غریب ہے تو آٹے والی اسکیم انہیں بھی دینی چاہیے ،ہمارے کپتان نے معاشی محاذ پر جو کام کئے اس میں روزگار بند نہیں ہوا ،ساڑھے چار ارب ڈالر کی برآمدات کیںجس سے نوکریاں ملیں،کپتان نے آٹھ کروڑ لوگوں کو صحت کارڈ دئیے ،ہمارے کپتان کے دور میں لوٹا ہوا مال 519ارب روپے واپس آیا ،450 ارب پنجاب کا واپس لائے،کپتان نے اسلامک بلاک بنایا اگر امت مسلمہ اکٹھی ہوجاتی تو اسرائیل فسلطین پر حملہ نہیں کر سکتا تھا۔

مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی سمیع اللہ خان نے اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جیل میں اے سی بند کرنے کے بیان پر بانی پی ٹی آئی کو معافی مانگنے چاہیے ،ہر اجلاس میں پی ٹی آئی کی حکومت کی کارکردگی اور سفاکانہ آمریت کے بارے میں ایوان میں بتائوں گا، پی ٹی آئی ساڑھے چار سال پنجاب میں حکومت کر چکی ہے ،مرکز میں تقریبا چار سال حکومت رہی ،خیبر پختوانخواہ میں دس سال حکومت کی ، ان کے کسی ممبر کی اخلاقی جرات نہیں کہ وہ اپنے دور کا دفاع کر سکے ،ہمارا ممبر سندھ اسمبلی میں بیٹھے گا تو شہبازشریف کے دس سال اقتدار پر فخر کرے گا ،ان سب کی رائے میں بزدار کا عرصہ اقتدار شرمندگی سے بھرا پڑا ہے،بزدار پنجاب کی تاریخ کا سیاہ باب تھا ۔

بانی پی ٹی آئی کی قیمت سعودی شہزادے کی ایک گھڑی ہے، بانی پی ٹی آئی کی قیمت پوچھنی ہے تو بزنس ٹائیکون سے پوچھیں، آپ نے آئندہ پانچ سال بھی انہی بنچوں پر بیٹھنا ہے ،آپ کو آئینہ دکھاتے رہیں گے۔صائمہ کنول نے اپنے خطاب میں کہا کہ صحت کارڈ کہاں اورتخت لاہور کے اخراجات کہاں ،جنوبی پنجاب کے فنڈز بھی کہیں اور خرچ کردئیے گئے، شیخ زید ہسپتال کیلئے فنڈ ز کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے، میرے حلقہ سے دریائے سندھ گزرتا ہے کچھ خاص لوگوں کی شوگر ملوں کو ترقی دینے کے لئے خطرناک کھادوں کا استعمال ہوگا تو پانی تو گندا ہوگا، میرے حلقہ میں واٹر فلٹریشن پلانٹس تو کیا اس کے میٹرز بھی چوری ہو چکے ہیں۔

رکن اسمبلی سردار محمد علی خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ زرعی ملک اور زرعی صوبہ ہے اور بجٹ افسوسناک حد تک کم ہے ، وزیر خزانہ جو تازہ تازہ درآمد کئے گئے ہیں وہ کہتے ملک کو معاشی طورپر خود کفیل کرنا چاہتے ہیں ، اگر وہ ایسا چاہتے ہیں تو زراعت میں انقلاب لانا پڑے گا، ملک اس وقت ترقی کرے گا جب کسان زمیندار ہاری خود کفیل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ایچی سن کا واقعہ قابل مذمت ہے ،سابقہ بیوروکریٹ جس پر الزام ہے کہ اس نے اربوں روپے کی خرد برد کی یہ سن کر شرم آئی کہ اس کے لئے گورنر ہائوس کو استعمال کیاگیا۔

رکن اسمبلی یوسف کسیلیہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ کسان کو اس کی فصل کے عوض قرضہ دیا جائے ، کھاد کی بلیک میلنگ بہت زیادہ ہے ، جب یوریا کی مارکیٹ میں ضرورت تھی تب نہیں دی گئی ، اس کی کی تحقیقات ہونی چاہئیں،گندم کی بمپر کراپ ہے جب بھی کسان کو سہولیات دیں اس نے اہداف حاصل کئے ہیں،حکومت بورے والاکو ضلع بنانے کا وعدہ پورا کرے۔رکن اسمبلی حسن ملک نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمیںناکردہ گناہوں کی سزا دی گئی ۔

رکن اسمبلی شیر علی خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ بائیس ہزار ایکٹر زرعی زمین پر سپیشل اکنامک زون بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو میرے حلقہ میں بنے گا ،اس سے ایک لاکھ لوگ متاثر ہوں گے،زرعی زمین کو اکنامک زون کیلئے منتخب کیاگیا ہے ،سرکار کا ایک لاکھ چالیس ہزار کنال کا رقبہ پڑا ہے اسے استعمال میں لایا جائے ، پوٹھوار کے علاقہ میں پانی کی شدید قلت پائی جاتی ہے سمال ڈیمز پر خصوصی توجہ دیں، زراعت پر ایگری مالز کیلئے زمیندار کو خریداری کی اجازت دی جائے ،کسان سے مارکیٹ ریٹ سے گندم خرید کر مل کو سبسڈی گندم دیں،بہت تنقید ہوتی ہے پاکستان میں2013-18میںپاور اپرجیکٹ مہنگے لگائے گئے اور بجلی مہنگی ہے، شہبازشریف نے جتنے پراجیکٹ لگائے گئے وہ دنیا کے بہترین پاور پراجیکٹ ہیں، خیبر پختوانخواہ ،بلوچستان اور سندھ والے بجلی کے بل نہیں دیتے تو خمیازہ پنجاب کو بھگتنا پڑتا ہے، بجلی کی ریکوری صوبوں کو دیدیں تو بجلی کا مسئلہ حل ہوجائے گا۔

رکن اسمبلی اجمل خان چانڈیو نے کہا کہ دنیا میں آئی ٹی کا انقلاب آ چکا ہے ،مریم نواز کی قیادت میں پنجاب آئی ٹی انقلاب میں پہلے نمبر پر آئے گا،یوتھ کو سمت دینا ہو گی ، رنگ پور کینال ایسا منصوبہ ہے اگر اس کو بحال کردیں تو لاکھوں ایکٹر اراضی سیراب ہو سکے گی۔رکن اسمبلی ذوالفقار علی شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایچی سن کے معاملے پر حکومت کوشش کرے مصالحت ہوجائے ۔

اسپیکر ملک محمد احمد خان نے کہا کہ میںاس معاملے پر کہوں گا چیئرمین بورڈ آف گورنرز کسی بھی جگہ پر معاملات حل کر سکتے ہیں ،ایک آفیسر نے درخواست دی کہ سیٹ خالی رکھی جائے ،جب سیٹ ریزو ہو تو بغیر فیس کے کردیں جس پر پرنسپل نے انکار کر دیا،پرنسپل کے فیصلے کے خلاف بورڈ آف گورنرز کااختیار ہوتا ہے جہاں وہ آفیسر چلے گئے ،آٹھ ماہ سے بات چیت چل رہی تھی ،ایچی سن میں تین ہزار طلبہ کی تعداد ہے ،بورڈ آف گورنرز نے اپنا فیصلہ سنا یا ہے ۔

پرنسپل نے اپنا استعفیٰ دیا تو سرچ کمیٹی بن چکی تھی ۔ڈاکٹر فیصل جمیل نے کہا کہ پرویز الٰہی کی عمر کو دیکھتے ہوئے انہیں علاج کے لئے سروسز ہسپتال میں داخل کروا دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ کی ساری کتاب میں سیاحت پر کوئی ایک روپیہ نہیں رکھا گیا ،دنیا میں تو سیاحت سے پیسے آتے ہیں۔ اسپیکر نے دوبارہ گنتی کے ذریعے امیدوار کی کامیابی اور حلف اٹھانے پر اپوزیشن کے اعتراض پر تفصیلی رولنگ دیدی ۔

اسپیکر ملک محمد احمد خان نے کسی حلقہ میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے الیکشن کمیشن کے اختیار کو آئینی قرار دے دیا۔اپوزیشن کے رانا آفتاب احمد نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی میں کا میاب ہو نے والے خان بہادر ڈودگر کے حلف کو غیر آئینی قرار دینے کا مطالبہ کیا تھا۔اسپیکر ملک محمد احمد خان نے اس معاملہ پر تفصیلی رولنگ دیتے ہوئے اسے عدالت میں بطور حوالہ پیش کرنے کی اجازت بھی دے دی۔ سپیکر نے رولنگ میں کہا کہ الیکشن کمیشن کسی بھی حلقہ میں دوبارہ گنتی کا اختیار رکھتا ہے۔الیکشن کمیشن جس امیدوار کی کامیابی کا نوٹیفیکیشن جاری کر ے گا میں امیدوار سے حلف لینے کا پابند ہوں ۔ایجنڈا مکمل ہونے پر اسپیکر نے اسمبلی کا اجلاس آج بروز بدھ صبح دس بجے تک کیلئے ملتوی کردیا۔
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات