حکومت کو سندھ کینال مسئلہ کو اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے حل کرنا چاہیئے

سندھ اور پنجاب کے بعض علاقوں میں ان منصوبوں کے خلاف شدید اعتراضات ہیں، پانی کے مسئلہ پر مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہونا چاہیے، کراچی میں ترقیاتی منصوبے مکمل کرائے جائیں۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 9 اپریل 2025 23:35

حکومت کو سندھ کینال مسئلہ کو اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے حل کرنا چاہیئے
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 09 اپریل 2025ء ) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے وزیراعظم شہباز شریف سے ایوان وزیراعظم میں ملاقات کی اور غزہ کی صورت حال، بجلی کی قیمتوں میں کمی، بلوچستان اور کے پی کے حالات، کراچی میں ترقیاتی منصوبوں اور انڈس کینال پراجیکٹ سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا۔ ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیراطلاعات عطا تارڑ اور کابینہ کے دیگر ارکان بھی وزیراعظم کے ہمراہ جب کہ حافظ نعیم الرحمن کی سربراہی میں وفد میں نائب امیر لیاقت بلوچ، میاں اسلم، ڈپٹی سیکرٹری سید فراست شاہ، ڈائریکٹر امور خارجہ آصف لقمان قاضی اور امیر اسلام آباد نصراللہ رندھاوا شامل تھے۔

 
ملاقات کے بعد جماعت اسلامی کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت نے کہا کہ انھوں نے وزیراعظم اور ان کی کابینہ سے ملاقات کے دوران اس بات پر زور دیا ہے کہ پاکستان مسئلہ فلسطین پر قائدانہ کردار ادا کرے۔

(جاری ہے)

حکومت پارلیمنٹرین اور سٹیک ہولڈرز پر مشتمل وفد تشکیل دے جو اہم اسلامی ممالک کا دورہ کرے۔ ترکی، انڈونیشیا اور پاکستان کی نیوی فریڈم فلوٹیلا تیار کر کے غزہ کا محاصرہ ختم کرائیں۔

جماعت اسلامی 11اپریل کو لاہور، 13کو کراچی، 18 کو ملتان اور 20 کو اسلام آباد میں فلسطین مارچز کا انعقاد کرے گی، امریکی سفارت خانہ کی جانب پیش قدمی کریں گے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اسرائیل اور امریکا پر دباؤ ڈالا جائے کہ فوری طور پر غزہ اور مغربی کنارے میں فلسطینیوں پر بمباری اور عسکری حملوں کو روکا جائے، قتل عام بند اور سویلین آبادی بچوں، عورتوں، بوڑھوں کو فوری تحفظ فراہم کیا جائے۔

غزہ کا وحشیانہ حصار فوری طور پر ختم اور انسانی زندگی کی ضروریات فراہم کرنے کے لیے راستے کھولے جائیں، خوراک، ادویات، پانی اور بجلی کی فراہمی کے لیے غیرانسانی اور غیر قانونی پابندیاں ختم کی جائیں، ہسپتالوں کو بحال کیا جائے، جن مریضوں کا علاج غزہ میں ممکن نہیں انھیں باہر بھیجنے کی اجازت دی جائے۔
امیر جماعت نے کہا کہ اس وقت دنیا کا سب سے بڑا مسئلہ غزہ کا ہے، صہیونی افواج فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہیں، اسرائیل کے سرپرست امریکا اور مغرب کا اصل چہرہ سامنے آگیا ہے، ٹرمپ علی الاعلان کہہ رہا ہے کہ امریکا اسرائیل کے ساتھ ہے، ٹرمپ کا موجودہ رویہ شرمناک ہے۔

مظلوم فلسطینیوں پر روز بمباری ہو رہی ہے۔ غزہ کے مسئلہ پر پاکستان اور اسکی حکومت کو واضح لائن لینا ہوگی۔ وزیراعظم تمام مسلم ممالک کا فوری دورہ کریں اور سب کو ایک پیج پر اکٹھا کریں۔ کچھ مسلم ممالک فلسطینیوں کے ساتھ غداری کر رہے ہیں۔ غداروں کا انجام کبھی اچھا نہیں ہوا، امت سے غداری کرنے والے سن لیں آپ تاریخ کی غلط سائڈ پر کھڑے ہیں، اب معاملہ صرف مذمتوں تک محدود نہیں رہا ہے، سب کو مل کرآگے بڑھنا ہوگا۔

جماعت اسلامی امت کی ترجمانی کر رہی ہے، ہم فلسطین کے ایشو پر ایک ہیں، جماعت اسلامی نے تمام سیاسی سرگرمیاں معطل کر کے فلسطین پر فوکس کیا ہے جو صحافی اسرائیل گئے ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے، اسرائیل کو نہ بانی پاکستان نے تسلیم کیا نہ ہم کرتے ہیں، قائد اعظمؒ نے اسرائیل کو مغرب کی ناجائز اولاد کہا تھا۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ وزیراعظم سے ملاقات میں بجلی و پٹرول کی قیمتوں میں کمی پر بات ہوئی، بجلی کی قیمتوں میں کمی کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

ملاقات میں ہم نے واضح کیا کہ بجلی کی قیمتوں میں مزید کمی ہونی چاہیے، عالمی مارکیٹ میں پٹرول کی قیمتوں میں کمی کو پاکستان میں بھی نظر آنا چاہیے۔ جماعت اسلامی اپنی عوامی جدو جہد پر قائم ہے، ہم دھرنے میں کیے گئے معاہدے پر من و عن عمل درآمد کو یقینی بنوائیں گے۔ حکومت سندھ کینال مسئلہ کو سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے حل کرے، سندھ اور پنجاب کے بعض علاقوں میں ان منصوبوں کے خلاف شدید اعتراضات پائے جاتے ہیں، تمام لوگوں کی بات کو سننا پڑے گا، مشاورت سے ہی آگے بڑھا جا سکتا ہے، پانی کے مسئلہ پر مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہونا چاہیے۔

حکومت کراچی میں ترقیاتی منصوبے مکمل کرائے، کراچی کے مسائل کو حل کیا جائے، وفاق اور صوبوں کی نوراکشتی سے مسائل حل نہیں ہوں گے، کراچی کو بے یارو مددگار چھوڑا گیا ہے۔
امیر جماعت نے کہا کہ وزیراعظم سے ملاقات میں بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے مسائل پر بھی بات چیت ہوئی، حکومت کو بلوچستان کو اہمیت دینی چاہیے، صوبے کی معدنیات اور وسائل پر پہلا حق وہاں کے عوام کا ہے، بلوچستان کے نوجوان کو ترقی میں شامل کریں اور مسائل حل کریں۔

وزیراعظم کا ایک آفس بلوچستان میں ہونا چاہیے تاکہ وہاں قریب سے مسائل کو حل کیا جا سکے، بلوچستان عوام پاکستان سے محبت کرتے ہیں ان کو قومی دھارے میں شامل کیا جائے، مسائل کو ٹھیک طریقے سے ایڈریس نہ کرنے کا حال خدانخواستہ بنگلہ دیش کی صورت میں نکلتا ہے، ہندوستان نے بنگلہ دیش کے قیام پر شادیانے بجائے اور آج تاریخ کا دھارا بدل گیا ہے، ہندوستان قانون سازی کے ذریعے مسلمانوں کی تاریخ کو مسخ کر رہا ہے، آج ہندوستان کے مسلمان پس کر رہ گئے ہیں۔ حکومت خیبرپختونخوا میں سیکیورٹی مسائل کو حل کرے، کے پی پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے، افغانستان اور پاکستان امن کی خاطر ایک دوسرے سے بامعنی مذاکرات کریں، دونوں ممالک میں لڑائی سے دشمنوں کا فائدہ ہو گا۔