Live Updates

پہلگام فالس فلیگ آپریشن اوربھارتی جنگی جارحیت، حکومت کا قومی اسمبلی میں قرارداد لانے کا فیصلہ

قومی اسمبلی کا اہم اجلاس آج شام پانچ بجے پارلیمنٹ ہاوس میں منعقد ہوگاجس میں قرارداد پیش کی جائیگی،اجلاس میں حکومت کی طرف سے قومی بیانیہ اور پالیسی بھی وضع کی جائے گی

Faisal Alvi فیصل علوی پیر 5 مئی 2025 14:06

پہلگام فالس فلیگ آپریشن اوربھارتی جنگی جارحیت، حکومت کا قومی اسمبلی ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔05 مئی 2025)حکومت کا پہلگام فالس فلیگ آپریشن اور بھارتی جنگی جارحیت کے خلاف قومی اسمبلی میں قرارداد لانے کا فیصلہ ،قومی اسمبلی کا اہم اجلاس آج شام پانچ بجے پارلیمنٹ ہاوس میں منعقد ہوگا، صدارت سپیکرقومی اسمبلی سردار ایاز صادق کریں گے، متفقہ قرارداد آج شام ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں لائی جائے گی، حکومت کی طرف سے قومی بیانیہ اور پالیسی بھی وضع کی جائے گی۔

اجلاس کے موقع پر اراکین اسمبلی اس اہم ترین معاملے پر اظہار خیال کریں گے۔اجلاس کا اڑتیس نکاتی ایجنڈا جاری کر دیا گیا جس میں بھارت کی حالیہ جنگی جارحیت اور لائن آف کنٹرول پر بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تفصیلی غور کیا جائے گا۔اجلاس میں بھارتی جارحیت اور ریاستی سرحد پار دہشت گردی پر بھی کھل کر بات کی جائے گی۔

(جاری ہے)

قومی اسمبلی کی اہم اجلاس میں قرار داد پاکستان کی سیاسی قیادت کی مشترکہ سوچ کی عکاسی کرے گی اور اس کا مقصد بین الاقوامی سطح پر بھارت کی اشتعال انگیزی کو بے نقاب کرنا ہے۔

اجلاس میں سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر حکومت اپنی حکمت عملی سے آگاہ کرے گی۔وفاقی وزیراطلاعات اور ڈی جی آئی ایس پی آر نے موجودہ قومی سلامتی صورتحال پر بریفنگ دی تھی۔اجلاس کے دوران ارکان پارلیمنٹ کو اس اہم ترین قومی سلامتی کے مسئلے پر اظہار خیال کا موقع بھی دیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے بار بار کی جانے والی سرحد پار دہشت گردی، جنگی دھمکیوں اور سندھ طاس معاہدے کی کھلم کھلا خلاف ورزیوں پر کھل کر بات کی جائے گی۔

خیال رہے کہ اس سے قبل سیاسی قیادت کا پاکستان کے خلاف بھارت کی کشیدگی کے دوران بھر پور یک جہتی کااظہارکیا تھا۔تمام سیاسی جماعتیں اپنی فوج کے ساتھ کھڑی تھیں۔وفاقی وزیراطلاعات عطاءاللہ تارڑ اور ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز پبلک ریلیشنز لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے پاک بھارت صورتحال پر سیاسی رہنماوں کو بریفنگ دیتے ہوئے دشمن کی کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے عزم کا اعادہ کیا تھا۔

ان کیمرا سیشن میں موجودہ کشیدہ حالات کے پیش نظر قومی سلامتی کے امور زیر غور آئے اور پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے تناظر میں ہونے والے سیشن میں سیاسی جماعتوں کے رہنماوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی تھی۔اجلاس میں مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی،ایم کیو ایم ، جے یوآئی،سابق وزیراعظم آزاد کشمیر ، بلوچستان عوامی پارٹی سمیت دیگر رہنماوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں تحریک انصاف نے پاک بھارت صورتحال پر حکومتی بریفنگ میں شرکت نہیں کی تھی۔

ان کیمرہ سیشن میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے سیاسی قائدین کو حکومتی سفارتی اقدامات اور ریاستی موقف سے بھی آگاہ کیاتھا۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے اور خطے میں امن چاہتا ہے لیکن اگر پاکستان پر جارحیت مسلط کی جاتی ہے تو افواج پاکستان دشمن کو منہ توڑ جواب دینے کیلئے تیار تھے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے سیاسی جماعتوں کے شریک رہنماوں کو پاک فوج کی تیاریوں سے آگاہ کیا تھا۔

انہوں نے کہا تھاکہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے اور خطے میں امن چاہتا ہے لیکن اگر پاکستان پر جارحیت مسلط کی جاتی ہے تو افواج پاکستان دشمن کو منہ توڑ جواب دینے کیلئے تیار تھے۔ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پاکستان پرامن ملک ہے اور خطے میں امن چاہتا ہے۔بریفنگ میں پہلگام واقعے اور بھارتی جنگی جارحیت کے خلاف قومی اسمبلی میں قرارداد لانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات