پاکستان اور ترکیہ کا مختلف شعبوں میں باہمی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور ہر قسم کی دہشت گردی کے خاتمے کیلئے مشترکہ کوششوں کے عزم کا اعادہ،اسلام آباد میں طے پانے والے 25 معاہدوں پر عملدرآمد شروع ہو چکا ہے،وزیراعظم پاکستان اور ترک صدر کی پریس کانفرنس

بدھ 23 اپریل 2025 00:50

انقرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اپریل2025ء) پاکستان اور ترکیہ نے ہر قسم کی دہشت گردی کے خاتمے اورمختلف شعبوں میں باہمی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعاد کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان زراعت، توانائی سمیت مختلف شعبوں میں اسلام آباد میں طے پانے والے 25 معاہدوں پر عملدرآمد شروع ہو چکا ہے۔ ان خیالات کا اظہار منگل کو وزیراعظم محمد شہباز شریف اور ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کیا۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ صدر رجب طیب اردوان سے ملاقات پر خوشی ہوئی۔ وہ ترکیہ کے عوام کے دلوں میں بستے ہیں ان کی کئی سالوں کی سیاسی جدوجہد نے ترکیہ کو مضبوط معیشت اور ترقی پسند معاشرے اور دنیا کے بااثر ممالک میں شامل کیا، ہم ان کے اور ان کی اہلیہ کے دورہ پاکستان پر شکر گزار ہیں، 2010ء کے سیلاب کے موقع پر انہوں نے بحالی کے کاموں، موبائل ہسپتال سمیت دیگر اقدامات کے ذریعے بھرپور مدد کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور 2022ء میں سیلاب کے دوران بھی ترکیہ نے سندھ اور بلوچستان کے سیلاب متاثرین کی بھرپور مدد کی، سیلاب سے سینکڑوں گھر تباہ ہو گئے اور فصلوں کو نقصان پہنچا، اس ہمدردی اور مدد پر ترکیہ کی حکومت اور عوام کے شکر گزار ہیں۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ ان کے دورے سے ساتویں اعلیٰ سطی سٹرٹیجک تعاون کونسل میں کئے گئے فیصلوں بالخصوص توانائی، آئی ٹی، انفراسٹرکچر ، معدنیات اور زراعت سمیت دیگر شعبوں میں تعاون میں تیزی سے عملدرآمد میں مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہماری مشترکہ کوششوں سے باہمی طور پر طے شدہ دو طرفہ تجارتی حجم 5 ارب ڈالر تک لے جانے میں مدد ملے گی، دفاعی تعاون پاک ترکیہ تعلقات میں کلیدی حیثیت رکھتے ہیں، ہماری انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں ترکیہ کے تعاون پر شکر گزار ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ حال ہی میں بلوچستان میں دہشت گردوں نے جعفر ایکسپریس ٹرین پر حملہ کر کے معصوم مسافروں کو نشانہ بنایا، حملہ آور دہشت گرد مارے گئے اس کے پیچھے بی ایل اے اور ٹی ٹی پی کا ہاتھ ہے، ہم مشترکہ کوششوں سے دہشت گردی کی اس لعنت کا خاتمہ کر سکتے ہیں، اس سے نہ صرف پاکستان اور ترکیہ بلکہ دنیا بھر میں امن قائم کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے مشترکہ طور پر مشرق وسطیٰ کی ابھرتی صورتحال سمیت علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا ہے، مسلم امہ کے درمیان اتحاد وقت کی ضرورت ہے۔ غزہ کی بگڑتی صورتحال اور فلسطینیوں پر بہیمانہ مظالم کی مذمت کرتے ہیں۔ خواتین اور بچوں سمیت پچاس ہزار سے زائد معصوم فلسطینیوں کو قتل کیا گیا ہے۔ فوری طور پر جنگ بندی کی جائے اور فلسطینیوں کیلئے انسانی امداد کی فراہمی یقینی بنائی جائے، ہم ایسی فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کا اعادہ کرتے ہیں جو کہ 1967ء سے پہلے کی سرحدوں پر مشتمل ہو اور اس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو، یہ فلسطینی عوام کا مسائل کا واحد اور منصفانہ حل ہے جو کہ اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم کی قراردادوں کے مطابق ہو۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان اقوام متحدہ سمیت عالمی فورم پر تعاون موجود ہے، میرے دورے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان سٹرٹیجک شراکت داری اور مضبوط تعلقات کو مزید مستحکم کرنا ہے۔ ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کے وفد کا ترکیہ میں خیر مقدم کرتا ہوں، فروری میں اعلیٰ تزویراتی تعاون کونسل کے اجلاس میں شرکت کیلئے اسلام آباد کا دورہ کیا، باہمی رابطے مذہبی مضبوط دوستانہ تعلقات کی علامت ہیں۔

ملاقات میں دو طرفہ تعلقات اور عالمی امور پر بات چیت ہوئی۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان کا کردار قابل ستائش ہے۔پاکستان میں دہشت گرد حملوں میں شہید ہونے والوں کے لواحقین سے تعزیت کرتے ہیں۔ ہر قسم کی دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔۔انہوں نے کہا کہ دورہ پاکستان میں 25 معاہدوں پر دستخط ہوئے۔دونوں ممالک نے تجارت زراعت توانائی ثقافت بینکنگ صحت کے شعبوں میں معاہدوں پر جو سخت کی دستخط کیے،اسلام آباد میں طے پانے والے سمجھوتوں پر ترکیہ میں عملدرآمد شروع ہو گیا ہے۔