Live Updates

وزیر اعظم سے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کا ٹیلی فونک رابطہ

وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے نیک خواہشات کا اظہار، امریکہ پر زور دیا کہ وہ بھارت پر دباو ڈالے کہ وہ اشتعال انگیز بیانات سے گریز کرے اور ذمہ داری سے کام لے

muhammad ali محمد علی بدھ 30 اپریل 2025 23:13

وزیر اعظم سے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کا ٹیلی فونک رابطہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30 اپریل2025ء) وزیر اعظم کی امریکی وزیر خارجہ سے گفتگو، کہا امریکہ بھارت پر دبائو ڈالے کہ وہ اشتعال انگیز بیانات سے گریز کرے۔ تفصیلات کے مطابق بدھ کو وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ امریکی وزیر خارجہ سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور پاکستان کی جانب سے باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں پر امریکی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔

وزیر اعظم نے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کو پہلگام واقعہ کے بعد جنوبی ایشیاء میں حالیہ پیش رفت پر پاکستان کے نقطہ نظر سے آگاہ کیا۔ ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے اہم کردار کا ذکر کیا اور کہا کہ دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں پاکستان نے 90,000 سے زائد جانوں کی قربانی دی اور پاکستان کو 152 ارب ڈالر سے زیادہ کا معاشی نقصان برداشت کرنا پڑا ۔

(جاری ہے)

بھارت کے بڑھتے ہوئے اشتعال انگیز رویے کو انتہائی مایوس کن اور تشویشناک قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت کی اشتعال انگیزی دہشت گردی بالخصوص افغان سرزمین سے سرگرم آئی ایس کے پی، ٹی ٹی پی اور بی ایل اے سمیت عسکریت پسند گروپوں کو شکست دینے کے لیے پاکستان کی جاری کوششوں سے توجہ ہٹانے کا کام کر رہی ہے۔ انہوں نے پہلگام واقعے سے پاکستان کو جوڑنے کی بھارتی کوششوں کو دوٹوک الفاظ میں مسترد کیا اور حقائق سامنے لانے کے لیے شفاف، قابل اعتماد اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کے مطالبے کا اعادہ کیا۔

انہوں نے امریکہ پر زور دیا کہ وہ بھارت پر دباؤ ڈالے کہ وہ ایسے اشتعال انگیز بیانات سے گریز کرے اور ذمہ داری سے کام لے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ بھارت نے پاکستان کے خلاف آبی جارحیت کا انتخاب کیا، جو پاکستان کے 240 ملین لوگوں کے لیے لائف لائن ہے۔ وزیراعظم نے اس بات پر بھی زور دیا کہ سندھ طاس معاہدے میں کسی بھی فریق کے لیے یکطرفہ طور پر دستبردار ہونے کی کوئی شق نہیں ہے۔

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ جموں و کشمیر تنازعہ کا پرامن حل ہی جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کو یقینی بنانے کا واحد راستہ ہے۔ پاک - امریکہ دوطرفہ تعاون کے بارے میں وزیراعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستان اور امریکہ نے گزشتہ 70 سالوں میں مل کر کام کیا ہے اور دونوں فریق مزید کئی شعبوں بشمول انسداد دہشت گردی اور معاشی تعاون کو بڑھانے، معدنیات کے شعبہ میں بھی تعاون کر سکتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ان کی حکومت نے گزشتہ ایک سال کے دوران بڑی اقتصادی اصلاحات کی ہیں اور اس کے نتیجے میں پاکستان اب اقتصادی بحالی کی راہ پر گامزن ہے۔ امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو نے تفصیلی بات چیت پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا اور جنوبی ایشیاء میں امن و استحکام کے لیے دونوں فریقوں کو مل کر کام جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات