- بلوچستان دہشت گردانہ حملہ، پاکستان کا بھارت پر الزام
- پاکستانی اور چینی وزرائے خارجہ کی ملاقات
- پاکستانی سالمیت کے دفاع کی حمایت کرتے ہیں، چینی وزیرخارجہ
بلوچستان دہشت گردانہ حملہ، پاکستان کا بھارت پر الزام
بدھ کے روز بلوچستان میں ایک اسکول بس پر ہوئے خودکش کار بم حملے کا الزام پاکستان کی جانب سے بھارت پر عائد کیا گیا ہے۔
پاکستانی فوج کی طرف سے جاری کردہ بیان میں اس حملے کو ’’بزدلانہ‘‘ قرار دیتے ہوئے الزام عائد کیا گیا ہے کہ اس حملے کی منصوبہ بندی بھارت میں کی گئی اور اسے بلوچستان میں بھارت کے پراکسی گروپ بلوچستان لبریشن آرمی نے انجام دیا۔ یہ بات اہم ہے کہ بلوچستان میں حالیہ کچھ عرصے میں علیحدگی پسند گروپ بلوچستان لبریشن آرمی پے در پے دہشت گردانہ حملوں میں ملوث رہا ہے، جب کہ پاکستانی الزام ہے کہ اس گروپ کو بھارت کی مدد حاصل ہے۔
(جاری ہے)
پاکستانی سالمیت کے دفاع کی حمایت کرتے ہیں، چینی وزیرخارجہ
چینی وزیرخارجہ وانگ یی نے کہا ہے کہ چین پاکستان کے سالمیت کے دفاع کی حق کی حمایت کرتا ہے۔
چینی وزیرخارجہ نے کہا کہ ان کا ملک مسائل کے حل کے لیے پاک بھارت مذاکرات کا حامی ہے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان چار روز مسلح جھڑپوں کے بعد دونوں ممالک سیزفائر پر متفق ہو گئے تھے۔ اس خونریز کشیدگی کے بعد پاکستانی وزیرخارجہ کا یہ پہلا دورہ چین ہے۔پاکستانی اور چینی وزرائے خارجہ کی ملاقات
پاکستانی وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے چینی وزیرخارجہ وانگ یی سے ملاقات کی۔
پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں اس ملاقات کو اہم قرار دیا جا رہا ہے۔پاکستانی وزیرخارجہ اسحاق ڈار کا یہ دورہ اس لیے بھی اہم ہے کیوں کہ اس وقت افغانستان کے عبوری وزیرخارجہ امیر تقی چین میں ہیں۔ چینی خبر رساں اداروں کے مطابق بیجنگ میں اسحاق ڈار اور متقی کے درمیان بھی ایک غیررسمی ملاقات ہوئی۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ طالبان کے متقی نے پاکستانی وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ایک غیر معمولی ملاقات میں پاکستان سے ہزاروں افغان مہاجرین کی ملک بدری پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ اس ملاقات کو دونوں ممالک کے درمیان کشیدہ صورتحال میں بہتری کی ایک کوشش قرار دیا گیا تھا۔
یہ بات اہم ہے کہ پاکستان نے مارچ کے آخر سے اب تک 80,000 سے زائد افغان شہریوں کو ملک بدر کیا ہے۔ سن 2023 سے پاکستان سے افغان مہاجرین کی واپسی کی نئی مہم جاری ہے۔