ؒسری لنکا ایٹمی پاور نہیں تھا پاکستان ایٹمی پاور ہے ایٹمی ملک کا ڈیفالٹ ہونا بہت خطرناک ثابت ہوسکتا تھا، احسن اقبال

منگل 3 دسمبر 2024 21:05

ٖ'کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 دسمبر2024ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ 2013 میں جب موقع ملا تو پاکستان کو دنیا کو بڑی معیشت کا خواب بنایا، اس وقت ملک میں اٹھارہ اٹھارہ گھنٹے لوڈشیڈنگ تھی، کراچی میں اس وقت جب لوگ گھر سے نکلتے تھے تو واپسی کا پتا نہیں ہوتا تھا، کراچی سے دہشت گردی اور ملک سے لوڈ شیڈنگکا خاتمہ کیا،عالمی داروں نے کہا کہ اگر پاکستان اس ڈگر پر چلتا تھا کہ ایک بڑی معیشت ہوگا، ہم نے سی پیک جیسے منصوبے پر کام کیا، تخمینہ تھا کہ اس منصوبے سے 30ست 40ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری ملک میں آئے گی، مگر اس کو تباہ کردیا گیا،اسپیشل اکنامک زون جن کے اوپر ہم نے اتفاق کیا تھا کہ جس سے چائنا کی انڈسٹری ری لوکیٹ ہوکر پاکستان آئے گی وہ تک نہ ہوسکا، جب پوری دنیا میں شرطیں لگ رہی تھی کہ پاکستان دو سے تین ہفتہ میں سری لنکابن جائے گا، پاکستان تباہ ہوجائے گا، اس وقت ہمارے پاس یہ راستہ تھا کہ پاکستان بچائے یا سیاست بچائے، سری لنکا ایٹمی پاور نہیں تھا پاکستان اٹیمی پاور ہے، ایک اٹیمی ملک کا ڈیفالٹ ہونا بہت خطرناک ثابت ہوسکتا تھا،اس وقت کی قیادت میں بارہ جماعتیں شامل تھی،ان جماعتوں کی فراست پر سلام پیش کرتا ہوں جنھوں نے ملک کو بچانے کیلیے سخت فیصلے کیے اور ملک کو بچایا۔

(جاری ہے)

انہوں نے ان خیالات کا اظہارمنگل کو کراچی اسٹاک ایکس چینج میں گونگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وفاقی وزیر نے پی ایس ایکس کی چیئرپرسن ڈاکٹر شمشاد اختر، پی ایس ایکس کے ایم ڈی اور سی ای او فرخ ایچ سبزواری، پی ایس ایکس بورڈ ممبران، پی ایس ایکس مینجمنٹ، سینئر بینکرز، کیپٹل مارکیٹ کے اراکین، کی موجودگی میں تجارتی دن کا آغاز کیا۔اس موقع پر خطاب میں وفاق وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ 21ویں صدی سیاست کی صدی نہیں ہے،20ویں صدی سیاست کی صدی تھی جس میں سیاسی نظریات کی جنگ تھی،21ویں صدی معاشی نظریات کی جنگ کی صدی ہے جس میں تین چیزیں ناگزیر ہیں،پہلی ، ملک کی دولت پیدا کرنے صلاحیت،دوسری، دولت کی تقسیم کی صلاحیت اورتیسری، بدلتی دنیا میں مسابقت کو برقرار رکھنا،مسابقت کے بغیر ترقی عارضی ثابت ہوگی،ہمیں ہمیشہ ترقی کی جدوجہد کرنا ہوگی، وزیر اعظم رواں ماہ نیشنل اکنامک پلان کا اعلان کریں گے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ آئی ایم ایف کی شرائط کو سابقہ حکومت نے پورا نہیں تھا کہ اسے آکر ہم نے پورا کیا، اسوقت جو خسارہ ملک کو درپیش تھا اس سے نکلنے کیلئے کوئی راستہ نہیں تھا،میڈیا کا بڑا اہم کردار ہے جنھوں نے اس حوالے سے عوام کو آگئی اور شعور فراہم کیا، کڑہ گھونٹ پینا ضروری تھا، عوام نے مہنگائی کی لہر کا بوجھ برداشت کیا، سولہ مہینے حکومت سے مشکل فیصلوں اور سخت حالات کے ساتھ گزارے،تسلسل سے اس پر کام جاری رہا۔

انہوں نے کہا کہدو سالہ عرصے میں پالیسوں کے تسلسل سے مہنگائی جو 38فیصد تھی انتہائی نیچے آگئی، ملک کی برآمدات میں اب اضافہ ہورہا ہے، ملکی ساکھ میں بہتری آئی ہے،اسٹاک مارکیٹ تاریخ بلندیوں پر پہنچ کر دنیا بھر میں پاکستان کا جھنڈا گاڑ ھ دیا ہے،آج ہمیں فیصلہ کرنا ہے 2047میں خطہ میں دو ملک ایک پاکستان اور ایک ہندوستان اپنی آزادی کا جشن منائیں گے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ سال 90کی دہائی ایک وقت ایسا تھا ہماری ترقی کی رفتار سب سے زیادہ تھی، نواز شریف نے معیشت نجکاری، لبرلائزیشن اور ڈی ریگولیشن متعارف کروائی،پاکستان کے ریفارمز سے ملک ترقی کی منزل طے کررہا تھا، من مومہن سنگھ نے پاکستان سے اکنامک ریفارمز شیئرز کرنے کی درخواست کی،سرتاج عزیز نے من مومہن سنگھ کی درخواست پر پاکستان کے اکنامک ریفارمز ہندوستان سے شئیر کئے، جس سے ہندوستان نے استفادہ کیا اور اپنے ملک کو ترقی دی،ان اصلاحات سے بھارت کہیں نکل گیا، ہمارے ملک میں اکنامک ریفارمز معتارف کرانے والے کو گھر بھیج دیا گیا، ہمارا ملک بنا تو کچھ بھی نہیں تھا، آج ہم جدید ترین جے ایف تھنڈر بنارہے ہیں،اگر ہم خطہ کے دیگر ممالک سے موزانہ کرئے تو جو ممالک ہم سے پیچھے تھے آج وہ ہم سے آگے نکل گئے ہیں، پاکستان میں صلاحیت ذہانت اور وسائل کی کوئی کمی نہیں ہے، ترقی کرنے والے ممالک نے چار چہروں پر توجہ دی ہے، کنفلیکٹ کے ساتھ کوئی ملک ترقی نہیں کرسکتا ، ترقی کرنے والے ممالک میں سیاسی استحکام نظر آئے گا، دس سال تک پالیسی قائم کرنے والے ممالک نے ترقی کی۔

سی ای اوایم ڈی پاکستان اسٹاک ایکسچینج فرخ سبزواری نے کہا کہ پی ایس ایکس میں ایک لاکھ پوائنٹس کا ہندسہ ہم نے مشترکہ کوششوں سے حاصلکیا ہے، فرنٹئیریرمارکیٹ میں ہماری پوزیشن بہترہوئی،ہمیں ایمرجنگ مارکیٹ کی طرف بڑھناہے،ساڑھے تین لاکھ انویسٹرزہیں،مجھے لگتا ہے پی ایس ایکس کواس نمبرکوملین میں لیکرجانا ہے،ہمیں لوگوں کو ٹیکس دینے کیلئے آگاہی دینے کی ضرورت ہے ،جون 2025تک ہم نے مارکیٹ کو5لاکھ پوائنٹس تک لے جانیکا ٹارگٹ بنایاہے۔

قبل ازیں پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی چیئرپرسن ڈاکٹر شمشاد اختر نے معزز مہمانوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ احسن اقبال اقوام متحدہ میں ترقی پذیر ممالک کے لیے آواز بنے ہوئے ہیں، انہوں نے عالمی اور قومی اقتصادی ترقی میں وفاقی وزیر کے کردار کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج خطے اور دنیا کی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی مارکیٹوں میں سے ایک ہے، جو مضبوط اقتصادی اشاریوں اور پالیسیوں سے کارفرما ہے۔

ڈاکٹر اختر نے ٹارگٹڈ پروگراموں کے ذریعے مارکیٹ کی نمو کو فروغ دینے میں حکومت کے کردار پر زور دیا۔ انہوں نے کہا، "گزشتہ ہفتے 100,000 پوائنٹس کو عبور کرنے سے مارکیٹ میں ایک نیا جوش آیا،" انہوں نے مزید کہا کہ پی ایس ایکس کی طویل مدتی ترقیاتی منصوبوں کی مالی معاونت کی صلاحیت اسے پاکستان کے معاشی مستقبل کے لیے ایک اہم اثاثہ بناتی ہے۔ مارکیٹ کی کارکردگی پر غور کرتے ہوئے، ڈاکٹر اختر نے نشاندہی کی کہ PSX نے پچھلے پانچ سالوں میں ڈالر کے لحاظ سے 7% منافع دیا ہے۔

انہوں نے ایکسچینج کی ترقی کے سفر میں تعاون کے لیے چینی کنسورشیم کے ساتھ شراکت داری کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ KSE-100 انڈیکس میں 100,000 پوائنٹس کا سنگ میل عبور کرنا دنیا کے سامنے پاکستان کی صلاحیت کو اجاگر کرتا ہی#