Live Updates

ق*راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس کے زیر اہتمام یوم عزم سیمینارکا انعقاد

)آزادی صحافت اور صحافیوں کے حقوق کیلئے قید و بند کی صوبتیں برداشت کرنے والوں کو زبردست انداز میں خراج تحسین پیش کوڑے کھانے والے صحافی ہمارے ہیرو ہیں۔آزاد صحافت کو زندہ رکھنے والوں کی کہانی دردناک ہے،شازیہ مری ودیگرکاخطاب

منگل 13 مئی 2025 20:40

K(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 مئی2025ء) اظہار راے کی آزادی کیلئے قائدین کی عظیم جدوجہد اور قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں 13 مئی 1978 کو جنرل ضیاء الحق کے دورِ آمریت میں آزادی صحافت پر سخت پابندیاں تھیں، اور اسی سلسلے میں کچھ صحافیوں کو مارشل لا عدالتوں سے سزائیں دی گئیں، جن میں کوڑوں کی سزا بھی شامل تھی۔صحافت کو آزاد رہنا چاہئے، سب مل کر پرنٹ میڈیا کو بچائیں۔

ان خیالات کا اظہار پیپلز پارٹی کی رہنماء شازیہ مری نے 13 مء یوم عزم کے موقع پر راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس کے زیر اہتمام یوم عزم سیمینار سے خطاب کرتے ہوے کیا سیمینار سے پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما فرحت اللہ بابر، پی ایف یو جے کے سابق سیکرٹری جنرل ناصر زیدی،آر آئی یو جے کے صدر طارق علی ورک،قاہمقام سیکرٹری نیشنل پریس کلب شیراز گردیزی‘سینئر نائب صدر آرائی یوجے راجہ بشیر عثمانی،جاوید صدیقی ،ندیم چوہدری،شاہ محمد،شہریار خان،،عابد عباسی ماہرہ عمران قربان ستی اور دیگر مقررین نے خطاب کیا جنرل ضیاء الحق کے دور میں صحافیوں کو کوڑے مارے جانے کے خلاف نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں یوم عزم کی تقریب ہوئی پروگرام کی مہمان خصوصی پیپلز پارٹی کی مرکزی رہنماء شازیہ مری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوے کہا کہ کوڑے کھانے والے صحافی ہمارے ہیرو ہیں۔

(جاری ہے)

آزاد صحافت کو زندہ رکھنے والوں کی کہانی دردناک ہے۔پیپلز پارٹی کے جیالوں نے خود کو جلا کر جدوجہد کی ہے۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی سیاسی کارکنوں اور کارکن صحافیوں کی آواز پارلیمنٹ اور ہر میدان میں اٹھاتی رہے گی۔ شازیہ مری نے کہا کہ میڈیا مالکان کو ہر پیکیج کارکنوں کی تنخواہوں کی بروقت ادائیگی سے مشروط کرنا چاہیے۔تنخواہیں بروقت ملنی چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کی ایٹمی طاقت بھٹو شہید کی مرہون منت ہے۔آج قومی جذبے نے فوج کو فتح دلوائی،بھارت کے پٹھو میڈیا کے مقابلے میں ہمارے میڈیا کا کردار بہت پروفیشنل اور زبردست رہا۔ٹویٹر سے پابندی ہٹانا بھی بہترین اقدام تھا۔جعلی بھارتی پراپیگنڈا بے نقاب کرنے والوں کو سلام۔بھارتی میڈیا کے جھوٹ کی مذمت کرتی ہوں۔میڈیا کے بارے میں قانون سازی پر میڈیا تنظیموں کی رائے لینا ضروری ہے۔

پیپلز پارٹی نے پیکا میں ترامیم کرائیں۔انہوں نے کہا کہ آزادی کا غلط استعمال بھی اچھا نہیں۔ایک نام نہاد صحافی نے میرے گھر سے بڑی رقم نکلنے کا جھوٹا الزام لگایا۔ ہم حق بات کہتے رہیں گے۔پیپلز پارٹی اور انسانی حقوق کے رہنمائفرحت اللہ بابر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ناصر زیدی کی پیٹھ پر کوڑوں کے نشان بڑے بڑے میڈلز سے زیادہ روشن ہیں، میڈیا کا منظرنامہ بدل گیا،اس یلغار سے پرنٹ میڈیا کو بچائیں،پابندیاں اب بھی ہیں،پہلے ایڈوائس آتی تھی اب وٹس ایپ پر '' حکم '' آتا ہے۔

پہلے کوڑے پڑتے تھے،اب لاپتہ ہو جاتا ہے۔معاشی قتل بھی جاری ہے،موجودہ آزادی بھی پی ایف یو جے کی مرہون منت ہے، رائٹ آف انفارمیشن بھی خطرے میں ہے۔پیکا کیسے پاس ہو گیا،یہ چیلنج ہے،پارلیمنٹ کو باہر سے چلایا جا رہا ہے،یہ ختم ہونا چاہئے۔حق بات کرنی چاہئے۔کوڑے کھانے والے ژندہ لیجنڈ ناصر زیدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آمر ضیا الحق ختم ہو گیا،صحافت ژندہ ہے۔

بارہ بارہ سال کے بچے کوڑے کھا کر بھی جیئے بھٹو کہتے تھے۔ ہم سخت سینسر شپ سے بھی نہیں ڈرے،پی ایف یوجے نے آئین کی پائمالی قبول نہیں کی۔پابندیاں ہمیشہ رہی ہیں،کسی آمر کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالے،آج تاریک ترین دور ہے۔آج فیصلے ایڈیٹر نہیں'' مالک '' کرتے ہیں۔نکوسا اور ویج بورڈ قوانین پر عمل نہیں ہو رہا۔تنخواہیں بروقت نہیں ملتیں۔انہوں نے کہا کہ ہم جدوجہد کے ذریعے زنجیریں توڑیں گے۔

آر آئی یو جے کے صدر طارق علی ورک نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صحافیوں کومعاشی نقصان پہنچایا گیا، پرنٹ میڈیا کے 20 ہزار صحافی بے روزگار کر دیے گئے۔ہم پیکا کیخلاف جدوجہد جاری رکھیں گے۔ طارق علی ورک نے کہا کہ آج پورے پاکستان میں کوڑے کھانے والوں کے لئے دن منا رہے ہیں انہوں نے یہ قربانی پاکستان کے صحافیوں کے لئے دی تھی ۔پاکستان ان ممالک میں شامل ہیں جہاں صحافی غیر محفوظ ہیں طارق علی ورک نے کہا کہ پیکا ایکٹ کے خلاف ہماری جدوجہد جاری ہے انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل میڈیا اور سوشل میڈیا کے ہم خود وکٹم ہیں حکومت نے راتوں رات بل لا کر منظور کرایا بہت سے ایسے ادارے ہیں جہاں ویج بورڈ کے مطابق تنخواہ نہیں دی جاتی ہے انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ پارلیمنٹ میں صحافیوں کے مسائل پر آواز اٹھائی ہے ۔

ہماری ہمیشہ صحافیوں کے لئے جدوجہد جاری رہتی ہے صحافی رہنمائوں نے کہا کہ عظیم ہیروز ناصر زیدی،اقبال جعفری،خاور نعیم ہاشمی اور مسعود اللہ خان کی پیٹھ پر لگنے والے کوڑوں کادرد ہم آج بھی محسوس کرتے ہیں،ان کی شروع کی گئی جدوجہد جاری رہے گی آزادی اظہار راے کیلیے صحافیوں نے بے پناہ قربانیاں اور عظیم جدوجہد کی ہے ۔معروف صحافی ناصر زیدی اقبال جعفری خاور نعیم ہاشمی‘ مسعود اللہ خان، اور بعض دیگر کو اس زمانے میں کوڑوں کی سزا سنائی گئی، جو پاکستان کی تاریخ میں آزادی اظہار کے خلاف ایک سیاہ باب سمجھا جاتا ہے۔

اس دور میں صحافت پر سخت سنسرشپ اور حکومتی کنٹرول تھا، اور حکومت کے خلاف لکھنے یا بولنے والوں کو ریاستی جبر کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔آزادی اظہار رائے کے لیے صحافیوں کی جدوجہد اور قربانیاں ناقابل فراموش ہیں آزادی اظہار رائے انسانی حقوق کا ایک بنیادی اصول ہے، جس کی بدولت ہر فرد کو اپنی بات کہنے، سچ بولنے اور اپنی رائے کا اظہار کرنے کا حق حاصل ہوتا ہے۔

دنیا بھر میں صحافی اس حق کے علمبردار ہوتے ہیں، جو نہ صرف عوام تک حقائق پہنچاتے ہیں بلکہ ظلم، کرپشن اور ناانصافی کے خلاف آواز بھی بلند کرتے ہیں۔تقریب سے پاکستان پیپلز پارٹی ہیومن راہٹیس کی جزل سیکرٹری ملاہیکہ رضا اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا جبکہ تقریب میں قاہمقام سیکرٹری جزل ار آء یوجے گلزار خان جواہنٹ سیکرٹری مجاہد نقوی ممبران ایگزیکٹو باڈی علی اختر غفران چشتی صوبیہ مشرف سابق فنانس سیکرٹری این پی سی صغیر چوہدری جاوید بھاگٹ سردار شاہد آصف ہمدانی رانا ابرار تنویر شہزاد گل قیصر رانا عدنان خالد شاہ حاجی سعید سردار خرم خان سرفراز عباسی سمیت بڑی تعداد میں صحافیوں نے شرکت کی۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات