یوسف رضا گیلانی نے پنجاب اسمبلی کی کونسل آف چیئرپرسنز ورکشاپ کا افتتاح کردیا

پارلیمانی کارکردگی کو عالمی معیار کے مطابق بہتر بنانے کے لیے پارلیمنٹرینز اور اسٹاف کی صلاحیتوں کو نکھارنا نہایت ضروری ہے،کمیٹیاں آزادی سے اہم امور پر غور ،ایوان کی رہنمائی کریں، چیئرمین سینیٹ کا تقریب سے خطاب

بدھ 23 اپریل 2025 21:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2025ء)چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے پنجاب اسمبلی کی کونسل آف چیئرپرسنز کی ورکشاپ کا افتتاح کر دیا۔تقریب کا انعقاد پاکستان انسٹیٹیوٹ فار پارلیمنٹری سروسز نے یورپی یونین اور مستحکم پارلیمان منصوبے کے تعاون سے کیا ۔تقریب میں سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان، وفاقی وزیر پارلیمنٹری امور ، طارق فضل چوہدری ، چیئرپرسن سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے وفاقی تعلیم وپیشہ ورانہ تربیت سینیٹر بسرا انجم بٹ سابق سینیٹر فرحت اللہ بابر ، یورپی یونین کے نمائندگان، مستحکم پارلیمان پراجیکٹ کے عہدیداران، PIPS کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر عاصم خان گورایہ، چیئرپرسنز، پارلیمانی اسٹاف اور دیگر معزز مہمانوں نے شرکت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ نے اس ورکشاپ کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیا اور PIPS، یورپی یونین اور مستحکم پارلیمان منصوبے کی کاوشوں کو سراہا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پارلیمان کی اصل طاقت اس کی قائمہ و خصوصی کمیٹیوں میں ہوتی ہے جہاں قانون سازی، بجٹ کی جانچ پڑتال اور عوامی امنگوں کو پالیسیاں بنانے کے عمل میں شامل کیا جاتا ہے۔ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ کمیٹیوں کے چیئرپرسنز کا کردار نہایت اہم ہے کیونکہ وہ نہ صرف اجلاسوں کی صدارت کرتے ہیں بلکہ قانون سازی، احتساب اور شفافیت کے عمل کی قیادت بھی کرتے ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پارلیمانی کارکردگی کو عالمی معیار کے مطابق بہتر بنانے کے لیے پارلیمنٹرینز اور اسٹاف کی صلاحیتوں کو نکھارنا نہایت ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ ایوان بالا کی کمیٹیاں ہمیشہ سے اتفاق رائے پیدا کرنے، پیچیدہ قومی مسائل پر بحث مباحثے، اور پس ماندہ طبقات کی موثر آواز کو اجاگر کرنے کے لیے ایک موثر پلیٹ فارم رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ ان کی ذاتی اور پیشہ ورانہ ترجیح ہے کہ کمیٹیاں آزادی سے اہم امور پر غور کریں اور ایوان کی رہنمائی کریں۔اپنے خطاب میں چیئرمین سینیٹ نے اس بات پر زور دیا کہ صوبائی اسمبلیوں کا کردار مستقبل میں مزید اہمیت اختیار کرے گا۔ عوامی اعتماد حاصل کرنے کے لیے پارلیمانی اداروں کو سننے، سیکھنے، اور خود کو بدلنے کی صلاحیت پیدا کرنا ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ اس ورکشاپ کے موضوعات پارلیمانی قواعد کا عملی اطلاق، مالیاتی نگرانی میں بہتری، اورکمیٹیوں کے مابین موثر رابطہ کاری اور ادارہ جاتی استحکام کی بنیاد ہیں۔یوسف رضا گیلانی نے سپیکر پنجاب اسمبلی کی کارکردگی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ جس احسن طریقے سے وہ پنجاب اسمبلی میں کردار ادا کر رہے ہیں قابل تعریف ہے ۔یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پاکستان کے ایوان بالا میں تمام صوبوں کو یکساں نمائندگی حاصل ہے۔

جہاں ملک بھر کے مسائل اور ایشوز کو بھرپور انداز میں اجاگر کیا جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں جمہوریت کے فروغ کے لیے میثاق جمہوریت بینظیر بھٹو شہید اور نواز شریف نے منظور کیا تھا اور میں نے بطور وزیراعظم پاکستان آئین پاکستان کو اصل حالت میں بحال کرایا تھا۔آخر میں سید یوسف رضا گیلانی نے تمام چیئرپرسنز پر زور دیا کہ وہ اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھائیں، ایک دوسرے سے سیکھیں، تجربات کا تبادلہ کریں اور مشترکہ حل تلاش کریں۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ایوان بالا اور PIPS ہر ممکن تعاون فراہم کرتے رہیں گے۔