Live Updates

ٴاسلام آباد دھرنا ‘روکنے کی کوشش کی گئی تو حکومت گرائو تحریک میں بدل جائے گا ،ْ حافظ نعیم الرحمن

سول نافرمانی نہیں چاہتے لیکن سیاسی و جمہوری حقوق کو استعمال کرنا جانتے ہیں، ملک گیر ہڑتال اوربجلی کے بلوں کا بائیکاٹ بھی کرسکتے ہیں ۵آئی پی پیز سے کیے گئے تمام معاہدے کالعدم قرار دیے جائیں ،ْقوم اب 2800ارب روپے ان چند لوگوںکو ادا نہیں کرے گی / تاجر دوست اسکیم کے نام پر ظالمانہ ٹیکس،ظالمانہ سلیب سسٹم کسی صورت قبل نہیں ،ْ کراچی بار اور تاجر کنونشن سے خطاب K وکلاء سے کراچی بار کے صدر عامر نواز ایڈوکیٹ ، جنرل سیکریٹری اختیار علی چنا ایڈوکیٹ ،تاجرکنونشن سے منعم ظفر خان ، محمود حامد ، عتیق میر ، جمیل پراچہ نے بھی خطاب کیا

بدھ 24 جولائی 2024 22:10

\=کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 جولائی2024ء) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ اگر حکومت نے پُر امن دھرنے کو روکنے کی کوشش کی تو ملک بھر میں دھرنے ہوں گے اور ’’حق دو عوام کو‘‘ تحریک حکومت گراؤ تحریک میں تبدیل ہوجائے گی ۔ہم 26جولائی کو اسلام آباد میں دھر نا دے کر بیٹھیں گے اگر ابتدائی مطالبات مان لیے تو بات چیت ہوگی ورنہ وہیں بیٹھ کر پورے ملک میں ہڑتال کی کال دیں گے جو پہلے مرحلے میں ایک دن کی ہوگی ، ہم سول نافرمانی نہیں کرنا چاہتے لیکن سیاسی و جمہوری حقوق کو استعمال کرنا جانتے ہیں، ہم یہ فیصلہ بھی کرسکتے ہیں کہ بجلی کے بل کا بائیکاٹ کریں۔

دھرنا 25کروڑ انسانوں کو ریلیف دلانے کے لیے ہے ،جمہوریت کی بالادستی اور جمہوری آزادی کے لیے جماعت اسلامی کی حق دو عوام کی تحریک آگے بڑھ رہی ہے ،تحریک کے قومی ایجنڈے میں تعلیم،صحت،آزادی،آئین کی بالادستی،آئی پی پیز سے نجات ،انرجی کرائسس کاحل موجود ہے ،آئی پی پیز سے کیے گئے عوام دشمن اور ظالمانہ معاہدے کالعدم اور نئے معاہدے کیے جائیں،قوم اب 2800ارب روپے ان چند لوگوںکو ادا نہیں کرے گی۔

(جاری ہے)

تاجر دوست اسکیم کے نام پر ظالمانہ ٹیکس کسی صورت قبول نہیں۔ تنخواہ دار نے 375 ارب روپے ٹیکس دیے لیکن جاگیرداروں نے صرف 5 ارب روپے کا ٹیکس دیا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی بار ایسوسی ایشن کی دعوت پر جناح آڈیٹوریم، سٹی کورٹ میں کراچی بار میں وکلاء اور مقامی بینکوئٹ میں جماعت اسلامی کے تحت ’’تاجر کنونشن‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

تاجر کنونشن سے امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے بھی خطاب کیا جبکہ آرگنائزیشن اسمال ٹریڈرز اینڈ انڈسٹریز کے صدر محمود حامد نے تاجر دوست اسکیم ایس آر او، بجلی کے بلوں میں ہولناک اضافے، آئی پی پیز معاہدوں کے خلاف قرارداد پیش کی۔کراچی بار میں وکلاء سے کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر عامر نواز ایڈوکیٹ ،جنرل سکریٹری کراچی بار ایسوسی ایشن اختیارعلی چنا ایڈوکیٹ ،عثمان فاروق ایڈوکیٹ نے بھی خطاب کیا ،صدرول فورم روبینہ جتوئی ایڈوکیٹ کی قیادت میںخواتین وکلاء نے حافظ نعیم الرحمن کو گلدستہ پیش کیا۔

اس موقع پر مرکزی نائب امیر ڈاکٹر اسامہ رضی، امیرکراچی منعم ظفر خان، نائب امراء سیف الدین ایڈوکیٹ،مسلم پرویز،راجاعارف سلطان،سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری،صدر اسلامک لائرزموومنٹ عبدالصمد خٹک ودیگر موجود تھے۔حافظ نعیم الرحمن نے کراچی بار کے دفتر کا دورہ کیا بار کے صدر ، جنرل سکریٹری اور دیگر عہدیداران نے حافظ نعیم الرحمن اور جماعت اسلامی کے دیگر ذمہ داران کو اجرک کا تحفہ پیش کیا۔

حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ ہم نے ڈاکیومنٹ بنالیا ہے اور اسی ڈاکیومنٹ کے ساتھ گلی گلی ،دیہاتوں، گوٹھوں، تحصیلوں اور تعلقوں میں جائیں گے، جماعت اسلامی کے سواکوئی بھی جماعت عوام کے لیے نہیں نکلی ۔اگر بجلی کے بلوں میں لگائے گئے ظالمانہ ٹیکسز حکومت واپس لے گی اور تنخواہ دار طبقے پر سے ٹیکس ختم کرے گی تو بات ہوگی ورنہ دھرنا ختم نہیں ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ 1994سے مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے دور میں آئی پی پیز سے معاہدے کیے گئے اور ان ظالمانہ معاہدوں میں سالانہ سینکڑوں ارب روپے چند لوگوں کے ہاتھوں میں دے دیے گئے اور ہم سے بجلی کے وہ پیسے بھی وصول کیے گئے جو بجلی ہم نے استعمال ہی نہیں کی بلکہ جو بجلی بنی ہی نہیں اس کے پیسے بھی عوام سے بجلی کے بلوں میں ٹیکسوں کی مد میں وصول کیے جاتے ہیں ، ان معاہدوں میں نواز لیگ، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کے دور حکومت کے افراد اور ایم کیو ایم بھی ملوث ہیں ۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کے الیکٹرک نے کراچی کے عوام کاجینا مشکل کردیا ہے ۔ کے الیکٹرک کے خلاف فیصلہ کن جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے ، ظالمانہ سلیب سسٹم کسی صورت قبول نہیں ،عجیب تماشہ ہے کہ 20سال ایک کمپنی لائن لاسز کم کرسکی ہو نہ ٹرانسمیشن کا نظام درست کرسکی نہ بجلی کی پیداوار میں اضافہ ہوا اور نہ شہر سے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ اس کے باوجود ٹرانسمیشن ، ڈسٹربیوشن اور پروڈکشن کے لائسنس دے دیے جاتے ہیں ،ہر سال جب شیئرز ٹرانسفر ہوتے ہیں تو حکومت کک بیکس دے رہی ہوتی ہے اور ساری پارٹیاں کے الیکٹرک مافیا کو سپورٹ کررہی ہوتی ہیں ، صرف جماعت اسلامی کے الیکٹرک کے خلاف مقدمہ لڑرہی ہوتی ہے ، اب جماعت اسلامی پورے پاکستان کے عوام کا مقدمہ لڑرہی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی تعلیم دشمن ، صحت دشمن اور جمہوریت دشمن جماعت ہے ، کراچی میں اسٹریٹ کرائمز میں آئے روز اضافہ ہوتا جارہا ہے ،سیاسی بنیادوں پر پولیس میں بھرتیاں کی جارہی ہیں ، اسٹریٹ کرمنل کو نشے کا عادی بناکر اسٹریٹ کرائمز کروائے جاتے ہیں اور تھانوں کے ارد گرد منشیات کے اڈے چلتے ہیں ،سندھ حکومت میں اوپر سے نیچے تک کرپشن کا نیٹ ورک موجود ہے ،ہم حیران ہیں کہ سندھ میں ’’ سسٹم ‘‘ کے نام پر جو ہو رہا ہے اور جس پر آرمی چیف نے بھی خود کہاتھا کہ ہم اس سسٹم کو ختم کردیں گے لیکن اب تو سسٹم کو اسلام آباد میں بٹھادیا گیا ہے اور بات اس سے بھی آگے تک بڑھ گئی ہے اب تو بلوچستان ، حب کی زمینوں پر بھی قبضے ہورہے ہیں۔

پیپلزپارٹی پی ڈی ایم حکومت ون اور اب پی ڈی ایم ٹو میں بھی شامل ہے اور اب وفاق کا بھی حصہ ہے پھر کیوں کے فور منصوبے پر کام نہیں ہورہا اور بلاول بھٹو زرداری بتائیں کہ پانی نلکوں کے بجائے ٹینکروں میں کیوں مل رہا ہے ، کیونکہ شہر میں جتنے بھی واٹر ہائی ڈرینٹ ہیں ان سب کا راستہ بلاول ہاؤس کی طرف جاتا ہے ،سالانہ اربوں روپے کی کرپشن جارہی ہے اور عوام کو پینے کے پانی سے محروم کیا جارہا ہے ۔

پیپلزپارٹی صوبے اور کراچی کو اون نہیں کرتی صرف اورصرف مال بنانے کے لیے اس پر قبضہ کرتی ہے۔جعلی فارم 47کے ذریعے پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کو مسلط کیا گیا جو جمہوریت پر بدنما داغ ہے اس کے خلاف جدوجہد کو تیز کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے اور کراچی بار ایسوسی ایشن کو اس کا ہر اول دستہ بننا ہوگا ۔انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی کا کراچی بار ایسوسی ایشن سے بہت ہی گہرا تعلق ہے ، ہم نے قانون اور آئین کی بالادستی کے لیے تحریکیں چلائیں اور قیدو بند کی صعوبتیں اُٹھائیں جس میں وکلاء برادری بھی شانہ بشانہ رہی ،ہم سلام پیش کرتے ہیں وکلاء کو جن کے چیمبر کو جلادیا گیا تھا اس کے باوجود تحریک جاری رہی ،ہم 12مئی کو نہیں بھلاسکتے جب چاروں طرف سے محاصرہ کرلیا گیا تھا ، اس وقت کے آمر اور ڈکٹیٹر پرویز مشرف نے اپنے ایجنٹوں ایم کیو ایم کے ذریعے سے پورے شہر کا ناطقہ بند کردیا تھااور شہر میں 57افراد قتل کیے گئے ،ڈکٹیٹروں کی ان ہی طاقتوں نے شہر ،صوبے اور پورے ملک کا بیڑا غرق کردیا ہے ۔

امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے تاجر کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کی بنیادی ذمہ داری تعلیم، صحت امن فراہم کرنا ہے۔ آج ملک میں ظالم طبقہ قابض ہے، چند خاندان نے ملک پر قبضہ کیا ہواہے۔ ظالم اور مظلوم کی جنگ کا ایک ہی راستہ ہے اور وہ مزاحمت کا راستہ ہے۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن 26 جولائی کو اسلام آباد میں دھرنا دیں گے۔

کراچی سے قافلوں کی صورت میں دھرنے کے لیے پہنچیں گے۔وکلاء سے خطاب کرتے ہوئے عامر نواز ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ ہم کراچی بار ایسوسی ایشن کی جانب سے کراچی کے دیرینہ مسائل بالخصوص کے الیکٹرک اور پانی کے مسائل پر توانا اور مضبوط آواز اٹھانے پر حافظ نعیم الرحمن کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور یقین دلاتے ہیں کہ مسائل کے حل کے لیے جماعت اسلامی کے ساتھ ہیں ۔

جماعت اسلامی نے اہل غزہ و فلسطین سے اظہار یکجہتی کی اور پورے ملک میں مارچ کیے ہیں ،وکلاء برادری بھی اہل غزہ و فلسطین کے ساتھ ہے ،حافظ نعیم الرحمن کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ جنہوں نے جعلی فارم 47کے مطابق کی بنیاد پر صوبائی اسمبلی کی نشست چھوڑکر حق اور سچ کا ساتھ دیا اور پاکستان میں ایسی مثال قائم کی جو تاریخ میں نہیں ملتی ۔ انہوں نے کہاکہ ہم بنوں میں ہونے والے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہیں ، ہم عوام کے ساتھ ہیں اور ہر اس فرد کے خلاف ہیں جو ماورائے عدالت کارروائی کررہا ہے۔

اختیار علی چنا ایڈوکیٹ نے کہاکہ ہم امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کو کراچی بار ایسوسی ایشن آمد پر خیرمقدم کرتے ہیں ،کراچی بار ملک کی سب سے بڑی بار ہے ،کراچی بار کے وکلاء نے ہمیشہ آئین کی بالادستی کے لیے جدوجہد کی،کراچی بار کبھی کسی سیاسی پارٹی کی آلہ کار نہیں بنی ، کراچی بار نے ہمیشہ حق اور سچ بولنے والا کا ساتھ دیا ۔

تاجر کنونشن سے کراچی تاجر اتحاد کے صدر عتیق میر ، معروف صنعت کا ر بابر خان ، سندھ تاجر اتحاد کے رہنما جمیل پراچہ ،پاکستان کنفکشنری ایسوسی ایشن کے چیئر مین جاوید حاجی عبد اللہ ، اسپورٹس مارکیٹ ایسوسی ایشن کے سلیم ملک ،صرافہ بازار کھارادر کے صدر شاکر ،بابر مارکیٹ لانڈھی کے صدر شاہین صدیقی ،میٹ مرچنٹ ایسوسی ایشن کے صدر ہارون قریشی ،فلک ناز ٹاور ایسوسی ایشن کے صدر مختار قریشی ،چیئرمین آل پاکستان ٹریڈ ایسوسی ایشن کے صدر ارشد ،پاکستان بزنس فورم کے نائب صدر جاوید بلوانی ،چیئرمین کراچی ہول سیل ایسوسی ایشن کے صدر ابراہیم رئوف ، ناز پلازہ الیکٹرونکس مارکیٹ ایسوسی ایشن کے صدر سید نوید احمد ،فیڈرل بی ایریا انڈسٹریل کے عبد اللہ عابد،حیدر ی مارکیٹ ے رہنما سید اختر شاہد ،بولٹن مارکیٹ کے چیئر مین شریف میمن ،کوآپریٹو مارکیٹ صدر کے رہنما اسلم خان ، کراچی الیکٹرانکس موٹر سائیکل ایسوسی ایشن کے صدر شیخ حبیب ، لیاقت آباد الائنس زرگران مفتی علی المرتضی ،طارق روڈ ایسوسی ایشن کے صدر اسلم بھٹی و دیگر نے خطاب کیا ۔

#
Live بلوچستان سے متعلق تازہ ترین معلومات