یہ نہریں اب نہیں بن سکتی، دیکھنا یہ ہے کہ اس عمل میں نقصان کتنا کروانا ہے

لگتا ہے فیصلہ سازوں کو سندھ میں پانی کی سیاست کا اندازہ نہیں تھا، پرویز مشرف جیسا طاقتور حکمران بھی کالاباغ ڈیم نہیں بناسکا، سندھ میں پیپلزپارٹی کو دیوار سے نہ لگایا جائے کیونکہ ان کا مقابلہ قوم پرستوں سے ہے، سابق وزیر فواد چودھری

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 22 اپریل 2025 21:46

یہ نہریں اب نہیں بن سکتی، دیکھنا یہ ہے کہ اس عمل میں نقصان کتنا کروانا ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 22 اپریل 2025ء ) سابق وزیر فواد چودھری نے کہا ہے کہ یہ نہریں اب نہیں بن سکتی، دیکھنا یہ ہے کہ اس عمل میں نقصان کتنا کروانا ہے، لگتا ہے فیصلہ سازوں کو سندھ میں پانی کی سیاست کا اندازہ نہیں تھا، پرویز مشرف جیسا طاقتور حکمران بھی کالاباغ ڈیم نہیں بناسکا، سندھ میں پیپلزپارٹی کو دیوار سے نہ لگایا جائے کیونکہ ان کا مقابلہ قوم پرستوں سے ہے۔

انہوں نے ہم نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ نہریں اب نہیں بن سکتی، دیکھنا یہ ہے کہ اس عمل میں نقصان کتنا کروانا ہے، جب ایس آئی ایف سی نے فیصلہ تو شاید ان کو سندھ کی قوم پرست پانی کی سیاست کا احساس نہیں تھا، اصل مسئلہ تب ہوا جب آصف زرداری نے منظوری دی، پیپلزپارٹی نے ساری زندگی مخالفت کی، کالاباغ ڈیم کو پرویز مشرف جیسے طاقتور حکمران بھی نہیں بناسکے۔

(جاری ہے)

سمجھنے کی بات یہ ہے کہ پیپلزپارٹی کو دیوار سے نہ لگایا جائے کیونکہ وہ وفاق کی سیاست کرتی ہے، سندھ میں پیپلزپارٹی کا مقابلہ پی ٹی آئی اور ن لیگ سے نہیں ہے، بلکہ وہاں ان کا مقابلہ قوم پرست جماعتوں سے ہے، پہلے بلوچستان علیحدگی پسندوں کی سیاست کے حوالے کیا گیا، کے پی سے پی ٹی آئی مائنس کریں تو وہ قوم پرستوں کو دے دیا۔ مجھے لگتا ہے فیصلہ ساز سندھ میں پانی کی سیاست سے آگاہ نہیں ہیں، اب ن لیگ کو مروایا جارہا ہے، مفاہمت کے بغیر نہریں نہیں بن سکتیں، متبادل راستہ تلاش کرنا ہوگا جبکہ پیپلزپارٹی کو بھی دیوار سے نہیں لگانا چاہئے۔

اس موقع پر سابق وفاقی وزیر سینیٹر فیصل واوڈا نے ہم نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو نے بڑی گہری باتیں کی ہیں ان کی باتوں میں بڑا دم خم ہے، پیپلزپارٹی ایشوز پر سیاست کررہی ہے، ایشوز پر ہمیں دیکھنا چاہیئے کہ پاکستان کی بقاء کیلئے کیسے راستہ نکلنا ہے، تاکہ صوبے کے تحفظات بھی دور ہوجائیں، اس میں کسی کو جلدی نہیں ہے، نہروں کے منصوبے سے صوبوں سمیت پاکستان کا فائدہ ہونا ہے ۔

یہاں دھمکی کا معاملہ اس لئے نہیں ہے، یہ گلو بڑا مضبوط ہے یہ دھوپ اور گرم پانی سے پگھلتا نہیں ہے۔ اس معاملے میں اے بی سی تمام آپشنز کو دیکھا جائے گا۔ آئندہ بجٹ کا ماحول بھی آرہا ہے، جس پر کچھ لین دین ہوگی، پنجاب سے سکور کو سیٹل کیا جائے گا، پنجاب کے بیانات سندھ پر کم جبکہ اپنی مرکزی حکومت پر زیادہ کررہے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ کا احتجاج میں شامل ہونا جمہوریت کا حسن ہے، یہ ایک دھاگے پر کھڑی اتحادی حکومت ہے، یہ ٹن ٹن اتحادی حکومت ہے، پنجاب حکومت کا براستہ سندھ وفاقی حکومت پر بیان بازی سے پتا چل رہا کہ کیا مسئلے مسائل ہیں؟