Live Updates

بھارتی حملے کا مقابلہ کرنے کیلئے جو عسکری منصوبے اپنائے گئے ہیں وہ کئی دہائیوں تک زیر مطالعہ رہیں گے، لیفٹیننٹ احمد شریف چوہدری

بھارت سندھ طاس معاہدہ جاری نہیں رکھتا تو کشمیر کی آزادی پر تمام 6 دریا پاکستان کے ہوں گے، پاکستان کی مسلح افواج نے بھارتی فوج کو ایسا سبق سکھایا ہے جو وہ کبھی نہیں بھولیں گے، ڈی جی آئی ایس پی آر کا الجزیرہ کو انٹرویو

Faisal Alvi فیصل علوی جمعرات 22 مئی 2025 13:35

بھارتی حملے کا مقابلہ کرنے کیلئے جو عسکری منصوبے اپنائے گئے ہیں وہ ..
راولپنڈی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22 مئی 2025) ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ بھارتی حملے کا مقابلہ کرنے کیلئے جو عسکری منصوبے اپنائے گئے ہیں وہ کئی دہائیوں تک زیر مطالعہ رہیں گے، بھارت سندھ طاس معاہدہ جاری نہیں رکھتا تو کشمیر کی آزادی پر تمام 6 دریا پاکستان کے ہوں گے،قطر کے نشریاتی ادارے الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج نے بھارتی فوج کو ایسا سبق سکھایا ہے جو وہ کبھی نہیں بھولیں گے۔

پاکستانی فوج کا حوصلہ اور بھارت پر حاصل کی گئی برتری نے عوام کے دلوں میں فوج کی اہمیت کو بڑھا دیا ہے اور اب فوج عزت اور فخر کی علامت بن چکی ہے۔پاکستانی فوج نے بھارت پر برتری حاصل کی ہے اور حالیہ حملے میں بھارت کو اپنے مقاصد حاصل کرنے سے روک دیا ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا ہے کہ پہلگام واقعے کے بعد بھارت نے ایک فرضی کہانی گھڑی، اور پاکستان کا مطالبہ بہت سادہ تھا اگر آپ کے پاس کسی پاکستانی شہری کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت ہے تو براہ کرم وہ ثبوت پیش کریں اسے بین الاقوامی برادری، کسی تیسرے فریق یا کسی معتبر ادارے کے حوالے کریں تاکہ شفاف تحقیقات ہو سکیں۔

بھارت کے پاس کوئی جواب نہیں تھا اور آج تک وہ اس کا جواب نہیں دے سکا۔انٹرویو کے دوران حالیہ جھڑپوں میں پاکستان اور بھارت میں سے کون فاتح رہا؟کے سوال کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ ہم ہمیشہ کہتے ہیں کہ جنگ ہماری ہے اور فتح صرف اللہ کی ہے لہٰذا میرا خیال ہے کہ اس سوال کا جواب بین الاقوامی برادری، پوری دنیا اور غیر جانبدار نگرانوں کے پاس ہے کیونکہ وہی اس کا درست جواب دے سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ سوال اس وقت واضح ہو جاتا ہے جب آپ پاکستان کی سڑکوں اور شہروں کا دورہ کریں اس کا جواب آپ پاکستانی عوام کے چہروں پر دیکھ سکتے ہیں ان کی خوشیاں اور جشن جو وہ ابھی منا رہے ہیں لہٰذا اس سوال کا جواب بہت ہی واضح ہے۔میرا مختصر جواب یہ ہے کہ پاکستان کے لوگوں کے چہروں کو دیکھیں اور طویل جواب یہ ہے کہ معاملے کو جس طرح چاہیں جانچیں الحمدللہ، پاکستان کو وہ فتح نصیب ہوئی جس کا ہم امن کیلئے جشن منا رہے ہیں۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ معاملہ صرف عسکری میدان تک محدود نہیں ہے اور نہ ہی یہ محض فضائی اور زمینی لڑائیوں تک محدود ہے اس تنازع میں پاکستان نے جھوٹ، فریب، دباو، جارحیت اور بھارت کے دیگر کئی پہلووں کا پردہ فاش کیا ہے۔ہم نے بھارت پر حملہ نہیں کیا ہمارا جواب رات کے اندھیرے میں نہیں تھا جیسا کہ بزدل کرتے ہیں ہم نے اعلان کیا کہ ہم جواب دیں گے۔

اس لئے تیار رہیں ہم نے 26 اہداف منتخب کئے اور الحمدللہ 26 کو نشانہ بنایا۔ یہاں تک کہ معلومات کے میدان میں بھی ہم شفاف رہے ہم نے سچ بولا، جھوٹ نہیں بولا، نہ ہی حقائق کو مسخ کیا۔ دنیا نے دیکھا کہ ان کا میڈیا اور حکومت مسلسل جھوٹ بولتے رہے اور آج تک مختلف بے بنیاد کہانیاں پیش کر رہے ہیں۔لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری گفتگو کے دوران مزید کہاکہ بھارتی کہتے ہیں کہ انہوں نے کراچی کے بندرگاہ پر حملہ کیا، کئی ہوائی جہاز گرائے اور کہتے ہیں کہ ہمارے وزیر اعظم کو محفوظ جگہ منتقل کر دیا گیا ہے یہاں تک کہ ان کے ہائی کمشنر نے جعلی لوگوں کی تصاویر دکھائیں اور کہا کہ وہ دہشت گرد ہیںجن میں ایک نمازی بھی تھا جو اصل میں ایک عام شہری تھا۔

بھارتیوں نے کہا کہ جوہری تابکاری ہوئی ہے، کچھ ہوا ہے، اور عالمی ٹیکنالوجی کے ماہرین کو فوراً مداخلت کرنی چاہیے لیکن یہ سب جھوٹ تھا، کوئی بھی معتبر اور سنجیدہ ادارہ بھارتی دعووں کو سنجیدگی سے نہیں لیتا۔ لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا مزید یہ بھی کہنا تھا کہ بھارت کی ایک بڑی مشکل یہ ہے کہ وہ خود پر حد سے زیادہ اعتماد کرتے ہیں، اور ہمیں معلوم نہیں کہ یہ اعتماد کہاں سے آیا، ان کے پاس غلط اندازے اور مفروضے تھے کہ وہ شہری مقامات، مساجد پر حملہ کریں گے اور کچھ نہیں ہوگا۔

پاکستان جواب نہیں دے گا، لہٰذا، اب وہ فرضی کہانیاں بنا رہے ہیں اور وہ اس میں ماہر ہیں۔ہمارے پاس ایک مضبوط فولادی دیوار تھی، پاکستان نے ایک مستحکم فولادی دیوار کھڑی کی ہے جو کسی بھی بھارتی جارحیت کے خلاف ہے، یہ دیوار انضمام اور غلبے کی کوششوں کے خلاف سخت مزاحمت ہے۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات