ؒدہشت گردی کو ملک کا سب سے بڑا مسئلہ قرار‘سیاسی طور پر کچھ فیصلوں نے دہشت گردی کو دوبارہ فروغ دیا‘جنرل عبدالقیوم ملک

موجودہ حالات میں پوری قوم کو فوج کے کندھے سے کندھا ملانا ہو گا ‘تعزیتی ریفرنس کے بعدمیڈیا سے گفتگو

بدھ 5 مارچ 2025 19:55

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 مارچ2025ء)ایکس سروس مین سوسائٹی کے صدر لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عبدالقیوم ملک نے دہشت گردی کو ملک کا سب سے بڑا مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے پیچھے وہ طاقتیں ہیں جو پاکستان کو مستحکم اور مضبوط نہیں دیکھنا چاہتیں سیاسی طور پر کچھ فیصلوں نے دہشت گردی کو دوبارہ فروغ دیا موجودہ حالات میں پوری قوم کو فوج کے کندھے سے کندھا ملانا ہو گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز سوسائٹی کے پیٹرن انچیف جنرل ریٹائرڈ فیض علی چشتی مرحوم، نائب صدر لیفٹیننٹ جنرل ڈاکٹر مصطفی کمال اکبر مرحوم اور بانی ممبر صوبیدار محمد اکرم اعوان مرحوم کی یاد میں تعزیتی ریفرنس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر نائب صدر ایڈمرل ریٹائرڈ عبدالعلیم خان ، سیکرٹری جنرل کموڈور ارشد ایم خان ، چیف آرگنائزر عزیز احمد اعوان و دیگر بھی موجود تھے جنرل (ر) عبد القیوم نے کہا کہ اس وقت ملک میں سب سے بڑا ایشو دہشت گردی کا ہے بنوں میں والی دہشت گردی لرزہ خیر ہے جو افطاری سے چند لمحات قبل ہوئی دہشت گردی کے پچھے وہ طاقتیں ہیں جو ملک کو بہتر نہیں دیکھنا چاہتی انہوں نے کہا کہ 2007 سے 2017 کے دوران ہم نے دہشت گردوں کو چن چن کر مارا تھا آپریشن رد الفساد اور ضرب عضب کے تحت دہشت گردوں کی کمین گاہیں ختم کیں سیاسی طور پر کچھ فیصلوں نے دہشت گردی کو دوبارہ فروغ دیا 100 ایسے دہشت گردوں کو رہا کیا گیا جن کا دین سے کوئی تعلق نہیں نیٹو افواج افغانستان سے نکل گئی ہم نے ہمیشہ ہمدردی رکھی افغانستان کے لئے طالبان کی وجہ سے خوارج کو حوصلہ ملا نیٹو افواج کا اسلحہ ان کے ہاتھ لگا انہوں نے کہا کہ بنوں میں ہونے والی دہشت گردی کے واقعات میں راکٹ لانچرز استعمال ہوئے دو گاڑیاں بھر کر بارود سے لائی گئیں پہلے خودکش حملہ کیا گیا یہ ہمارا قومی سانحہ ہے اس میں قوم کو پاک فوج کا ساتھ دینا ہو گا ہمیں اپنی فوج کے حوصلے بلند کرنے ہیں خیبر پختونخواہ اور بلوچستان میں گورننس کی بہتری کرنی ہو گی بارود سے بھری ہوئی گاڑیوں کی چیکنگ کرنی تھی انہوں نے کہا کہ فوج کا تعلق بارڈر کا تحفظ کرنا، ملک کے اندر حالات ٹھیک نہ ہوں تو پیرا ملٹری فورسز کو بلایا جاتا ہے دہشت گردی پر کنٹرول کرنا ہو گا نارتھ وزیرستان اور اکوڑہ خٹک میں دھماکے ہوئے طالبان سے کہتے ہیں کہ امن کی بات کریں خواتین کو تعلیم کے حقوق دیئے جائیں انہوں نے حکومت سے بھی اپیل کی کہ جو خوارج ملک میں داخل ہوتے ہیں ان کی اینٹ سے اینٹ بجائی جائے بارڈر سے دوسری طرف ٹریننگ کرنے والے دہشت گردوں کو بھی پسپا کرنا ہو گا پاکستان کے اندر دہشت گردی کے گھونسلے بنے ہوئے ہیں امریکہ نے پاکستان کا ذکر کیا بمباری کے دوران 13 افراد ہلاک ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ 1 شخص کو پاکستان نے امریکہ کے حوالے کیا اس کا جواب حکومت خود دے گی ہم دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن اتحادی رہے ہم نے 123 ارب ڈالر خرچ کئے انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس آج بھی 30 سے 40 لاکھ افغان مہاجرین اس وقت بھی موجود ہے ہمیں داخلی سیاست کو ملک کے اندر رکھنا ہو گا ایک قرار داد کے بعد قیدی ہو رہا کیا جاتا ہے دہشت گردی کی ان وارداتوں سے ہمارے حوصلے مزید بلند ہوں گے ہم امریکہ کے ساتھ اچھے تعلقات رکھنا چاہتے ہیں امریکہ نے بھارت کو مزید طیارے دینے کی بات چیت کی گئی بھارت چائنہ کا مقابلہ کرنے کی بات کرتا ہے چائنہ تو امریکہ سے آگے جارہا ہے چائنہ کے پاس وہ ٹیکنالوجی موجود ہے جو امریکہ کے پاس بھی نہیں ہے امریکہ کا بھارت کو سپورٹ کرنا پاکستان کو کمزور کرنے کی کوشش ہے چائنہ 53 ٹیکنالوجی میں امریکہ سے آگے ہے چائنہ ٹریڈ وار کے خلاف ہے مودی کی یہ بھول ہے کہ وہ چائنہ کا مقابلہ کر سکتے ہیں افغانستان سے ہونے والی دہشت گردی کی وارداتیں اب بند ہونی چاہئیں۔