’وزیراعلیٰ کو صوبے کے امن سے کوئی سروکار نہیں‘

گورنر خیبرپختونخواہ فیصل کریم کنڈی کی علی امین گنڈاپور پر تنقید

Sajid Ali ساجد علی اتوار 29 ستمبر 2024 12:08

’وزیراعلیٰ کو صوبے کے امن سے کوئی سروکار نہیں‘
ملتان ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 ستمبر 2024ء ) گورنر خیبرپختونخواہ فیصل کریم کنڈی نے صوبے کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور پر تنقید کے نشتر چلا دیئے۔ ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخواہ کی موجودہ حکومت میں بے امنی بڑھ رہی ہے، صوبائی حکومت امن قائم کرنے میں ناکام ہے، صوبے کے وزیراعلیٰ کو جلسے جلوسوں سے فرصت نہیں، وزیراعلیٰ کو صوبے کے امن سے کوئی سروکار نہیں ہے۔

فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ کے پی حکومت ایک نعرے پر چل رہی ہے وہ کرپشن کرپشن کرپشن ہے، پشاور بی آر ٹی میں کرپشن سامنے آئی، صوبے میں آج جو لوگ سڑکوں پر ہیں انہیں ہم نے پُرامن پاکستان دیا تھا، کے پی حکومت کو 6 سو ارب سیکیورٹی کے لیے ملے لیکن پولیس کے پاس وسائل نہیں۔ ادھر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ میں اب انقلاب کا اعلان کرتا ہوں کیوں کہ ہمارے پاس انقلاب کے علاوہ کوئی اور حل نہیں، اب کوئی گولی چلائے گا تو گولی کھائے گا، یہ پاکستان ہمارا ہے، یہ پنجاب بھی ہمارا ہے، سندھ، بلوچستان، خیبرپختونخوا، کشمیر اور گلگت بلتستان بھی ہمارا ہے، میں پورے پاکستان کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اور سلام پیش کرتا ہوں کہ آپ اپنی آزادی کے لیے ڈٹے ہوئے ہیں، خاص طور پر خیبر پختونخوا اور پنڈی ڈویژن کے عوام کو سلام پیش کرتا ہوں۔

(جاری ہے)

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ملک میں ایسا وقت آ چکا ہے کہ ہماری عزتوں کو پامال کیا گیا، چادر اور چار دیواری کو پامال کیا گیا، ہم نے ظرف دکھاتے ہوئے اس قوم، ملک اور پاکستان کے لیے اُف تک نہیں کیا، گزشتہ روز ہم پر شیلنگ کی گئی اور گولیاں برسائی گئیں، پنجاب پولیس کے اہلکار پھنس گئے تھے لیکن ہم نے انہیں چھوڑ دیا، کئی پولیس والے ظلم کرنے کے باوجود ہمارے ہتھے چڑھے لیکن میں نے انہیں ریسکیو کیا کیوں کہ ہمیں ان کے بچوں اور خاندان والوں کا خیال تھا، پنجاب پولیس کے نوجوانوں تم اگر اپنے باپ کی اولاد ہو تو بتانا کہ تم پھنس گئے تھے اور ہم نے تمہیں چھوڑ دیا، اس ظلم کے باوجود جو تم کرتے رہے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا کہنا ہے کہ اب وہ وقت آ چکا ہے کہ یہ ہم پر گولیاں برسا رہے ہیں، ہمارے 2 کارکنان کو گولیاں ماری گئیں، تیسرے کارکن کو گولی لگی، اس کا پتا نہیں چل رہا کہاں ہے؟ براہ راست آنسو گیس کے شیل مار کر 50 سے زائد کارکنوں کو زخمی کیا گیا، پنجاب کی حدود شروع ہوتے ہی ہر 3 کلومیٹر کے بعد ہم پر شیل برسائے گئے، گولیاں برساتے رہے، گرنینڈ پھینکتے رہے لیکن سن لو کہ اگر کوئی گولی برسائے گا تو اس پر بھی گولی برسائی جائے گی، تم ایک گولی چلاؤ گے تو ہم 10 چلائیں گے، تم ایک آنسو گیس مارو گے تو ہم 10 ماریں گے، تم ایک لاٹھی مارو گے تو ہم 10 ماریں گے۔