Live Updates

پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ اور آئینی عہدوں پر بیٹھی ہے، بات ذمہ داری سے کرنی چاہیے

پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں، 1992 کے ارسا ایکٹ کی موجودگی میں کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں ہوسکتی، وفاقی مشیر سیاسی امور رانا ثناءاللہ کا ردعمل

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 19 اپریل 2025 20:06

پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ اور آئینی عہدوں پر بیٹھی ہے، بات ذمہ داری سے ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 19 اپریل 2025) وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناءاللہ نے کہا ہےکہ پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ اور آئینی عہدوں پر بیٹھی ہے، بات ذمہ داری سے کرنی چاہیے۔ انہوں نے چیئرمین پیپللزپارٹی بلاول بھٹو کی تقریر پر اپنے ردعمل میں کہا کہ پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ اور آئینی عہدوں پر بیٹھی ہے، بات ذمہ داری سے کرنی چاہیے، پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں، 1992 کے ارسا ایکٹ کی موجودگی میں کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں ہوسکتی۔

کسی ایک صوبے کا پانی دوسرے کو نہیں دیا جاسکتا، اس مسئلے پر سیاسست نہیں کرنی چاہیے، معاملات کو میز پر بیٹھ کر حل کرنے چاہیئیں۔ مزید برآں اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر رانا ثناءاللہ نے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کے خطاب کے ردعمل میں کہا کہ سندھ میں نام نہاد قوم پرست جماعتیں پیپلز پارٹی کو ہدف بنا رہی ہیں۔

(جاری ہے)

پیپلزپارٹی کے ساتھ آن بورڈ ہونگے ملک اور دونوں صوبوں کیلئے بہتر راستہ نکالیں گے۔ ہمارا مقصد پنجاب اور سندھ میں بنجر زمینوں کو زرخیز تو کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے ساتھ بیٹھ کر مسئلہ حل کرلیں گے۔ گرین انیشیٹو منصوبے کو ہم نے ہی لانا ہے اور عمل درآمد بھی کرنا ہے۔ نہروں کا کوئی جھگڑا نہیں ہے۔ نہروں کے معاملے پر پیپلز پارٹی کے ساتھ بیٹھیں گے اور اس مسئلے کو حل کرلیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی نے جو مسئلہ پیدا کیا ہے یہ ان کا اپنا پیدا کردہ ہے۔ عدالت نے کہا کہ 6 لوگ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے مل سکتے ہیں جو ملاقاتیں ہوتی ہیں۔ بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتیں کرانے میں جیل سپرنٹنڈنٹ اور عملہ ہی بااختیار ہے۔ جیل سپرنٹنڈنٹ کو بلاکر پوچھنا چاہیے کہ ملاقاتوں میں رکاوٹ کیوں ہے؟ مشیر رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی بیٹھ کر بات کرے ورنہ پھر ہم سے شکایتیں نہ کرے۔

ہماری باری ہے خراب کرنے کی لیکن ہم بات خراب نہیں کررہے۔ جیل والوں کا بھی شکوہ ہے پی ٹی آئی کا ایک لیڈر کیسے پولیس والوں کو گالیاں دیتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جیل کے باہر جو ماحول بنا ہوا ہے اس سے ہم خوش نہیں ہیں۔ متعلقہ آفیشلز کو گالیاں دینگے تضحیک کرینگے تو وہ بھی جواب دیں گے۔ پی ٹی آئی والے اسلام آباد ہائیکورٹ جائیں اور جیل سپرنٹنڈنٹ کو بھی بلائیں اور وہاں ان سے پوچھیں کہ ملاقاتوں میں کون رکاوٹ پیدا کررہا ہے ۔ ہمارا ان سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات