دہشت گردی کے واقعات پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے کی سازش ہی: لیاقت بلوچ

سکیورٹی ادارے دہشت گردی کا نیٹ ورک ختم کریں ، نائب امیر جماعت اسلامی

اتوار 2 مارچ 2025 04:55

دہشت گردی کے واقعات پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے کی سازش ہی: ..
Sلاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 مارچ2025ء) نائب امیر جماعتِ اسلامی، سیکرٹری جنرل مِلی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ اور مِلی یکجہتی کونسل کے مرکزی رہنماؤں پیر صفدر گیلانی، پیر ہارون گیلانی، علامہ عارف حسین واحدی، علامہ زاھد محمود قاسمی، سید ناصر شیرازی، مفتی گلزار نعیمی، حافظ عبدالغفار روپڑی، قاری یعقوب شیخ، ڈاکٹر علی عباس، علامہ سید ضیاء اللہ شاہ بخاری، علامہ شبیر میثمی، عبداللہ حمید گل نے مدرسہ جامعہ حقانیہ میں خودکُش دہشت گرد حملہ میں جمعیت علمائے اسلام (س) کے امیر مولانا عبدالحق حقانی اور دیگر نمازیوں کی شہادت پر گہرے غم، صدمے اور شدتِ جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مولانا حامد الحق حقانی کی دہشت گرد حملہ میں شہادت بڑا المیہ ہے، دہشت گردی قومی سلامتی کے لیے خطرناک شکل اختیار کرگئی ہے۔

(جاری ہے)

مولانا سمیع الحق شہید اور مولانا حامد الحق شہید دونوں باپ بیٹا غلبہ اسلام کی جدوجہد کے مجاہد تھے۔ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں پے در پے دہشت گردی کے واقعات پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے کی سازش ہے۔ وفاقی، صوبائی حکومتیں اور سکیورٹی ادارے دہشت گردی کا نیٹ ورک ختم کریں اور عوام کو جان مال عزت کا تحفظ دیں۔ مِلی یکجہتی کونسل مولانا سمیع الحق شہید کے خاندان سے تعزیت اور صدمہ کا اظہار کرتی ہے۔

علماء کرام اور دینی جماعتیں دہشت گردی اور فرقہ واریت کے خلاف جدوجہد جاری رکھیں گے۔لیاقت بلوچ نے صحافی نمائندوں سے گفتگو اور سوالات کے جواب میں کہا کہ ملک گھمبیر سیاسی بحران سے دوچار ہے، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان بداعتمادی اور شکایات کا سلسلہ دراز ہے، سِول جمہوری حکومتیں سِول-ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے سامنے ڈھیر ہوچکی ہیں، ریاستی نظام میں بزدلی اور مفادات کے فساد نے امنِ عامہ کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے اور ملک دشمن قوتیں دہشت گردی کے ذریعے پاکستان کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔

چیمپئنز ٹرافی کے عالمی ایونٹ کے موقع پر دہشت گرد حملے بھارت کی سازش کے علاوہ کچھ اور نہیں۔ دہشت گردی کے خاتمہ اور امن کے قیام کے لیے قومی قیادت اور سکیورٹی ادارے قومی اتفاقِ رائے سے قومی ایکشن پلان ازسرِنو ترتیب دیں اور ماضی کی غلطیوں کا ازالہ کرتے ہوئے عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔ لیاقت بلوچ نے حکومت کے مہنگائی خاتمہ کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بجلی، گیس، تیل سستا کیے بغیر معاشی استحکام نہیں آسکتا۔

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ناکافی ہے۔ ماہِ رمضان کا چاند تو نظر نہیں آیا لیکن غریب عوام نے مہنگائی کا چاند دیکھ لیا ہے۔ جوڈیشل کمیشن کے فیصلے، اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کی تقسیم عدل و انصاف کے لیے بڑے زوال کا باعث بن رہی ہے۔ جمہوریت کے استحکام، آئین اور عدلیہ کی آزادی کے تحفظ کے لیے حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کے درمیان قومی ڈائیلاگ ضروری ہے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ امریکی سدر ٹرمپ کی دوبارہ صدارتی کامیابی امریکہ کے لیے پوری دُنیا میں جگ ہنسائی کا باعث بن رہی ہے۔ صدر ٹرمپ ہر ملک کے خلاف غیرسفارتی روِش اختیار کیے ہوئے ہیں؛ یوکرائن کے صدر کے ساتھ ناکام ملاقات اِسی کا شاخسانہ ہے۔ پوری دُنیا غیریقینی کے خطرناک دوراہے پر کھڑی ہے۔ عالمی طاقتیں انسانوں کو ایک دوسرے کے وسائل پر ناجائز قبضے کی بھینٹ چڑھارہی ہیں۔ عالمی امن اُسی وقت ممکن ہوگا جب تمام ممالک ایک دوسرے کے حق کا احترام کریں گے۔ فلسطین اور جموں و کشمیر کے تنازع کے حل کے لیے کوئی اور نہیں عالمِ اسلام کا اتحاد اور جرات مندانہ اقدامات ہی کافی ہوں گے۔