دہشتگردوں کے حامی بن کر جتھے لے کر چڑھائی کی اجازت نہیں دی جاسکتی، پاکستان کی ترقی بلوچستان سے شروع ہوگی، کراچی چمن ہائی وے بلوچستان کے عوام کا دیرینہ مطالبہ تھا، وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی وفاقی وزرا کے ہمراہ پریس کانفرنس
بدھ 16 اپریل 2025 17:48
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اپریل2025ء) وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ دہشتگردوں کے حامی بن کر جتھے لے کر چڑھائی کی اجازت نہیں دی جاسکتی، پاکستان کی ترقی بلوچستان سے شروع ہوگی، کراچی چمن ہائی وے بلوچستان کے عوام کا دیرینہ مطالبہ تھا، کراچی سے چمن ہائی وے کی تعمیر کے تحفے پر شکر گزار ہوں۔ بدھ کو یہاں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کی مد میں ہونے والی بچت بلوچستان کی اہم شاہراہ این 25 اور کچھی کینال منصوبے کی تکمیل کیلئے مختص کرنے کے فیصلے کے حوالے سے وفاقی وزرا جام کمال اور خالد مگسی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کا کراچی سے چمن ہائی وے کی تعمیر دیرینہ مطالبہ تھا، وفاقی حکومت اور عوام پاکستان کی جانب سے بلوچستان کے عوام کے لئے اس جگہ پر ہائی وے کی تعمیر کے تحفے پر شکر گزار ہوں، اس عمل میں ایک ایک پاکستانی کا حصہ ہے،باقی ماندہ رقم کچھی کینال کے فیز ٹو پر خرچ کی جائے گی، یہ منصوبہ بلوچستان کے لوگوں کے لیے زرعی انقلاب لائے گا، اور بڑی تعداد میں لوگوں کو روزگار کے مواقع ملیں گے۔
(جاری ہے)
یہ شاہراہ سب سے زیادہ مصروف ہوتی ہے، سنگل سڑک ہونے کی وجہ سے یہاں حادثات بہت زیادہ ہوتے ہیں، لوگوں نے اسے خونی شاہراہ کا نام دے دیا تھا ہم اسی لئے کہتے ہیں کہ تمام مسائل کا حل ڈائیلاگ، پارلیمنٹ اور سیاسی فورم ہے، ہر مسئلہ بات چیت کے ذریعے حل ہوسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ باقی ماندہ رقم کچھی کینال کے فیز ٹو پر خرچ کی جائے گی، 24 سال قبل شروع کیا گیا یہ منصوبہ تاحال مکمل نہیں ہوسکا تھا، یہ منصوبہ بلوچستان کے لوگوں کے لئے زرعی انقلاب لائے گااور براہ راست ہزاروں لوگوں کو روزگار کے مواقع ملیں گے،میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ میں وزیراعظم کا بلوچستان کے عوام کی جانب سے شکریہ ادا کرتا ہوں، کہ انہوں نے ان منصوبوں کو اعلان کیا، پاکستان کے ایک ایک فرد کو پہنچنے والا فائدہ ایک پیچھے رہ جانے والے بھائی کو دینے کا جذبہ قابل قدر ہے، ہم پاکستان کے تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ کراچی سے چمن کی شاہراہ اور کچھی کینال منصوبے کے حوالے سے مجھے وفاقی کابینہ کے اجلاس کا حصہ بناکر عزت دی گئی، میں اس پر وزیراعظم اور کابینہ ارکان کا شکر گزار ہوں، میں صدر پاکستان اور تمام دیگر اسٹیک ہولڈرز کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان سے ہم سمگلنگ کا خاتمہ کرکے تجارت کی حوصلہ افزائی کریں گے، وفاقی حکومت کا بھی یہی مشن ہے، ہم لوگوں کو سمگلنگ سے نکال کر کاروبار کی جانب راغب کرنے کے لئے اقدامات کریں گے، آنے والے بجٹ میں بھی عوام کو سہولتوں کی فراہمی ہماری ترجیح ہوگی۔ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا کہ پاکستان کی ترقی بلوچستان سے شروع ہوگی، جب ترقی کا آغاز ہونے لگتا ہے، تو دشمن حرکت میں آجاتا ہے، ہم نے تمام شاہراہیں کلیئر کرالی ہیں، ان شا اللہ ہم اس بڑے چیلنج سے نبردآزما ہونے کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے تمام لوگوں کو سیاسی حقوق حاصل ہیں، اس وقت بھی اسمبلی میں ایسے لو گ موجود ہیں جو کئی نسلوں سے اسمبلیوں میں موجود ہیں، وزارتوں میں رہے، ہر شہری کو ووٹ کا حق حاصل ہے، نئے نئے لوگ بھی سیاست میں آتے رہتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ سردار اختر مینگل سمیت سب کو احتجاج کا حق حاصل ہےتاہم حکومت طے کرے گی کہ آپ کو احتجاج کس مقام پر کرنا ہے، دوسری بات یہ ہے کہ آپ یہ بھی دیکھیں کہ احتجاج کس مقصد کے لیے کیا جارہا ہے، دہشتگردوں کے حامی بن کر جتھے لے کر چڑھائی کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ عدالتیں فیصلہ کریں گی کہ ماہ رنگ بلوچ کے مقدمات کا کیا کرنا ہے، پہلی بار بلوچستان میں ترقیاتی اسکیموں میں 80 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، وفاقی ترقیاتی سکیموں میں مختص کردہ رقوم اور ان سے ریلیز کی گئی رقوم بہت کم ہوتی تھیں، تاہم اس بار بلاول بھٹو کی کوششوں سے وفاقی اسکیموں کی شرح اور ان کے لیے جاری ہونے والی رقوم تاریخی سطح پر ہیں۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےوفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے کہا ہے کہ وزیراعظم پہلے دن سے بلوچستان کے حوالے سے کام کر رہے ہیں جس کے ثمرات بلوچستان کے نوجوانوں کو جلد ملنا شروع ہو جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں نوجوانوں کی کثیر تعداد ہے جو بلوچستان کو خوشحالی کی طرف لے جانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں دس سے پندرہ سال پہلے ہونے والی اچھی چیزوں کو بھی دیکھنا ہوگا، آج کل کچھ لوگ بلوچستان کو خوشحال نہیں دیکھنا چاہتے ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ریکوڈک ، زراعت ، انفراسٹرکچر اور یونیورسٹیاں تعمیر کی جا رہی ہیں جس کا فائدہ عام بلوچی کو ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آج کا نوجوان ماضی کے بارے میں اتنا نہیں جانتا کہ ان حالات کا زمہ دار کون ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ، وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتیں بلوچستان کی ترقی کے لیے مل کر کام کر رہی ہیں۔اس موقع پروفاقی وزیر خالد مگسی نے کہا کہ بلوچستان کے لئے این 25 منصوبے کے حوالے سے وزیراعظم محمد شہباز شریف کے فیصلے پر ان کے شکر گزار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھی کینال منصوبے کی تکمیل سے 6 سے 7 لاکھ ایکڑ اراضی سیراب ہوگی۔اس سے عوام کو روزگار، کاشت کاری، لائیو سٹاک کی صورت میں بہت فائدہ ہوگا ۔اس کے علاوہ وفاقی حکومت نے چین میں تربیت کے لئے بھیجے جانے والے 1000 زرعی گریجویٹس کے پروگرام میں بلوچستان کے نوجوانوں کو کوٹہ سے زیادہ حصہ دیا ہے جس پر وزیراعظم کے شکر گزار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں شمسی توانائی منصوبے پر بھی عملدرآمد جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری کی بھی بلوچستان سے گہری وابستگی ہے اور وہ صوبے اور اس کے عوام کی فلاح و بہبود پر خصوصی توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ صوبے کی موجودہ صورتحال میں وزیر اعلٰی سرفراز بگٹی سیاسی بصیرت کے ساتھ معاملات کو لے کر چل رہے ہیں، مسائل کا حل مذاکرات سے ہی ممکن ہے۔