Live Updates

خط لکھنے والے ججز کو سلام پیش کرتا ہوں، خواہش تھی فل کورٹ سماعت کرتا،عمران خان

بشری بی بی کو زہر دیا گیا کچھ ہوا تو اسٹیبلشمنٹ ذمہ دار ہوگی،اقتدار میں بیٹھے لوگ ایجنسیوں کے بغیر ایک قدم بھی نہیں اٹھا سکتے، صرف چار حلقے کھول دیں تو حکومت گر جائے گی، بانی پی ٹی آئی کی اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو

منگل 2 اپریل 2024 21:20

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اپریل2024ء) بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ خط لکھنے والے ججز کو سلام پیش کرتا ہوں، خواہش تھی فل کورٹ اس کی سماعت کرتا، بشری بی بی کو زہر دیا گیا کچھ ہوا تو اسٹیبلشمنٹ ذمہ دار ہوگی،اقتدار میں بیٹھے لوگ ایجنسیوں کے بغیر ایک قدم بھی نہیں اٹھا سکتے، صرف چار حلقے کھول دیں تو حکومت گر جائے گی۔

تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز نے جو خط لکھا یہ سب کو پتا ہے ،جب سے رجیم چینج ہوئی یہ بات تب سے چل رہی ہے، ہمت دکھانے پر تمام 6ججز کو سیلوٹ کرتا ہوں ،ججز نے پیغام دیا ہے کہ وہ بے بس ہیں، پولیس بھی کہتی ہے کہ ہم پر دبائو ہے، جیل کو بھی آئی ایس آئی کنٹرول کر رہی ہے احتساب عدالت کے سابق جج محمد بشیر دبائو کی وجہ سے پانچ مرتبہ جیل کے ہسپتال گئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عدت میں نکاح کا کیس سننے والے جج قدرت اللہ نے وکلاء کو بتایا کہ اس وقت تک بیٹے کا ولیمہ نہیں کرسکتا جب تک فیصلہ نہ سنائوں، سائفر کیس میں میرا 342کا بیان ہو رہا تھا جج 10منٹ کیلئے باہر گئے اور واپس آتے ہی فیصلہ سنا دیا، تمام ججز باہر سے کنٹرول ہو رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ عارف علوی کے ذریعے جنرل عاصم منیر کو پیغام بھیجا تھا کہ مجھے لندن پلان کا علم ہے، چیف الیکشن کمشنر لندن پلان پر عمل درآمد کا مرکزی کردار تھا، نگران حکومت اور الیکشن کمیشن نے مل کر لندن پلان پر عمل درآمد کیا، دھاندلی کا مقصد پی ٹی آئی کو ختم کرنا تھا، اقتدار میں بیٹھے لوگ ایجنسیوں کے بغیر ایک قدم بھی نہیں اٹھا سکتے، صرف چار حلقے کھول دیں تو حکومت گر جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ شکر ہے کہ تصدق جیلانی نے کمیشن کی سربراہی سے انکار کیا ،ججز کا خط لکھنا سنجیدہ معاملہ ہے اس پر فل کوٹ کو سماعت کرنی چاہئے تھی تاہم سپریم کورٹ کے 7رکنی بینچ کا بننا کمیشن بننے سے بہتر ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان کے مستقبل کی جنگ چل رہی ہے، سابق کمشنر راولپنڈی کو اب تک غائب رکھا گیا ہے، وسل بلور کو تحفظ ملتا ہے مگر کمشنر کو غائب کر دیا جاتا ہے، کمشنر راولپنڈی اور فارم 45ایک ہی بات کی نشاندہی کررہے ہیں کیوں اس پر تحقیقات نہیں ہوئیں وزیر خزانہ اور ایس آئی ایف سی جو مرضی کرلیں ملک میں سرمایہ کاری نہیں آئے کیوں کہ سرمایہ کاروں کا اعتماد ختم کر دیا گیا، ملک میں معیشت سست روی کا شکار ہے ملک تباہی کی جانب بڑھ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شوکت عزیز صدیقی کا کیس سپریم جوڈیشل کونسل میں گیا تھا اس لیے ہم خاموش رہے، ججز کے خط کی انکوائری کا آغاز شوکت عزیز صدیقی کے الزامات یا اس سے بھی پہلے سے شروع کرلیں مجھے کوئی اعتراض نہیں لیکن کریں ضرور۔جسٹس شوکت عزیز صدیقی بارے ایک سوال کے جواب پر عمران خان نے کہا کہ جنرل فیض ہو یا کوئی اور تحقیقات ہونی چاہئے، ویسے بھی جنرل فیض کی تقرری میں نے نہیں کی تھی، جنرل باجوہ نے ہمیں واضح طور پر کہا تھا کہ اگر چپ نہ بیٹھے تو کیسز بنائے جائیں گے اور سزائیں بھی ملیں گی۔

انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ لو نے اپنے آپ کو اور امریکی حکومت کو بچانے کے لیے چیزوں کی تردید کی، اسد مجید نے نیشنل سیکیورٹی کونسل کی میٹنگ میں آکر دھمکی کا بتایا تھا۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں فسطائیت ہے پرامن احتجاج بھی نہیں کرسکتے، مجھے عمرایوب سے جان بوجھ کر کٹ آف کیا گیا ہے تاکہ مشاورت نہ ہوسکے، میری بیوی کے ساتھ جو کیا گیا وہ خطرناک ہے، شہباز شریف کے خلاف تمام گواہان ہارٹ اٹیک کی وجہ سے مارے گئے، چند ماہ میں سب کی موت ہو گئی، مجھے ڈرانے کے لیے بشری بی بی کو زہر دیا جا رہا ہے، بشری بی بی کو زہر دیا جائے گا تو کیا میں خاموش بیٹھوں گا ۔

قبل ازیں 190ملین پائونڈ ریفرنس کی سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی نے جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں شک ہے کہ بشری بی بی کو زہر دینے کی کوشش کی گئی ہے مجھے پتا ہے اس کے پیچھے کون ہے اگر بشری بی بی کو کچھ ہوتا ہے تو اس کے ذمہ دار جنرل عاصم منیر ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ بشری بی بی کی جلد اور زبان پر نشانات ہیں، بشری بی بی کا مکمل میڈیکل چیک اپ کرنے کا حکم دیا جائے، انہوں نے کہا کہ آئی ایس آئی کے لوگ بنی گالہ سے اڈیالہ جیل تک سب چیزیں کنٹرول کر رہے ہیں،بشری بی بی کا معائنہ ایک جونیئر ڈاکٹر سے کروایا گیا جس پر ہمیں اعتبار نہیں، بشری بی بی کا طبی معائنہ شوکت خانم کے ڈاکٹر عاصم سے کروانے کا حکم دیا جائے، بشری بی بی کو زہر دیئے جانے کے معاملے پر انکوائری بھی کروائی جائے۔
Live بشریٰ بی بی سے متعلق تازہ ترین معلومات