سیلاب متاثرین کی بحالی اور 21 لاکھ گھروں کی تعمیر بلاول بھٹوزرداری کی ترجیح ہے، سید مراد علی شاہ

اتوار 12 مئی 2024 19:20

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 مئی2024ء) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ 2024 کے انتخابات میں سندھ کےعوام نے پیپلز پارٹی کو شاندار کامیابی دلوائی ہے، سیلاب متاثرین کی بحالی اور 21 لاکھ گھروں کی تعمیر چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ترجیح ہے۔ وہ آج حیدرآباد کے دورے کے دوران پریس کلب حیدرآباد میں میڈیا کے نمائندوں سے باتیں کررہے تھے۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ کے ساتھ پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو، جنرل سیکرٹری وقار مہدی، صوبائی وزراء، شرجیل میمن، ناصر شاہ، جام خان شورو اور دیگر بھی ہمراہ تھے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ بطور وزیر اعلیٰ سندھ یہ میرا پریس کلب کا دوسرا دورہ ہے۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ پریس کلب کو ہائوسنگ سوسائٹی کیلئے اراضی دی ہے اور اراضی کی ڈویلپمنٹ کیلئے وزیر بلدیات سعیدغنی کو ہدایات دونگا۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو نے انتخابات میں واضح ایجنڈا دیا تھا اور ان کی ہدایت پر الیکشن منشور پر عمل ہو رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ہدایت دی ہے کہ 5 سالوں کے اندر پینے کا صاف پانی ہر گھر تک پہنچایا جائے، حیدرآباد کے 121 ایم جی ڈی پانی کی جگہ یومیہ 61 ایم جی ڈی پانی مہیا ہو رہا ہے اورہم پانی کا مسئلہ حل کرینگے۔

انہوں نے کہا کہ صحت کے شعبے میں حکومت سندھ نے بہترین کام کیا ہے ، ہم نے پی ایم سی، این آئی سی وی ڈی، ایس آئی یو ٹی، گمبٹ ہسپتال اور دیگر صحت مراکز کو مزید بہتر بنانے کیلئے کام کیا ہے اور ہم کوشش کر رہے ہیں کہ کوئی مریض این آئی سی وی ڈی تک نہ جائے بلکہ ان کے علاقے میں علاج کی سہولت موجود ہو۔ تعلیم کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ 60000 اساتذہ بھرتی کئے ہیں ان کی ٹریننگ آخری مراحل میں ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے بتایاکہ کسان کارڈ پر محکمہ زراعت کام کر رہی ہے جبکہ لیبر کارڈ جاری کیا تھا اس کو مزید بہتر کیاجارہا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے 300 یونٹس مفت بجلی دینے کا وعدہ کیا تھا، 300 یونٹس کے صارفین کو مفت بجلی دینے کیلئے کام کر رہے ہیں اور تھر سے کوئلہ لانے کیلئے ریلوے لائن بچھانے کا کام جلد شروع ہوجائے گا، انہوں نے کہا کہ سندھ کے لوگوں کی روایت ہے کہ وہ دوسروں کی پہلے مدد کرتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے اسٹیل ملز کو اراضی فراہم کی تھی اور ریلوے لائن بچھانے کیلئے سندھ حکومت بھی مالی مدد کرے گی، ہم صوبے میں ایکسپورٹ پروسیسنگ زون قائم کر رہے ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت منشیات مافیا کے خلاف بھرپور آپریشن کر رہی ہے ، منشیات جہاں سے آ رہی ہے اس کو سرحدوں پر روکنا ہوگا اور ہمیں اپنے بچوں کو منشیات سے بچانا ہے، یہ ذمہ داری والدین پر بھی آتی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو منشیات سے روکیں ۔

گورنر کی تبدیلی کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ اختیار وزیراعظم کے پاس ہے ،اس میں میرا کوئی کردار یا اختیار نہیں اور ہم ایم کیو ایم سمیت ہر اپوزیشن پارٹی کے ساتھ کام کرنا چاہتے ہیں، امن وامان کی صورتحال پر انہوں نے کہا کہ2008 میں پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت آئی تو ہم نے امن امان کو بحال کیا اور ہماری گزشتہ حکومت کے آخری مہینوں میں ڈاکوئوں نے کچے میں مسائل پیدا کرنا شروع کئے تھے، اب ہم انہیں نیست و نابود کرینگے، آج کے ڈاکو اتنے بزدل ہیں کہ وہ بچوں کو بھی اغوا کرتے ہیں۔

سکیموں کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں نے این ایچ اے چیئرمین سے اجلاس کیا ہے جس میں سست روی کی شکار سکیموں پر بات کی اور کراچی تا حیدرآباد موٹر وے کی حالت کا بھی ذکر کیا جبکہ سکھر سے حیدرآباد موٹروے کی فنڈنگ سی پیک کے منصوبوں سے لیں گے۔بعد ازاں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ حیدرآباد سول ہسپتال پر مریضوں کا بہت لوڈ / رش ہے اس لئے سول ہسپتال حیدرآباد کی توسیع کرینگے اور دیگر ڈسپینسریز کو باہر کرینگے تاکہ رش کم ہو جبکہ کوثر میڈیکل کالج کو جلد فعال کرینگے۔