اسرائیلی جارحیت اور امریکی انسانیت کش سرپرستی مسلم مملکتوں کے لیے بڑا خطرہ بن گئی: لیاقت بلوچ

سیاسی بحران کے خاتمہ کیلئے سیاسی ڈائیلاگ بہت اہمیت اختیار کرگیا، نائب امیر جماعت اسلامی

جمعہ 27 دسمبر 2024 19:35

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 دسمبر2024ء)نائب امیر جماعت اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ اسرائیلی جارحیت اور امریکی انسانیت کش سرپرستی مسلم مملکتوں کے لیے بڑا خطرہ بن گئی،سیاسی کارکنان کا فوجی ٹرائل اور سزائوں کے بعد سیاسی جمہوری جماعتوں اور قیادت کے لئے مستقبل میں سیاسی بحران کے خاتمہ کے حوالے سے سیاسی ڈائیلاگ بہت اہمیت اختیار کرگیا، قومی سیاسی قیادت کو اب خود آگے بڑھ کر سیاسی بحران ختم کرنا ہوں گے۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے آزاد جموں و کشمیر کے علاقے باغ، دھیرکوٹ، بیس بگلہ، ملوٹ، جگلڑی، ارجا میں عوامی پروگراموں اور کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی آزاد جموں و کشمیر ڈاکٹر محمد مشتاق خان، عبدالرشید ترابی اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

لیاقت بلوچ نے پشاور میں ملی یکجہتی کونسل کی صوبائی کونسل سے خطاب کیا اور لاہور میں معروف سماجی رہنما ظفراقبال بسرا کے بیٹے کی ولیمہ تقریب اور زبیر احمد کی بیٹیوں کی شادی تقریب میں شرکت کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں مسلسل صیہونی جارحیت، بمباری اور اس پر عالمِ اسلام کی مستقل، مجرمانہ غفلت اور خاموشی المناک ہے،اسرائیلی جارحیت اور امریکی انسانیت کش سرپرستی مسلم مملکتوں کے لیے بڑا خطرہ بن گئی،عالمِ اسلام کو اپنی بقا و سلامتی اور غیرت و حمیت کیساتھ آزادی کے تحفظ کے لیے سیاسی، اقتصادی، عسکری محاذوں پر متفقہ قومی فیصلے کرلینے چاہئیں، وگرنہ مزید تاخیر بڑی تباہی و بربادی کا سبب بنے گی،فلسطینیوں کی شہادتیں عالمِ اسلام کی قیادت کے لیے تازیانہ ہیں، 29 دسمبر کو اسلام آباد میں فلسطین مارچ پوری دنیا میں فلسطینیوں کی آزادی کی حمایت اور اسرائیل و امریکہ کی مذمت کے لیے بیداری کی نئی لہر پیدا کرے گا۔

لیاقت بلوچ نے جگلڑی میں معززین کے اعزاز میں راجہ محمد فاروق کی جانب سے ظہرانہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حقِ خودارادیت کے لیے اقوامِ متحدہ کی قراردادوں پر عمل ہی مسئلہ کشمیر کا پائیدار حل ہے،پاکستان یا ہندوستان کو یکطرفہ فیصلے مسلط کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں،آزاد کشمیر کے عوام نے اپنے عوامی ردعمل میں دوسری مرتبہ بھی ریاستی قوتوں کو زیر کرلیا۔

آزاد کشمیر تحریکِ آزادی کشمیر کا بیس کیمپ ہے،آزاد جموں و کشمیر کے عوام یکسو ہوکر حقِ خودارادیت کے حصول کی جدوجہد جاری رکھیں اور کشمیر کی تقسیم، سودے بازی کے ہر حربے کو ناکام بنادیں،جماعتِ اسلامی کشمیریوں کے حق کے لیے ہمیشہ ہر قیمت پر پشت بانی کرتی رہے گی۔لیاقت بلوچ نے لاہور میں وفود سے ملاقات میں کہا کہ بینظیر بھٹو محب وطن، متحرک اور عوامی رہنما تھیں،جمہوریت کی بحالی کے لیے مرحومہ کی قربانیاں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی،بینظیر بھٹو کی دہشت گرد حملے میں شہادت قومی سیاست کا المناک واقعہ ہے،پیپلز پارٹی نے ذوالفقار علی بھٹو اور بینظیر بھٹو کی شہادت پر اقتدار تو انجوائے کیا لیکن سیاسی، جمہوری، آئینی اقدار کو مضبوط نہ ہونے دیا،سندھ میں حکمرانی تو ہے لیکن گڈگورننس نہیں،پی ٹی آئی، مسلم لیگ ن، پی پی پی اور ایم کیو ایم نے متحد ہوکر فوجی عدالتیں قائم کیں، سویلینز کا ٹرائل ہوا، جماعتِ اسلامی نے اس وقت بھی اختلاف کیا تھا،حکمرانوں کو اپنی غلطیوں کا انجام خود دیکھنا پڑتا ہے،قومی معیشت کی ترقی کا حکومتی دعویٰ بھونڈا ہے، غریب عوام، سفید پوش طبقہ کے لیے زندگی گزارنا مشکل تر بنا دیا گیا۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ پرامن سیاسی، جمہوری مزاحمت ہی سیاست اور جمہوریت کی طاقت ہے، پرتشدد احتجاج کے مقابلہ میں ریاست کی بندوق بالادست ہوجاتی ہے،سیاسی کارکنان کا فوجی ٹرائل اور سزائوں کے بعد سیاسی جمہوری جماعتوں اور قیادت کے لئے مستقبل میں سیاسی بحران کے خاتمہ کے حوالے سے سیاسی ڈائیلاگ بہت اہمیت اختیار کرگیا،قومی سیاسی قیادت کو اب خود آگے بڑھ کر سیاسی بحران ختم کرنا ہونگے۔