
کسی بھی قوم کی ترقی داخلی امن و ہم آہنگی کے بغیر ممکن نہیں ،اڑان پاکستان منصوبہ اقبال کے خودی کے تصور کی تعبیر ہے، احسن اقبال
بدھ 9 اپریل 2025 20:00
(جاری ہے)
پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان ایک نظریے کی بنیاد پر معرض وجود میں آیا تھا جس کا خواب مفکر پاکستان ڈاکٹر محمد علامہ اقبال نے دیکھا ،درحقیقت علامہ اقبال پاکستان کے فکری بانی تھے اور انہوں نے پاکستان کے قیام کے ساتھ ہی اقبال اکیڈمی کی تشکیل کو ممکن بنایا تاکہ پاکستان کی ترقی کے ساتھ ساتھ ہم پاکستان کی اس فکری اور نظریاتی بنیاد کی حفاظت کر سکیں جس پر یہ ملک مضبوط ،توانا اور متحد ہو سکتا ہے،اقبال کا نظریہ اس بات کی تعلیم دیتا ہے کہ مسلمانوں نے اپنے اندر کس طرح خودی کو پروان چڑھانا ہے،علامہ اقبال کی فکری سوچ اور مثبت نظریے کو چھوڑ کر آ ج دنیا بھر کے مسلمان پستی کی جانب گامزن ہیں ،40 سے زائد زبانوں میں اقبال کی کتابوں کے تراجم ہو چکے ہیں ،ہمیں علامہ اقبال کے افکار کو فروغ دینا ہو گا ۔
انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے ہماری سیاسی تاریخ بے شمار تلاطم سے گزری ہے جس کی وجہ سے ہم اقبال کے اس مشن کوبرقرار نہیں رکھ سکے جس کی وجہ سے ہمیں انتہا پسندی کا سامنا ہے ،ہم گروہوں میں بٹ گئے ہیں، ایک متحد قوم کا جو مشن تھا اس میں ناکامی کی وجہ میرے نزدیک اقبال کی فکر اور نظریے سے دوری ہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ تمام صوبوں کے اندر اقبال اکیڈمی کی شاخیں قائم کی جائیں گی تاکہ اقبال کی فکر اور نظریے کو پروان چڑھایا جا سکے، ہائر ایجوکیشن کمیشن کو بھی نوجوانوں کو فکر اقبال سے روشناش کرانے کیلئے اقدامات کی ہدایت کر دی گئی ہے ۔وفاقی وزیر نے کہا کہ دنیا ٹیکنالوجی کی بدولت تیزی سے بدل رہی ہے، ہمیں بھی خود کو بدلنا ہوگا ، تحقیق اور ٹیکنالوجی کے بغیر ہم دنیا کا مقابلہ نہیں کر سکتے ،پاکستان ایک برانڈ کا نام ہے ،پاکستانی قوم کی اصل شناخت اسکی محنت اور ذہانت ہے، ہمیں محنت، ذہانت،دیانت اور اعلی معیار سے پاکستانی برانڈ دنیا میں منوانا ہے، ہمارے دیگر ممالک سے پیچھے رہنے کی وجہ سیاسی بے یقینی اور پالیسیوں کا عدم تسلسل ہے، ہمیں اپنی غلطیوں سے سیکھ کر ملک میں دوبارہ عدم استحکام پیدا نہیں ہونے دینا،ہم 2035تک پاکستان کو ایک کھرب ڈالر کی معیشت بنانے کا عزم رکھتے ہیں،پاکستان ہماری پہچان ہے اس پہ آنچ نہیں آنے دیں گے۔احسن اقبال نے کہاکہ ملک کے نظریاتی ڈھانچے کی مضبوطی کی ضرورت ہے ، وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی مدبرانہ سوچ اور ان کی با صلاحیت ٹیم کی بدولت ملکی معیشت میں بہتر آئی ہے ، وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی جانب سے بجلی کی قیمتوں میں کمی کے اعلان سے ملکی معیشت میں استحکام آ ئے گا ،ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی ، نوجوانوں کے لئے روز گار کے مواقع پیدا ہوں گے ،پیداواری لاگت میں کمی آنے کی وجہ سے مہنگائی میں مزید کمی آ ئے گی۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک میں مہنگائی کی شرح 38 فیصد سے بڑھ رہی تھی جو 4فیصد سے بھی کم پر آ گئی ہے، ن لیگ جب بھی حکومت میں آتی ہے پاکستان کی ترقی کا پہیہ چلنے لگتا ہے۔انہوں نے کہا کہ 2018 میں ایک سازش کے تحت محمد نواز شریف کی حکومت کو ختم کر کے پاکستان میں ترقی کے پہیے کو روک دیا گیا اور ایک نا تجر بہ کار شخص کو جس نے یونین کونسل تک کو نہیں چلایا تھا اسے 25 کروڑ کی آبادی والے ملک کو چلانے کیلئے اقتدار پر بٹھا دیا گیا جس نے نہ صرف ملکی معیشت کا بیڑا غرق کر دیا بلکہ پاکستان کے ہمسایہ دوست ممالک کے ساتھ تعلقات کو خراب کیا جس سے پاکستان کی خارجہ پالیسی بہت کمزور ہو گئی،جو لوگ کہتے تھے نیا پاکستان بنائیں گے وہ 4 سالوں میں اسے اجاڑ گئے، انہوں نے کہا کہ ہم نے ملکی ترقی کے لیے مختلف منصوبے شروع کئے ہیں جن میں اڑان پاکستان نہایت ہی اہمیت کا حامل ہے ،اڑان پاکستان کے پانچ نکاتی ایجنڈے میں برآمدات کے فروغ کو مرکزی اہمیت حاصل ہے، ہماری معاشی خودمختاری کا انحصار معیشت کی مضبوطی پر ہے، وزیر اعظم شہباز شریف نے معیشت کا رخ اڑان کی جانب موڑ دیا ہے، اڑان پاکستان کا مقصد2035 تک ملک کو ایک کھرب ڈالر کی معیشت بنانا ہے، اب وقت ہے ہم پاکستان کو دنیا کی عظیم قوم بنائیں۔انہوں نے کہا کہ اڑان پاکستان ہمارے عزم، وژن اور خود اعتمادی کا مظہر ہے، ہماری حکومت کا ہدف پاکستان کو عالمی اقتصادی طاقت بنانا ہے۔ اڑان پاکستان صرف خواب نہیں ایک عملی منصوبہ ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ سیاسی استحکام، پالیسیوں کا تسلسل اور قومی اتفاق ناگزیر ہے، ہر پاکستانی کا فرض ہے کہ اپنی پوری صلاحیتیں معاشی اڑان کی کامیابی کے لئے وقف کردے۔ ایک سوال کے جواب میں احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستان کو خدا نے کھربوں ڈالر کی معدنیات سے نوازا ہے، حکومت نے بلوچستان میں معدنیات کی ترقی کے منصوبے شروع کئے ہیں اس عمل سے بلوچستان کی ترقی کے دشمنوں کی نیندیں اڑ گئی ہیں، بلوچستان ترقی کرے گا اور پاکستان کا خوشحال ترین صوبہ بنے گا۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کی خواہاں ہے ،پاکستان کا افغانستان سے کوئی جھگڑ ا نہیں ہے ، ہمارا افغانستان سے صرف یہ مطالبہ ہے کہ جس طرح پاکستان نے اپنے افغان بھائیوں کے لئے اپنی سرزمین کو کھولا اور انہیں رہائش پذیر کیا لہذا افغانستان کو بھی چاہیے کہ وہ پاکستان میں دہشت گردی کے لئے اپنی سرزمین کو استعمال نہ ہونے دیں اور ان شر پسندوں کی سرکوبی کرے جو پاکستان میں دہشت گردی کرنے کیلئے افغانستان میں منصوبے بناتے ہیں ۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے تینوں ستون حکومت،عدلیہ اور اسٹیبلشمنٹ پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے ایک پیج پر ہیں ۔قبل ازیں وفاقی وزیر پروفیسر احسن اقبال نے اقبال اکیڈمی کے مختلف شعبوں کا دورہ کیا ۔ڈی جی اقبال اکیڈمی ڈاکٹر عبدالرئوف رفیقی و دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔مزید قومی خبریں
-
10 جولائی ملک بھر میں شدید بارشوں اور سیلاب کا الرٹ جاری
-
کراچی کے جن علاقوں میں زلزلے آئے ہیں وہاں کئی بورنگ کرکے زیر زمین پانی کا استعمال بہت بڑھ گیا ہے، ماہرین
-
اسٹیٹ بینک کے ذخائر آئی ایم ایف ہدف سے زائد ہو گئے
-
نشے کے عادی افراد کیلئے رہائشی جگہ تعمیر کروانا چاہتا ہوں، مرتضیٰ وہاب
-
دنیا میں اسلامی ممالک کو عدم استحکام کا شکار کرنے کی کوشش کی جارہی ‘ گورنر پنجاب
-
امریکی شہری سے پولیس اہلکاروں کی جانب سے 80 ہزار ڈالر رشوت وصولی ، بڑا انکشاف سامنے آگیا
-
نمبر پلیٹس کی تبدیلی یا عوام کی تذلیل عوام کا غصہ عروج پر ، شہری حقوق کمیٹی حکومت پر برس پڑی
-
سستی بجلی کی فراہمی میں ایس ٹی ڈی سی کا کلیدی کردار ہے، وزیرتوانائی سندھ
-
ہم چاہتے ہیں کراچی پریس کلب کو کسی اور جگہ شفٹ کر دیں، شرجیل میمن
-
گورنر سندھ کی ایرانی سفارتخانے آمد: اسرائیلی جارحیت پر شدید مذمت اور یکجہتی کا اظہار
-
پشاور ہائی کورٹ :علی امین گنڈاپور کی حفاظتی ضمانت میں توسیع
-
پشاور ہائیکورٹ نے نیشنل ہائی وے کی تعمیر کے لیے این ایچ اے کو 90 دن کا وقت دیدیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.